تازہ ترینخبریںسیاسیات

تاریخ میں پہلی بار خواجہ سراؤں کے لیے امید کی کرن

تاریخ میں پہلی بار خواجہ سراؤں کے لیے امید کی نئی کرن ! خواجہ سراؤں کی آواز اب ایوانوں میں گونجے گی

خواجہ سراؤں کو آۓ روز نت نئے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے کبھی وراثت میں حق ضم ہو جاتا ہے تو کبھی معاشرہ قبول نہیں کرتا ، کبھی جنسی مسائل کی بنیاد پر اہل خانہ قبول نہیں کرتے تو کبھی تعلیمی مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔ کتنے ہی نا جانے ایسے مسائل ہیں جو ہمارے معاشرے میں خواجہ سراؤں کو آۓ روز دیکھنے پڑتے ہیں مگر اب اس ماحول میں خواجہ سراؤں کے لیے اچھی خبر آئی ہے کہ خواجہ سراؤں کی آواز اب ممکنہ طور پر ایوانوں میں بھی گونجے گی۔

کراچی کے خواجہ سرا چاندنی شاہ اور شہزادی رائے عوام کی نمائندگی کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔ وہ کہتی ہیں کہ ہم پارٹی پالیسی کے تحت مسائل کا حل نکالیں گے۔

کراچی میونسپل کارپوریشن کے لیے جماعت اسلامی کی جانب سے خواجہ سرا چاندنی شاہ کے کاغذات نامزدگی منظور ہو گئے، جبکہ خواجہ سرا ایکٹیوسٹ شہزادی رائے نے کراچی میونسپل کارپوریشن کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کروا دیے۔

ہم سے گفتگو میں خواجہ سرا چاندنی شاہ کا کہنا تھا کہ ’خواجہ سراؤں کے لیے کامیابی کا پہلا قدم ہے، ہماری کمیونٹی کے لیے خوشی کی بات ہے کہ تاریخ میں پہلی بار ہمیں ایوانوں تک رسائی مل رہی ہے اور جماعت اسلامی نے ہم خواجہ سراؤں کے لیے دل کشادہ کیا ہے جس پر جماعت اسلامی کی شکر گزار ہوں۔

خواجہ سرا چاندنی شاہ نے بتایا کہ پہلے معلوم نہیں تھا کہ جماعت کے نظریات کیا ہیں لیکن پارٹی میں شمولیت کے بعد محسوس ہوا کہ جماعت اسلامی کے علاوہ کسی اور پارٹی سے ہمیں یہ عزت نہیں مل سکے گی۔ میں خوش ہوں کہ اللہ نے بہترین جماعت کا کارکن بنایا ہے۔‘

چاندنی شاہ کا کہنا تھا کہ ’ہم اسلامی جمہوریہ پاکستان میں رہتے ہیں، شریعت کے خلاف کوئی قدم نہیں اٹھائیں گے کیونکہ میں یہ سمجھتی ہوں کہ شریعت کے خلاف جا کر کوئی کام کرنا ایسا ہے جیسے اللہ اور اسکے رسول سے جنگ کرنا۔

جواب دیں

Back to top button