
صدر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) چوہدری پرویز الہٰی کی رہائش گاہ پر پولیس آپریشن کے خلاف اُن کے بیٹے راسخ الہٰی نے لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی۔
عامر سعید راں کی وساطت سے لاہور ہائی کورٹ میں دائر درخواست میں حکومت پنجاب، اینٹی کرپشن اور آئی جی پنجاب کو فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ پرویز الہٰی کی لاہور ہائی کورٹ سے حفاظتی ضمانت منظور ہوچکی ہے لیکن ضمانت کے باوجود ظہور الہٰی ہاؤس پر آپریشن کیا گیا اور ہراساں کیا گیا۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت ظہور الہٰی روڈ کلئیر کرنے کا حکم دے اور پولیس کو ہٹنے کی ہدایت جاری کرے۔
درخواست میں کہا گیا کہ عدالت حفاظتی ضمانت کی معیاد مکمل ہونے تک پرویز الہٰی کی گرفتاری روکنے کا حکم دے۔
درخواست میں مزید استدعا کی گئی کہ آپریشن کرنے والے افسران کے خلاف قانون کے مطابق کاروائی کا حکم دیا جائے، درخواست کے حتمی فیصلے تک فیملی اراکین کی گرفتاری روکنے کا حکم دیا جائے۔
قبل ازیں چوہدری پرویز الہٰی نے پولیس آپریشن کے خلاف لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا تھا جس کے لیے انہوں نے لیگل ٹیم تشکیل دی تھی۔
پرویز الہٰی کی تشکیل کردہ لیگل ٹیم میں سرمد غنی، عامر سعید، مظہر بابر چدھڑ، طیب عثمان، عاصم چیمہ، صفدر بوسال اور نادر ڈگل شامل ہیں۔
پرویز الہٰی پر دہشتگردی کا ایک اور مقدمہ درج
دریں اثنا چوہدری پرویز الہٰی کی رہائشگاہ پر چھاپے کے دوران پولیس اہلکاروں پر پتھراؤ اور پیٹرول بم پھینکے جانے کے الزام میں دہشتگردی اور اقدام قتل سمیت 13 دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا۔
لاہور کے تھانہ غالب مارکیٹ میں سی او اینٹی کرپشن کی مدعیت میں درج مقدمے میں چوہدری پرویز الٰہی سمیت 19 افراد کو نامزد کیا گیا ہے۔
ایف آئی آر کے مطابق اینٹی کرپشن ٹیم نے پرویز الہٰی کی گرفتاری کے لیے ان کے گھر پر چھاپہ مارا تاہم چھاپہ مار ٹیم پر جلانے کی نیت سے پٹرول پھینکا گیا، پولیس مین گیٹ کھول کر گھر میں داخل ہوئی تو وہاں موجود 40 سے 50 افراد نے پولیس پر پتھراؤ کیا اور ڈنڈوں سے حملہ کر دیا، اس دوران پرویز الہٰی موقع سے فائدہ اٹھا کر اپنے ملازمین کے ہمراہ عقبی دروازے سے فرار ہو گئے۔
ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ چھاپے کے دوران مزاحمت پر 19 افراد کو گرفتار بھی کیا گیا۔
پرویزالہٰی کےگھر غیرقانونی چھاپےکی شدید مذمت کرتاہوں، عمران خان
پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے اپنی ٹوئٹ میں چھاپے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ’گھر میں موجود خواتین اور اہلخانہ کے عزت و احترام سے مکمل بےنیاز ہوکر پرویزالہٰی کےگھرپر مارےگئے غیرقانونی چھاپےکی شدید مذمت کرتاہوں‘۔
انہوں نے کہا کہ ’ہم اپنی نگاہوں کے سامنے پاکستان میں جمہوریت کو ریزہ ریزہ ہوتے دیکھ رہے ہیں، آئین، عدالتی احکامات یا عوام کے بنیادی حقوق کا کچھ بھی احترام باقی نہیں‘۔
پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے اپنی ٹوئٹ میں کہا کہ ’ایک طرف مذاکرات دوسری طرف گرفتاریاں؟ چوہدری پرویز الہٰی کے گھر چھاپے سے ثابت ہوتا ہے کہ اسحٰق ڈار، سعد رفیق اور اعظم تارڑ کی اپنی حکومت میں کوئی حیثیت نہیں، اس چھاپے کی شدید مذمت کرتے ہیں‘۔