Editorial

ایمرجنگ ایشیا کپ فائنل: پاکستان کے ہاتھوں بھارت کو عبرتناک شکست

ایمرجنگ ایشیا کپ فائنل میں پاکستان شاہینز نے بھارت کو بڑے مارجن سے عبرت ناک شکست کا مزا چکھا کر اپنے ٹائٹل کا کامیاب دفاع یقینی بنایا۔ اس جیت پر قوم خوشی سے نہال ہے۔ شائقین کرکٹ میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے، روایتی حریف کے خلاف یادگار فتح پر ہر کوئی شاداں و فرحاں نظر آتا ہے۔ سری لنکا کے شہر کولمبو میں کھیلے گئے فائنل میں بھارت اے کے کپتان نے ٹاس جیت کر پاکستان شاہینز کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی۔ شاہینز نے طیب طاہر کی شاندار سنچری اور صاحبزادہ فرحان اور صائم ایوب کی ففٹیز کی بدولت مقررہ 50اوورز میں 352رنز کا مجموعہ ترتیب دیا۔ دیگر کھلاڑیوں میں عمر بن یوسف 35، کپتان محمد حارث 2جبکہ قاسم اکرم بغیر کوئی رن بنائے آئوٹ ہوئے، مڈل آرڈر میں طیب طاہر نے جارحانہ کھیل کا مظاہرہ کرتے ہوئے 71گیندوں پر 12چوکوں اور 4چھکوں کی مدد سے 108رنز کی اننگز کھیلی جبکہ مبصر خان 35رنز بناکر آئوٹ ہوئے۔ دونوں کھلاڑیوں کے درمیان 125رنز کی شراکت بھی قائم ہوئی۔ بھارت کی جانب سے ویان پراگ اور ہینگریکر نے 2، 2جب کہ مانو ستر، ہرشت رانا اور نشانت سندھو نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔ پاکستان کی جانب سے دیے گئے ہدف کے تعاقب میں بھارتی ٹیم ریت کی دیوار ثابت ہوئی اور سوائے ابھیشک شرما اور کپتان یش دھل کے کوئی بھی بھارتی بیٹر پاکستانی بائولرز کے سامنے نہ ٹک سکا، دونوں نے بالترتیب 61اور 39رنز بنائے۔ پاکستان شاہینز کی جانب سے دیے گئے ہدف کے تعاقب میں بھارت اے کی ٹیم 224رنز بناکر آئوٹ ہوگئی اور اس طرح پاکستان نے ایمرجنگ ایشیا کپ کا فائنل 128رنز سے جیت لیا۔ پاکستان کی جانب سے صفیان مقیم نے 3بھارتی کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی جب کہ محمد وسیم، ارشد اقبال اور مہران ممتاز نے دو دو کھلاڑیوں کو آئوٹ کیا۔ یاد رہے کہ 2019ء کا ایمرجنگ ایشیا کپ بھی پاکستان نے جیتا تھا۔ ادھر وزیراعظم شہباز شریف نے ایمرجنگ ایشیا کپ جیتنے پر پاکستان شاہینز ٹیم کو مبارکباد دی ہے۔ وزیراعظم نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر لکھا کہ کھیلوں کے میدان سے ایک اور اچھی خبر ہے، اس بار ہمارے نوجوان کرکٹ ہیروز نے بھارت کو پچھاڑ کر ایمرجنگ ایشیا کپ کا تاج اپنے سر سجالیا ہے۔ وزیراعظم نے لکھا کہ شاباش لڑکو، پرچم بلند رکھو۔ کھیل کے میدان سے دوسری اچھی خبر یہ رہی کہ پاکستان کے حمزہ خان نے 37سال کے بعد ورلڈ جونیئر اسکواش کا چیمپئن ہونے کا اعزاز حاصل کرلیا، فائنل میں حمزہ نے مصر کے محمد زکریا کو شکست دی۔ آسٹریلیا کے شہر میلبورن میں منعقدہ ایونٹ کے فائنل کے پہلے گیم میں پاکستان کے حمزہ خان کو مصر کے محمد زکریا کیخلاف 12۔14پوائنٹس سے شکست کا سامنا کرنا پڑا، جس کے بعد حمزہ خان نے مسلسل تینوں گیم میں 12۔