بلندی کی جانب گامزن پاکستان

قوم نے 2018ء کے وسط سے لے کر گزشتہ برس تک انتہائی کٹھن اور تاریخ کے مشکل ترین دور کا سامنا کیا ہے۔ ملکی تاریخ کی بدترین مہنگائی نے غریبوں کے منہ سے روٹی کا نوالہ تک چھین لیا تھا۔ جو گرانی 2035۔40ء میں آنی تھی، وہ وقت سے بہت پہلے 2021۔22ء میں ہی غریبوں کا مقدر بنادی گئی تھی۔ مہنگائی بڑھتی ہے تو غریبوں کی آمدن میں بھی اُسی تناسب سے اضافہ ناگزیر ہوتا ہے، لیکن اُس وقت ایسا ہرگز نہ تھا۔ گرانی تو تین چار گنا بڑھادی گئی تھی، لیکن آمدن وہی تھی، بلکہ اُس سے بھی کم ہوگئی تھی، کیونکہ2018ء کی عام انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے والے حکمرانوں کی جانب سے ایسے اقدامات کیے گئے، جس سے کاروبار چلانا مشکل ہوگیا، بہت سے اداروں کو اپنے آپریشنز بند کرنے پڑے۔ لوگوں کے برسہا برس کے جمے جمائے چھوٹے کاروبار تباہ ہوکر رہ گئے۔ بے روزگاری کا بدترین سیلاب آیا، جو غریبوں کا سب کچھ بہا کر لے گیا۔ خودکشی کی شرح میں ہولناک حد تک اضافہ نظر آیا۔ غریبوں کے لیے زیست چنداں آسان نہ تھی۔ دوسری جانب معیشت کا پہیہ جام تھا۔ ترقی کا سفر رُکا ہوا تھا۔ سی پیک ایسے گیم چینجر منصوبے پر کام روک دیا گیا یا کام کی رفتار سست کردی گئی تھی۔ پاکستان 2018ء سے لے کر 2022ء تک تاریخ کے بدترین دور بلکہ ترقی معکوس کے ہولناک تجربے سے گزرا۔ یہ تجربہ اتنا بھیانک تھا کہ متوسط طبقے کو نچلے طبقے میں لے آیا۔ اناڑی حکمرانوں کو اقتدار سے محروم کرکے پہلے پی ڈی ایم کی اتحادی حکومت نے ملک کو ڈیفالٹ کے خطرے سے بچایا۔ چند مشکل اور بڑے فیصلے کیے، جن کے مثبت ثمرات آج تک ظاہر ہورہے ہیں۔ پھر نگراں حکومت کے دور میں بھی چند اچھے اقدامات کا فوائد ملک و قوم کو ملے اور اس کے بعد گزشتہ برس عام انتخابات کے نتیجے میں قائم ہونے والی اتحادی حکومت نے وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں ملکی معیشت کی بحالی اور مشکلات کے خاتمے کی جانب تیزی سے قدم بڑھائے، جو انتہائی مفید ثابت ہوئے۔ آج معیشت بہتر رُخ اختیار کر چکی ہے، ملک تیزی سے ترقی کی جانب گامزن ہے، لیکن اب بھی بہت سے چیلنج درپیش ہیں، جن کا وزیراعظم شہباز شریف کو پوری طرح ادراک ہے اور گزشتہ روز اس حوالے سے اُنہوں نے اپنے خیالات کا کھل کر اظہار کیا ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ملک اپنے پائوں پر دوبارہ کھڑا ہوچکا اور مشکل فیصلے کر چکے ہیں مگر آگے کا سفر بھی آسان نہیں۔ اسلام آباد میں یومِ تعمیر و ترقی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے
