ColumnJabaar Ch

کیا یہ دیوارسے لگاناہے؟ .. جبار چودھری

جبار چودھری

 

پاکستان میں سیلاب سے تباہی ہورہی ہے۔جگہ جگہ لوگ بے بسی کی تصویر بنے ٹینٹوں میں سڑک کنارے پناہ لینے پر مجبورہیں۔ حکومتیں اورامدادی ادارے اپنی اپنی بساط کے مطابق اس آفت سے نمٹنے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔دوسری طرف دوصوبوں کے ساتھ ساتھ گلگت اورکشمیرپرحکومت کرنے والے عمران خان ہیں ۔ جب انہیں کہا گیا کہ اس قیامت کی گھڑی میں سیاست کو ملتوی کردیجئے تو انہوں نے کہا کہ سیلاب کے لیے بھی فنڈاکٹھاکروں گا لیکن اس انقلابی کام کو ترک ہرگز نہیں کریں گے۔ٹھیک ہے لگے رہیں لیکن یہ جذباتی قوم ہے جو ایسے مشکل وقت کو نوٹ ضرورکرتی ہے کہ کون ان کے ساتھ کھڑا تھا اورکون پہلو تہی کرنے کی کوشش میں تھا۔
عمران خان بات تو انقلاب کی کرتے ہیں حقیقی آزادی کی کرتے ہیں لیکن شکوے اور شکایات بھی کررہے ہیں حالانکہ انقلابی اور احتجاجی تحریکوں میں مزاحمت ہوتی ہے شکوے شکایات نہیں۔ خیر انہوں نے سرگودھا کے جلسے میں دھمکی دی کہ انہیں دیوار سے لگایا جارہا ہے اور اگر دیوارسے لگانے کا سلسلہ جاری رہا تو وہ ایسے چہرے بے نقاب کردیں گے۔ دھمکیاں تو وہ دیتے ہی رہتے ہیں لیکن میری تشویش اور ہے ،مجھے تو اس بات پر حیرت ہورہی ہے کہ دیوار سے لگانے کا شکوہ کون کررہا ہے ۔کیسا عجب دیوار سے لگانا ہے کہ پانچ ماہ ہوگئے اقتدارسے باہرنکلے ہوئے اور ابھی تک باہر ہی ہیں۔ پاکستان میں سیاسی انتقام کو فرض کا درجہ حاصل ہے کہ ایک دن تخت ہوتا ہے اور دوسرے دن جیل ہوتی ہے۔ خان صاحب آپ کو تو کسی نے گرفتار تک کرنے کی کوشش نہیں کی پھر یہ دیوار سے لگانے کا شکوہ کیسا ہے۔
یہ کیسا عجب دیوارسے لگانا ہے کہ آپ اپنے خلاف مقدمات کودیوار سے لگاناکہتے ہیں ۔ خان صاحب کیا ان مقدمات کو دعوت آپ نے خود نہیں دی؟ کیا یہ مقدمات آپ پر گھر بیٹھے بیٹھے درج کردیے گئے ؟کیا آپ نے اسلام آباد کے آئی جی اور ڈی آئی جی کو دھمکی نہیں دی ؟اگر آپ نے دھمکی دی ہے تو مقدمہ درج ہوا ہے اورپھر یہ کیسا دیوارسے لگانا ہے کہ اس مقدمے میں آپ کو بغیر پیش ہوئے راہداری ضمانت ملی حالانکہ آپ اسی شہر میں براجمان تھے۔ضمانت قبل از گرفتاری ملی۔ پھر تین منٹ کی کارروائی کے بعد ہی اس ضمانت میں توسیع بھی مل گئی۔کیا آپ پولیس کے پاس شامل تفتیش ہونے کے لیے گئے ؟خان صاحب دیوار سے لگانا یہ ہوتا اگر آپ کو ضمانت دینے کے بجائے گرفتارکرنے کا حکم آجاتا۔
اور یہ کیسا عجب دیوار سے لگانا ہے کہ آپ ماتحت عدلیہ کی ایک معزز جج کو نتائج کی دھمکی دیں اورآپ کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی شروع ہوجائے۔ کیا یہ الفاظ آپ کے منہ میں انہوں نے ڈالے جن سے آپ شکوہ کناں ہیں کہ دیوار سے لگارہے ہیں؟اور پھر یہ بھی کیا دیوار سے لگانا ہے کہ آپ جج کو دھمکی دیں اورہائی کورٹ میں توہین عدالت کا کیس چلے۔آپ معافی تک مانگنے کے روادارنہ ہوںاور معززعدالت آپ کو دوبارہ جواب لکھنے کا موقع دے اور ساتھ یہ تک کہہ دے کہ آپ معافی کا لفظ لکھ دیتے تو کیس آج ہی ختم کردیا جاتا ؟آپ اپنے کہے الفاظ کی معافی بھی نہ مانگیں اور یہ شکوہ بھی کریں کہ دیوار سے لگایا جارہا ہے؟