14، 3۔11، 6۔11سے شکست دیکر 37سال کے بعد پاکستان کیلئے ٹائٹل جیتا۔ اسکواش لیجنڈ جان شیر خان نے آخری بار 1986ء میں ورلڈ جونیئر کا ٹائٹل جیتا تھا جبکہ 2008میں عامر اطلس کو فائنل میں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ وزیراعظم شہباز شریف نے ورلڈ جونیئر اسکواش چیمپئن شپ جیتنے پر حمزہ خان، قوم اور تمام کھلاڑیوں کو مبارکباد دی۔ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے بھی حمزہ خان کو پاکستان کے لیے عالمی اسکواش چیمپئن شپ 2023جیتنے پر مبارکباد دی ہے۔ کھیل کے میدانوں سے یہ دو بڑی خوش کُن اطلاعات سامنے آنے پر شائقین کی خوشی دیدنی ہے۔ روایتی حریف کے خلاف کامیابی کو پوری قوم ہی کی طرف سے پذیرائی ملتی ہے، وہ لوگ بھی ان مقابلوں میں دلچسپی لیتے ہیں، جو کھیلوں کی سرگرمیوں سے دلچسپی نہیں رکھتے۔ یہ شان دار کامیابی پاکستان شاہینز کے ہر کھلاڑی کی کڑی محنت کا نتیجہ ہے، جنہوں نے بہترین کھیل پیش کرکے بھارت کو آئوٹ آف کلاس کردیا۔ خصوصاً سنچری جڑنے والے طیب طاہر کی یہ اننگز کبھی فراموش نہیں کی جاسکے گی۔ اس جیت سے 2017کی چیمپئنز ٹرافی کی یاد تازہ ہوگئی۔ اُس کے فائنل میں بھی پاکستان نے بھارت کو بڑے مارجن سے دھول چاٹنے پر مجبور کردیا تھا۔ اُس مقابلے میں فخر زمان ہیرو بن کر اُبھرے تھے، جنہوں نے بھارت کے خلاف فلک بوس چھکوں کی بدولت جارحانہ سنچری اسکور کی تھی اور فائنل کے مردِ میدان قرار پائے تھے۔ ایمرجنگ ایشیا کپ کی جیت سے ایشیا کپ اور پھر ورلڈکپ میں بھی کھلاڑیوں کو حوصلہ ملے گا۔ ایشیا کپ بھی سری لنکا میں ہے اور ہم سب کی نیک تمنائیں پاکستانی ٹیم کے ساتھ ہیں۔ سری لنکا میں پاکستانی ٹیم نے پاکستان شاہینز کے ساتھ وقت گزارا اور ان کے ساتھ تجربات شیئر کیے۔ امید ہے کہ پاکستان ٹیم ایشیا کپ اور ورلڈکپ میں بھی اچھی کارکردگی دِکھائے گی۔دوسری جانب پاکستان کے حمزہ خان کا 37سال کے بعد ورلڈ جونیئر اسکواش کا چیمپئن ہونے کا اعزاز پانا بھی کم خوشی کا امر نہیں ہے۔ کافی عرصے بعد اسکواش سے بڑی خوش خبری سننے کو ملی ہے۔ اس کی ضرورت بھی شدت سے محسوس کی جارہی تھی۔ آزادی کے بعد سے ہی اس کھیل میں ہاشم خان نے اپنی صلاحیتوں کی دھاک بٹھائی۔ روشن خان نے بھی اس میدان میں اپنا لوہا منوایا۔ پاکستانی کھلاڑیوں کے سامنے اسکواش کی دُنیا میں کوئی کھلاڑی ٹک نہیں پاتا تھا۔ پاکستان عرصۂ دراز تک اس کھیل پر حکمرانی کرتا رہا۔ جہانگیر خان نے پہلے اپنے حیرت انگیز کھیل سے دُنیا کو اپنا گرویدہ بنایا، عرصۂ دراز تک اسکواش کی دُنیا میں کوئی ان کا ہم سر دِکھائی نہیں دیتا تھا، پھر اُن کے بعد جان شیر خان خاصے وقت تک اس ذمے داری کو نبھاتے رہے۔ اُن کے اس کھیل کو خیرباد کہہ دینے کے بعد سے ایک خلا پیدا ہوگیا تھا۔ 22سال تک پاکستانی کھلاڑی اس کھیل میں پیچھے رہے اور کوئی قابل ذکر کارکردگی دِکھا نہیں پائی تھے۔ حمزہ نے اس جمود کو توڑا ہے، جو نیک شگون معلوم ہوتا ہے۔ ضروری ہے کہ حکومت کھیلوں کے فروغ اور بہتری پر خاص توجہ دے۔ قومی کھیل کی بہتری کے لیے اقدامات کیے جائیں۔
