تازہ ترینخبریںسیاسیات

شیخ رشید کو جسمانی ریمانڈ کیلئے آج کچھ دیر بعد عدالت میں پیش کیا جائے گا

عوامی مسلم لیگ کے گرفتار سربراہ شیخ رشید احمد کو جسمانی ریمانڈ کے لیے پولیس آج اسلام آباد کی عدالت میں پیش کرے گی۔

شیخ رشید کی پیشی کے سلسلے میں ان کے بھتیجے شیخ راشد شفیق ایف ایٹ کچہری پہنچ گئے ہیں۔

جوڈیشل مجسٹریٹ عمر شبیر کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں شیخ رشید کو پیش کیا جائے گا۔

اسلام آباد پولیس عدالت سے شیخ رشید کا جسمانی ریمانڈ لینے کی استدعا کرے گی۔

شیخ رشید کےخلاف 3 دفعات کے تحت تھانہ آبپارہ میں مقدمہ درج ہے۔

شیخ رشید کو کیا سزا ہو سکتی ہے؟

شیخ رشید پر لگائی گئی دفعات کے تحت انہیں 5 سے 7 سال قید کی سزا ہو سکتی ہے۔

سابق وفاقی وزیرِ داخلہ شیخ رشید پر قائم کیے گئے مقدمے میں 3 دفعات لگائی گئی ہیں۔

شیخ رشید پر مقدمے میں 1 قابلِ ضمانت اور 2 ناقابلِ ضمانت دفعات لگائی گئی ہیں۔

قابلِ ضمانت دفعہ 120 نفرت انگیز تقریر کی ہے جس کی سزا 6 ماہ قید یا جرمانہ ہے۔

ناقابل ضمانت دفعہ 153 اے بغاوت پراکسانے کی ہے جس کی سزا 5 سال قید ہے۔

دوسری ناقابل ضمانت دفعہ 505 عوام کو اشتعال دلانے کی ہے جس کی سزا 7 سال قید ہے۔

شیخ رشید کو گزشتہ شب گرفتار کیا گیا

واضح رہے کہ گزشتہ شب عوامی مسلم لیگ کے سربراہ اور سابق وزیر داخلہ شیخ رشید کو گرفتار کرلیا گیا، ان کے قبضے سے اسلحہ اور شراب برآمد ہوئی، جس کے بعد انہیں اسلام آباد کےتھانہ آبپارہ منتقل کر دیا گیا۔

پولیس حکام کا دعویٰ ہے کہ شیخ رشید نشے کی حالت میں تھے، ان کے پاس سے مہنگے برانڈ کی شراب برآمد ہوئی ہے، اس کے علاوہ شیخ رشید کے قبضے سے ایم 4 رائفل، کلاشنکوف اور آٹو میٹک گن بھی برآمد کی گئی ہے۔

گرفتاری کے بعد شیخ رشید کے پولی کلینک اسپتال میں میڈیکل ٹیسٹ کیے گئے۔

واضح رہے کہ شیخ رشید کےخلاف آبپارہ تھانے میں مقدمہ درج ہے، ایف آئی آر کے مطابق شیخ رشید نے الزام لگایا ہے کہ آصف زرداری نے عمران خان کو قتل کرانے کے لیے دہشت گردوں کی خدمات حاصل کر لی ہیں، جس کا مقصد آصف زرداری کو بدنام کرنا ہے، شیخ رشید کو گرفتار کر کے تفتیش کی جائے۔

شیخ رشید نے پولیس اسٹیشن میں طلبی کا نوٹس اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کر رکھا ہے۔

دوسری جانب شیخ رشید احمد کے بھتیجے راشد شفیق نے اس حوالے سے جیو نیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ شیخ رشید کو ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا گیا ہے، چھاپے کے موقع پر گھر کے ملازمین کو ایک کمرے میں بند کردیا گیا تھا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button