ادبتازہ ترینخبریں

امجد اسلام امجد کے بعد ضیا محی الدین؛ ’’اردو زبان نے 4 دن میں 2 انمول رتن کھو دیے‘‘

ضیا محی الدین کے انتقال پر زندگی کے مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد سوشل میدیا پر جذبات کا اظہار کررہے ہیں۔

لیجنڈ اداکار، صداکار اور اردو و انگریزی کے زباں شناس ضیا محی الدین کے انتقال پر مداح انہیں خراج عقیدت پیش کررہے ہیں۔

شان یوسف نے کہا کہ ’’وہ آواز جس کی وجہ سے ہمیں اردو زبان سے پیار ہوا، ضیا محی الدین کی آواز اب نہیں رہی، وہ ملک کے بہترین اداکاروں اور صداکاروں میں سے ایک تھے‘‘۔

عمر سیف لکھتے ہیں کہ مجھے اردو شاعری سے محبت ضیا محی الدین کی وجہ سے ہوئی۔ اسکول میں ان کی آڈیو ٹیپ دہرانے کے لئے سنتا تھا۔ ان کی آواز نے شاعری کو شاعرانہ بنا دیا۔

زین رضا نے ضیا محی الدین کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے لکھا کہ اردو زبان کا ایک ادارہ، ایک لیجنڈ اور سچا رول ماڈل انتقال کر گیا۔ جب اردو زبان و بیان کی بات آتی ہے تو کوئی آپ کے قریب بھی نہیں پہنچ سکتا۔ یہ زبان اور ملک کا کتنا بڑا نقصان ہے۔

عدیل نے لکھا کہ ضیاءمحی الدین صاحب کے انتقال سے ایک دور ختم ہوا، بالعموم ادب پر ان کی بے مثال گرفت اور اردو زبان سے ان کا لگاؤ ہمیشہ یاد رہے گا۔

عبدللہ پراچہ نے لکھا کہ امجد اسلام امجد 9 تاریخ کو اور ضیاء صاحب آج، اردو زبان نے 4 دن میں دو بہترین ہیرے کھو دیے ہیں۔

 

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button