سگریٹ نوشی کا عفریت اور خواتین
وطن عزیز میں پچھلے چار عشروں کے دوران منشیات کے استعمال میں ہوش رُبا اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی سگریٹ نوش لوگوں کی تعداد بھی بے پناہ بڑھی ہے۔ افسوس یہاں تو 10، 12سال کے معصوم بچے بھی سگریٹ پھونک رہے ہوتے ہیں۔ سگریٹ نوشی کو خاموش قاتل گردانا جاتا ہے۔ سگریٹ نوشی کے حوالے سے سب سے ہولناک پہلو یہ ہے کہ ملک عزیز کے طول و عرض میں بسنے والی خواتین کی اکثریت اس لت میں مبتلا ہوچکی ہے۔ اس کے باعث اُن کی صحتوں کو بے پناہ نقصانات دیکھنے میں آرہا ہے، امراض بڑھ رہے اور اس ضمن میں صورت حال وقت گزرنے کے ساتھ مزید بگڑتی چلی جارہی ہے۔ ملک میں سگریٹ نوشی کے بڑھتے رجحان کے باعث صنفِ نازک کی صحتوں کو سنگین خطرات لاحق ہیں۔ اُن میں طرح طرح کی بیماریاں جنم لے رہی ہیں۔ اگر اب بھی خواتین اپنی سگریٹ نوشی کی عادت ترک نہ کر سکیں تو اُن کے لیے آئندہ وقتوں میں زیست کسی کٹھن اور کڑی آزمائش سے کم ثابت نہ ہوگی۔ اس حوالے سے ’’ جہان پاکستان’’ میں شائع ہونے والی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ پاکستان میں خواتین میں سگریٹ نوشی کی شرح میں ناقابلِ یقین اضافے کا انکشاف ہوا ہے۔ اسلام آباد میں پبلک اکائونٹس کی ذیلی کمیٹی کو پاکستان ٹوبیکو بورڈ کے حکام کی جانب سے اس حوالے سے بریفنگ دی گئی۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ سروے کے مطابق 72فیصد خواتین سگریٹ نوشی کرتی ہیں۔ سگریٹ نوشی کرنے والی خواتین کے حوالے سے طبی ماہرین نے کہا کہ ایسی خواتین میں بے چینی اور ڈپریشن میں اضافہ ہوتا ہے اور ساتھ فالج کا خطرہ بھی دگنا ہوتا ہے۔ طبی ماہرین کے مطابق سگریٹ نوشی کرنے والی خواتین کی تولیدی صحت شدید متاثر ہوتی ہے جب کہ بچوں کی پیدائش سے پہلے اموات اور پھیپھڑوں کے کینسر سے مرنے کا خطرہ 20گنا بڑھ جاتا ہے۔ طبی ماہرین نے بتایا کہ تمباکو نوشی کرنے والی خواتین کی ہڈیوں کی کثافت کم ہوتی ہے اور کولہے کے فریکچر کا خطرہ بھی زیادہ ہوتا ہے۔ مذکورہ رپورٹ میں بیان کیے گئے حقائق تشویش ناک ہونے کے ساتھ لمحۂ فکریہ بھی ہیں۔ خواتین کو اپنی اور اپنے پیاروں کی زندگیوں کو مشکلات سے بچانے کے لیے سگریٹ نوشی کی عادت کو ترک کرنے کی جانب توجہ دینی چاہیے۔ اگر وہ اسی طرح اس لت کا شکار رہیں تو اُن کی اگلے کی زندگی مشکلات سے عبارت رہے گی۔ اسی لیے بھلائی اسی میں ہے کہ اس بُری عادت کو چھوڑ دیا جائے۔ دوسری جانب تمباکو نوشی کا عفریت ملک بھر میں بڑے پیمانے پر تباہیاں مچارہا ہے۔ کینسر، بلڈپریشر، ہارٹ اٹیک، فالج اور دیگر امراض کو بڑھاوا دینے میں اس کا اہم کردار ہے۔ اس صورت حال کے تدارک کے لیے راست اقدامات وقت کی اہم ضرورت محسوس ہوتے ہیں۔

جواب دیں

Back to top button