تازہ ترینخبریںپاکستان

مشترکہ مفادات کونسل کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان

مشترکہ مفادات کونسل کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان کردیا گیا، صدرسپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے نئی مردم شماری پر انتخابات کرانے کے حکومتی فیصلے کی مذمت کردی۔

تفصیلات کے مطابق صدرسپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے مشترکہ مفادات کونسل کےفیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنےکااعلان کردیا۔

سپریم کورٹ بارایسوسی ایشن کےصدراور سیکرٹری نے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ سی سی آئی کے فیصلے کو چیلنج کرنے کی درخواست معزز سپریم کورٹ میں دائر کی جائے گی، نئی مردم شماری پر انتخابات کرانے کے حکومتی فیصلےکی مذمت کرتےہیں۔

مشترکہ بیان میں کہنا تھا کہ یہ عمل انتخابات کےانعقاد میں غیر آئینی تاخیر کا سبب بنے گا، الیکشن کمیشن کا فرض ہے آئین میں دیے گئے وقت کےاندرانتخابات کرائے۔

صدرسپریم کورٹ بار نے کہا کہ آئین میں یہ واضح ہے اسمبلیوں کی تحلیل کے90 دن کےاندر انتخابات کرائےجائیں، الیکشن کمیشن 90 دن کےاندر انتخابات کےانعقاد کی تاریخ کا اعلان کرنےکاپابندہے۔

مشترکہ بیان کے مطابق حدبندی کی بنیاد پر انتخابات میں تاخیر نہیں کی جا سکتی، آئین وقانون کے تحت صوبائی نگراں حکومت کےپاس صرف ایک مینڈیٹ ہے۔

صدرسپریم کورٹ بار نے مزید کہا کہ نگراں وزیراعلیٰ کی سی سی آئی میں شرکت،نئی مردم شماری پرانتخابات کےفیصلےمیں ملوث ہونامینڈیٹ سےبالاترہے، یہ عمل صریحاًغیر آئینی اور جمہوری طور پر منتخب حکومت کےزیرانتظام پاکستانیوں کےبنیادی حقوق کیخلاف ہے۔

مشترکہ بیان میں کہنا تھا کہ انتخابات میں تاخیرکےحربےقوم کو حق رائےدہی سےمحروم اور ملک میں قانون کی حکمرانی کوکمزور کرنےکا کام کرتے ہیں، ملک بھر کی قانونی برادری سےبھی مطالبہ کرینگے کہ وہ ملک گیر پرامن جدوجہد شروع کریں

جواب دیں

Back to top button