اور پھر یہ کیسا عجب دیوار سے لگانا ہے کہ توشہ خانہ سے تحائف آپ لیں ۔تحائف لیکر بازار میں بیچ دیں اور جو رقم ملے اس کابیس فیصد قومی خزانے میں بعد میں جمع کرائیں اور پھر ان تحائف سے حاصل ہونے والی رقم کو وقت پر اپنے اثاثوں میں ڈکلیئر بھی نہ کریں تو بتائیں نا قانون کیا کرے؟ اگر آپ کی اس غلطی پر قانون آپ کی پکڑکرنے کی صرف کوشش کرے تو کیا یہ دیوار سے لگانا ہے؟
اور یہ کیسا عجب دیوار سے لگانا ہے کہ آپ دوہزار چودہ کے دھرنے کے دوران پی ٹی وی اور قومی اسمبلی پر حملہ آور ہوجائیں ۔آپ کے خلاف ریاست مقدمات درج کرے ۔آپ اسی شہر میں رہیں لیکن کوئی آپ کو گرفتار کرنے کی ہمت نہ کرے ۔آپ جلسوں میں قانون کی بالادستی پرلیکچردیں ۔ حضرت فاطمہؓاور حضرت عمرفاروقؓ کی مثالیں دیں اور خود عدالتوں سے اشتہاری قراردیئے جائیں؟خود ایک بار کسی عدالت میں کسی پولیس اسٹیشن نہ جائیں ۔وزیراعظم بنیں تو عدالت سے باعزت بری ہونے کافیصلہ آجائے ؟
اور پھر یہ کیسا عجب دیوار سے لگانا ہے کہ دوہزار تیرہ کے انتخابات کے بعد آپ ریٹرننگ افسران کا فریضہ اداکرنے والے عدلیہ کے ججزکو بے شرم کہیں ۔ آپ کے خلاف توہین عدالت کا نوٹس ہوآپ معافی بھی نہ مانگیں اورسپریم کورٹ کے معزز جج یہ کہہ کر کیس ختم کردیں کہ معافی مانگی تو نہیں ہے لیکن ہمیں ان کے چہرے پر شرمندگی نظر آئی ہے۔کیا دیوار سے ایسے لگایا جاتا ہے؟
عمران خان صاحب آپ کو فی الحال دیوار سے کوئی لگارہا ہے اور نہ لگاسکتا ہے۔ آپ نے سپریم کورٹ کے حکم کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پچیس مئی کو اپنا لانگ مارچ ریڈ زون میں داخل کردیا ۔ خان صاحب جن کو دیوارسے لگایا جاتا ہے نا ان کے لیے ادارے ایسا لاڈلا پن نہیں دکھا تے۔
آپ اس حقیقت کو ماننے سے کیوں انکار کررہے ہیں کہ آپ عوامی دباؤ ڈال کر فوری انتخابات کروانے میں ناکام ہوگئے ہیں؟ آپ کو توقع تھی کہ ملک دیوالیہ ہوجائے گا اور آپ کو الزام لگانے کا موقع ملک جائے گا آپ نے دوصوبوں میں حکومت کا فائدہ اٹھاتے ہوئے آئی ایم ایف کی ڈیل خراب کرنے کی بھی کوشش کی لیکن ناکامی ہوئی ۔کیا یہی ناکامیاں آپ کو ایسے الزامات لگانے پر مجبورتو نہیں کررہیں؟کیا یہ حقیقت تو نہیں کہ آپ سے برداشت ہی نہیں ہورہا کہ آپ اقتدار سے باہر بھی ہوسکتے ہیں؟
اگر آپ اپنی کوشش میں ناکام ہیں تو اس کا الزام کسی ادارے یا فرد کوکیسے دے سکتے ہیں کہ آپ کو دیوار سے لگایا جارہا ہے؟دیوار سے لگانا یہ ہوتا ہے کہ وزیراعظم ہوتے ہوئے آپ کو ایک عدالتی فیصلہ گھربھیج دے۔نیب کے احتساب کا سورج سوا نیزے پر رکھ دیا جائے ۔صبح شام گرفتاریوں کی خبریں آئیں لیکن آپ کے ساتھ تو ایسا سلوک ہو ہی نہیں رہا پھرآپ کیوں شکوہ کررہے ہیں کہ آپ کو دیوار سے لگایا جارہا ہے۔ خان صاحب آپ وزیراعظم رہے ہیں آپ سے ایسی دھمکیوں کی توقع بالکل نہیں کہ آپ جلسوں میں عام لوگوں کی طرح کہتے پھریں کہ مجھے نہ کھلایاتو پھر میں شکایت ہی لگاؤں گا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button