چین پاکستان کا عظیم دوست

پاکستان نے اپنے قیام سے لے کر اب تک کے 77سال میں دوست زیادہ بنائے جب کہ چند ایک ظاہر و پوشیدہ دشمنی پر آمادہ رہے اور اب بھی ریشہ دوانیوں میں لگے رہتے ہیں، لیکن اللہ کے فضل و کرم سے ہر بار ہی اُنہیں ناکامی کا منہ دیکھنا پڑتا ہے۔ پاکستان آزادی کے بعد سے تمام ہی ممالک کے ساتھ بہتر تعلقات کا خواہاں رہا ہے اور اس حوالے سے اس کی کوششیں کسی سے پوشیدہ نہیں ہیں۔ دُنیا کے کچھ ممالک کے ساتھ پاکستان کے انتہائی گہرے اور مضبوط تعلقات ہیں، جو وقت گزرنے کے ساتھ مزید مستحکم ہورہے ہیں۔ چین پاکستان کا ایک ایسا ہی دوست ہے، جس کی دوستی پر جتنا ناز کیا جائے کم ہے۔ چین اور پاکستان کی دوستی کو سمندر سے بھی زیادہ گہری اور ہمالیہ سے بھی زیادہ بلند گردانا جاتا ہے۔ یہ بات مبالغہ آرائی پر مبنی نہیں بلکہ حقیقت کے زیادہ قریب ہے۔ پاکستان پر جب بھی مشکل وقت پڑا ہے تو چین نے اس گھڑی میں اُس کا ساتھ بھرپور ساتھ نبھایا ہے، پاکستان نے بھی اپنے دوست کو کبھی مایوس نہیں کیا۔ دونوں ممالک کے عوام ایک دوسرے کو قدر و منزلت کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ چین نے پچھلے ڈھائی تین عشروں میں ہر شعبۂ زندگی میں اپنی ترقی سے دُنیا کو حیران ہونے پر مجبور کیا ہے۔ چین آج بلامبالغہ دُنیا کی نمبروَن معیشت ہے۔ اس مقام تک پہنچنے کے لیے چین کی حکومت اور عوام نے بڑی جدوجہد اور محنت کی ہے، جس کا ثمر آج یہ قوم بھرپور طور پر حاصل کررہی ہے۔ چین اپنے دیرینہ دوست پاکستان کو بھی ترقی و خوش حالی سے ہمکنار کرنا چاہتا ہے اور اس حوالے سے عرصۂ دراز سے کوشاں ہے۔ اس ضمن میں اُس کی کوششیں کسی سے پوشیدہ نہیں۔ چین پاکستان میں اربوں ڈالرز کی سرمایہ کاری کررہا ہے۔ اُس کی سرمایہ کاری سے سی پیک ایسا گیم چینجر منصوبہ تیزی سے تکمیل کی جانب بڑھ رہا ہے۔ سی پیک کے دوسرے مرحلے پر انتہائی سُرعت کے ساتھ کام جاری ہے۔ اُس منصوبے کی تکمیل سے ملک اور اُس کے عوام کی قسمت بدل جائے گی۔ چینی ماہرین اور ہنرمند مختلف شعبوں میں پاکستان میں خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔ جدید زراعت، پن بجلی، شمسی توانائی کے حصول سمیت مختلف شعبوں میں پاکستان کو چین کی بھرپور سپورٹ اور تعاون حاصل ہے۔ چین کے تعاون اور مدد سے یقیناً پاکستان اور اُس کے عوام کچھ ہی سال میں ترقی و خوش حالی کے ثمرات سے مستفید ہوتے نظر آئیں گے۔ دوسری جانب دیکھا جائے تو پچھلے کچھ برسوں کے دوران پاکستان کی معیشت انتہائی کٹھن دور سے گزری ہے۔ غریب عوام پر بھی اس کے انتہائی منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں۔ اس نازک صورت حال میں چین، سعودی عرب، یو اے ای و دیگر دوست ممالک پیش پیش رہے اور پاکستان کی ہر ممکن مدد کی۔ اس موقع پر چین اپنے دوست کی مدد کے لیے سب سے آگے دِکھائی دیا۔ پاکستان پر چین کے واجب الادا 2ارب ڈالر کی مدت رواں ماہ کی 24تاریخ کو پوری ہورہی تھی، چین نے دوستی کا حق ادا کرتے ہوئے اس مدت کو مزید ایک سال بڑھادیا ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق چین کی جانب سے پاکستان پر واجب الادا 2ارب ڈالر کی مدت میں ایک سال کی توسیع کردی۔ وزارت خزانہ کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق پاکستان کے معاشی استحکام اور بحالی کے لیے پاکستان کے دیرینہ دوست چین کا معاشی تعاون جاری ہے اور اس سلسلے میں چین نے پاکستان کے ذمے واجب الادا 2ارب ڈالر کی رقم کی مدت میں ایک سال کی مزید توسیع کر دی ہے۔ چین کے 2ارب ڈالر کے اس قرض کی واپسی کی مدت 24مارچ کو پوری ہو رہی تھی۔ وزارت خزانہ کی جانب سے چین کی طرف سے 2ارب ڈالر کی مدت میں ایک سال کی توسیع کی تصدیق کر دی گئی ہے۔ اعلامیے کے مطابق چین کی جانب سے 2ارب ڈالر قرض کی واپسی کی مدت میں ایک سال کی توسیع سے پاکستان کو زرمبادلہ کے ذخائر کو مضبوط رکھنے میں مدد ملے گی۔چین کی جانب سے یہ اقدام ہر لحاظ سے قابلِ تحسین ہے۔ اس پر چین کا جتنا شکر ادا کیا جائے، کم ہے۔ مخلص دوست ایسا ہی طرز عمل اختیار کرتے ہیں۔ چین کے اس فیصلے سے پاکستان کو زرمبادلہ کے ذخائر کو مضبوط رکھنے میں خاصی مدد ملے گی۔ چین کے ساتھ مزید سرمایہ کاریوں کے معاہدے ہوئے ہیں۔ اگلے وقتوں میں چین کی جانب سے عظیم سرمایہ کاریاں آرہی ہیں۔ اس سے ملک و قوم کو بے پناہ فوائد ملیں گے۔ انفرا اسٹرکچر کی صورت حال بہتر ہوگی۔ ملک و قوم کو مشکلات کے بھنور سے نکالنے میں موجودہ حکومت کے کردار کی تعریف نہ کرنا ناانصافی کے زمرے میں آئے گا۔ وزیراعظم شہباز شریف نے شبانہ روز محنت سے ناممکن کو ممکن کر دِکھایا ہے۔ ملکی معیشت درست سمت پر گامزن ہے۔ کچھ ہی سال میں تمام دلدر دُور ہوجائیں گے۔ عوام کے تمام مسائل حل ہوں گے اور وہ خوش حالی کے ثمرات سے صحیح معنوں میں بہرہ مند ہوں گے۔
سکیورٹی فورسز کی کارروائی، 3خوارج ہلاک
پاکستان کی سیکیورٹی فورسز فتنۃ الخوارج کے خلاف پوری تندہی کے ساتھ برسرپیکار ہیں اور انہیں اس حوالے سے بڑی کامیابیاں مل رہی ہیں۔ پچھلے کافی عرصے سے جاری کارروائیوں میں متعدد دہشت گردوں کو مارا اور گرفتار کیا جاچکا ہے، بہت سے علاقوں کو ان سے کلیئر کروا کے وہاں امن و امان کی صورت حال بحال کروائی جاچکی ہے۔ فتنۃ الخوارج نے امریکا کے افغانستان سے انخلا کے بعد سر اُٹھانا شروع کیا۔ سیکیورٹی فورسز ان کے خاص نشانے پر ہیں۔ کبھی سیکیورٹی چیک پوسٹوں پر حملے کیے جاتے ہیں تو کبھی قافلوں کو نشانہ بنایا جاتا ہے، کبھی اہم تنصیبات پر دھاوا بولا جاتا ہے۔ کبھی افغانستان سے پاکستان میں دراندازی کی مذموم کوشش کی جاتی ہے۔ ان تمام مذموم کارروائیوں کو پاکستان کی سیکیورٹی فورسز انتہائی جانفشانی اور بہادری سے ناکام بناڈالتی ہیں۔ سیکیورٹی فورسز کے تحت روزانہ کی بنیاد پر مختلف آپریشنز ہورہے ہیں اور دہشت گردوں کو مارا اور گرفتار کیا جارہا ہے۔ گزشتہ روز بھی کے پی کے میں کارروائی کرکے 3خوارج کو جہنم واصل کردیا گیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے خیبرپختونخوا کے ضلع ٹانک میں کارروائی کرکے 3خوارج کو ہلاک کردیا۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق 08مارچ کو سیکیورٹی فورسز نے ضلع ٹانک میں خوارج کی موجودگی کی اطلاع پر خفیہ اطلاعات کی بنیاد پر آپریشن کیا، جس کے دوران خوارج کے ٹھکانے کو موثر طریقے سے نشانہ بنایا گیا۔ اعلامیے کے مطابق آپریشن کے دوران دو طرفہ فائرنگ کے نتیجے میں 3خوارج ہلاک ہوئے، جن کے قبضے سے اسلحہ اور گولا بارود برآمد ہوا ہے۔ اعلامیے کے مطابق مارے جانے والے دہشت گرد سیکیورٹی فورسز اور معصوم شہریوں کے خلاف متعدد دہشت گرد کارروائیوں میں ملوث تھے۔ علاقے میں مزید ممکنہ خوارج کے خاتمے کے لیے کلیئرنس آپریشن جاری ہے۔ ترجمان پاک فوج کا کہنا ہے کہ پاکستان کی سیکیورٹی فورسز ملک سے دہشت گردی کے ناسور کو جڑ سے اکھاڑنے کے لیے پُرعزم ہیں۔ اس کامیاب آپریشن پر سیکیورٹی فورسز کی جتنی تعریف کی جائے، کم ہے۔ پاکستان پہلے بھی تن تنہا دہشت گردی کے جن کو بوتل میں بند کرکے دُنیا بھر کو حیران ہونے پر مجبور کرچکا ہے، پاکستان کو دُنیا کی سب سے بہترین اور پیشہ ور افواج کا ساتھ میسر ہے، جو محدود وسائل میں بہترین خدمات سرانجام دے رہی ہیں۔ وطن عزیز کے لیے اس بار بھی دہشت گردی کا مکمل خاتمہ کرنا چنداں مشکل نہیں ہوگا۔ دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی کاوشوں کو دُنیا میں سراہا اور قدر و منزلت کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔ سیکیورٹی فورسز جلد فتنۃ الخوارج کے دہشت گردوں کا مکمل خاتمہ کرنے میں سرخرو ہوں گی۔