سابق صدر آصف زرداری کی بڑی بیٹی بختاور بھٹو کا منظر عام پر آنے والا لاہور سے بازیاب دعا زہرہ کے نکاح نامے پر تبصرہ کیا ہے۔
بختاور بھٹو نے اپنے ٹوئٹ میں دُعا زہرہ کا نکاح نامہ شیئر کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ نکاح قانونی نہیں ہے کیونکہ دع صرف 14 برس کی ہے لہٰذا ظاہر ہے کہ بچی کا زبردستی نکاح کیا گیا ہے۔
اُنہوں نے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ لڑکے پر اغوا کا مقدمہ دائر کرنا چاہیے اور کم عُمری کی شادی کے نکاح نامے پر دستخط کرنے والے نکاح خواں کو گرفتار کیا جانا چاہیے۔
دعا اور ظہیر پولیس کی تحویل میں
دوسری جانب دعا زہرہ اور اس کے شوہر ظہیر کو پولیس نے پاکپتن سے تحویل میں لے لیا ہے، دونوں پاکپتن میں ظہیر کے چچا کے گھر میں موجود تھے۔
ذرائع کے مطابق دعا زہرہ اور ظہیر نے مقامی عدالت میں ہراسمنٹ پٹیشن بھی دائر کی ہے، یہ پٹیشن سیشن جج حافظ رضوان کی عدالت میں دائر کی گئی۔
دعا زہرہ کا ظہیر سے نکاح 17 اپریل کو ہوا، جبکہ پٹیشن 19 اپریل کو عدالت میں دائر کی گئی۔
This is not legal as she is underage (14) so obviously coerced and manipulated. There is zero consent at 14 and it is revolting to see so many people blame a child. The man should be charged with kidnapping & the maulvi should be arrested for signing off on child marriage. https://t.co/Vn8bVsVrPt
— Bakhtawar B-Zardari (@BakhtawarBZ) April 25, 2022