تازہ ترینخبریںپاکستان

16 ملازمین 42 کروڑ 40 لاکھ روپے پنشن فنڈز میں ملازمت سے برطرف

کراچی ( رپورٹ شکیل نائچ ) جن ضلعی اکاؤنٹس دفاتر سے 16 ملازمین کو 42 کروڑ 40 لاکھ روپے پنشن فنڈز میں ملازمت سے برطرف کیا گیا تھا انہوں نے اپنی برطرفی کے خلاف چیف سیکریٹری سندھ کو اپیلیں کردی ہیں اس ضمن میں فیاض علی سولنگی سابق اکاؤنٹنٹ و قائم مقام انچارج گھوٹکی نے چیف سیکریٹری کو اپیل کرکے گھوٹکی کے ڈسٹرکٹ اکاؤنٹس افسر برھان حیدر لودھی اور اسسٹنٹ اکاؤنٹس افسر غلام سرور چاچڑ کو پنشن فنڈز میں بیقاعدگیاں کا ذمہ دار قرار دے دیا ہے اپنے پانچ صفحات پر مشتمل بیان میں انہوں نے چیف سیکریٹری کو بتایا ہے کہ ان پر ٹھٹھہ میں پنشن فنڈز میں مالی بیقاعدگیوں کا جس سال میں الزام لگایا ہے اس سال میں ان کا ٹھٹھہ سے گھوٹکی تبادلہ ہوگیا تھا ان پر مجموعی طور پر 8 کروڑ 16 لاکھ 65 ہزار 646 روپے کے پنشن فنڈز میں اضافی ادائیگیوں کا الزام عائد کیا گیا جس میں ٹھٹھہ میں 2 کروڑ 51 لاکھ 37 ہزار 190 روپے اور گھوٹکی میں 5 کروڑ 65 لاکھ 28 ہزار 456 روپے شامل ہیں اپریل 2022ء میں وہ ضلع ٹھٹھہ میں تعیناتی کے دوران سعودی عرب گئے تھے ان کی جگہ اسسٹنٹ اکاؤنٹس افسر ثناء اللہ شیخ ( اے جی سندھ کے افسر ) کو ذمہ داریاں دی گئی تھیں پنشن کے کام کی ذمہ داری اشفاق احمد پنہور کو دی گئی تھی جولائی 2022ء میں ان کا گھوٹکی تبادلہ ہوگیا تھا انہوں نے کہا کہ ٹھٹھہ میں ان کا کوئی پنشنر رشتیدار نہیں ہے ان کا کال ڈیٹا ریکارڈ چیک کیا جاسکتا ہے جب ڈسٹرکٹ اکاؤنٹس افسر کا تعلق اے جی سندھ سے ہو تو یہ کیسے ممکن ہے کہ انہیں اجازت دی جائے کہنوہ پنشن فنڈز میں بیقاعدگی کریں پنشن فنڈز میں سب اکاؤنٹنٹ ، آڈیٹر ، اکاؤنٹس ، سینیئر آڈیٹر اور اکاؤنٹس افسر کے دستخط ہوتے ہیں تو کسی ایک کو مالی بیقاعدگی میں انفرادی طور پر کیسے ذمہ دار قرار دیا جاسکتا ہے ضلع گھوٹکی میں نومبر ، دسمبر 2022ء اور جنوری فروری 2023ء میں پنشن اکاؤنٹنٹ نے بنائی جس پر ڈسٹرکٹ اکاؤنٹس افسر گھوٹکی برھان حیدر لودھی نے چیک پر دستخط کئے اپنی اپیل میں انہوں نے لکھا ہے کہ جب ان کی گھوٹکی میں پوسٹنگ ہوئی تو پہلے روز ڈسٹرکٹ اکاؤنٹس افسر برھان حیدر لودھی ناخوش ہوئے اور انہیں مشورہ دیا کہ وہ نوابشاہ تبادلہ کرائیں یہ بات ذہن نشین ہونی چاہئیے کہ برھان حیدر لودھی نے پوری نوکری سکھر ریجن کے اضلاع گھوٹکی ، کشمور ، شکارپور اور جیکب آباد میں کی ہے انہیں گھوٹکی میں برھان حیدر لودھی نے سرکاری امور سے دور رکھا انہیں پنشن بنانے کے وقت دفتر میں موجود نہیں ہوتے تھے برھان حیدر لودھی تمام پنشن چیک پر خود دستخط کرتے تھے محکمہ خزانہ کو بھی میرے خلاف شکایات لکھ کر بھیج دیں اور ان کی معاونت غلام سرور چاچڑ کرتے تھے وہی دونوں پنشن فنڈز میں بیقاعدگیوں کے ذمہ دار تھے انہوں نے اپیل میں کہا ہے کہ اہلیت اور ضابطہ کے طور 1973ء کے تحت انہیں کوئی شوکاز ، فائنل شوکاز نوٹس دیا گیا انہیں روبرو پیش ہوکر نہیں سنا گیا صرف ایک انکوائری پر ملازمت سے برطرف کیا گیا اس انکوائری میں بھی انہیں بلاکر وضاحت دینے کے لئے نہیں کہا گیا اس لئے ان کی برطرفی کو غیر قانونی قرار دے کر ملازمت پر بحال کیا جائے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button