تازہ ترینخبریںپاکستان

بھارت کی جانب سے پانی چھوڑنے کے بعد دریائے سندھ میں اونچے درجے کا سیلاب

کراچی ( رپورٹ شکیل نائچ ) بھارت کی جانب سے پانی چھوڑنے کے بعد دریائے سندھ میں اونچے درجے کا سیلاب آگیا ہے گڈو بیراج پر اتوار کے روز چار لاکھ کیوسکس سے زیادہ پانی داخل ہوا اور آج پیر کے دن سکھر بیراج سے اونچے درجے کا سیلابی ریلا گذرے گا محکمہ آبپاشی سندھ نے پانچ چیف انجنیئر گڈو بیراج ، سکھر بیراج لیفٹ بنک ، سکھر بیراج رائٹ بنک ، کوٹڑی بیراج اور سیڈا کو ایک مراسلہ ارسال کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ اونچے درجے کے سیلاب کی آمد کے بعد ہنگامی اقدامات کریں مراسلہ میں کہا گیا ہے کہ سیکریٹری محکمہ آبپاشی نے انہیں ہدایت کی ہے کہ وہ دریائے سندھ کے بندوں کو مضبوط کرنے کے لئے اقدامات کریں خصوصی اقدامات کرتے ہوئے گشت میں اضافہ کریں تمام مشینری اور آلات تیار رکھے جائیں تاکہ ہنگامی صورتحال میں کام آسکیں رات کی تاریکی میں اہم مقامات پر روشنی کا انتظام کیا جائے تاکہ ہنگامی صورتحال میں مشکلات پیش نہ آئے مراسلہ میں چیف انجنیئرز سے کہا گیا ہے کہ ان کے ماتحت ملازمین اپنے دفاتر سے دریائے سندھ کے بندوں پر جاکر عارضی دفتر بنائیں بندوں پر ملازمین کو تعینات کیا جائے اسٹاف کا روسٹر بھی بندوں پر رکھا جائے تاکہ ان کی حاضری اور ڈیوٹی کے بارے میں پتہ چل سکے اور کسی بھی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی اس کے علاوہ صوبائی ڈزاسٹر مئنجمنٹ اتھارٹی اور وفاقی ڈزاسٹر مئنجمنٹ اتھارٹی کے احکامات پر عمل کیا جائے اس حکم کے بعد چیف انجنیئرز نے ہنگامی اقدامات تیز کردیئے ہیں محکمہ آبپاشی کے ملازمین کی چھٹیاں منسوخ کرفی گئی ہیں دریائے سندھ کے بندوں پر ان کی ڈیوٹی لگادی گئی ہے تین ماہ کے لئے عارضی ملازمین بھرتی کئے گئے ہیں ہنگامی ٹیلیفون نمبر بھی لگادیئے گئے ہیں دریائے سندھ کے بندوں پر ملازمین کے کھانے پینے اور عارضی رہائش کا انتظام کردیا گیا ہے ۔

جواب دیں

Back to top button