انہوں نے کہا کہ ملک کو امن اور بھائی چارے کی ضرورت ہے، ملکی تاریخ میں یہ پہلی دفعہ ہے کہ پاکستان میں سیاسی حکومت اور ادارے مل کر کام کر رہے ہیں۔ یوم تعمیر و ترقی کے حوالے سے تقریب سے خطاب میں شہباز شریف کا کہنا تھا کہ تنخواہ دار طبقے نے 300ارب روپے قومی خزانے میں دئیے، حکومتی اقدامات کی وجہ سے مہنگائی کم ترین سطح پر آگئی ہے، آئی ایم ایف سے معاہدہ ممکن ہوا اور ملک ڈیفالٹ سے بچ گیا۔ انہوں نے کہا کہ آج ہم دوبارہ اپنے پائوں پر کھڑے ہوچکے ہیں، آج کاروباری برادری یہاں موجود ہے، آگے بھی سفر آسان نہیں، کاروباری برادری نے مشورے دینے ہیں کیسے ترقی کرنی ہے، کاروباری برادری کی مشاورت سے آگے بڑھیں گے۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان کو اپنے پائوں پر کھڑا ہونے کے لیے سب اپنا حصہ ڈال رہے ہیں، پچھلے دس ماہ میں ہم آپ کی دعائوں سے یہاں پہنچے ہیں، کاروباری برادری کی بات سنی جائے گی، ایف بی آر میں ہم دن رات کام کر رہے ہیں، چینی برآمد کی اگر نہ کرتے تو یہ اسمگل ہوجاتی۔ ان کا کہنا تھا کہ مایوس ہونے کی کوئی ضرورت نہیں ہے، ہم محنت کریں گے ترقی کریں گے، پاکستان نے ایک سال میں اندھیروں سے اجالے کی طرف سفر کیا، معاشی ترقی کا سفر اجتماعی کاوش کا نتیجہ ہے، 2023ء میں آئی ایم ایف پروگرام خدشات کا شکار تھا، مہنگائی کی وجہ سے عام آدمی کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ستمبر میں آئی ایم ایف کے ساتھ 7 ارب ڈالر کا معاہدہ ہوا، آئی ایم ایف معاہدے کے بعد تنخواہ دار طبقے کو اضافی ٹیکس برداشت کرنا پڑا، جنوری میں مہنگائی کی شرح 2.4فیصد تک آچکی ہے، ٹیم کی کاوشوں کی مدد سے پاکستان کو دیوالیہ ہونے سے بچایا۔ انہوں نے کہا کہ ملک اپنے پائوں پر دوبارہ کھڑا ہوچکا، معاشی ترقی کا سفر جاری ہے، معاشی میدان میں پاکستان دوبارہ ٹیک آف کرنے کے لیے تیار ہی، معیشت کی بہتری کیلئے ہم نے سخت فیصلے کیے۔ وزیراعظم شہباز شریف کا فرمانا بالکل بجا ہے۔ آگے کا سفر چنداں آسان نہیں، بلاشبہ ملکی ترقی اور پاکستان کو اپنے پیروں پر کھڑا کرنے کے لیے تمام ہی جوانب سے کاوشیں جاری ہیں، جن کے ثمرات بھی ظاہر ہورہے ہیں۔ پاکستان پستی سے بلندی کی جانب تیزی سے گامزن ہے۔ حکومت اور ادارے کوشاں ہیں، محنت و لگن کے ساتھ اقدامات یقینی بنائے جارہے ہیں۔ جب نیک دلی کے ساتھ کوششیں کی جائیں تو وہ ضرور بارآور ثابت ہوتی ہیں۔ ان شاء اللہ اگلے وقتوں میں ملک میں ترقی اور خوش حالی کا دور دورہ ہوگا۔ عوام کی حالتِ زار مزید بہتر ہوگی۔ پاکستان وسائل سے مالامال ملک ہے۔ قدرت کے عظیم خزینے سرزمین پاک میں پوشیدہ ہیں۔ یہاں کی زمینیں سونا اُگلتی ہیں۔ ان تمام تر وسائل کو درست خطوط پر استوار لاکر مسائل کو حل کرنا ممکن ہے۔
فورسز کا آپریشن، 3خوارج ہلاک
ملک میں امن و امان کی صورت حال کو تباہ کرنے کے لیے فتنۃ الخوارج کے دہشت گرد مذموم کارروائیوں میں لگے ہوئے ہیں۔ ان کی جانب سے مسلسل تخریبی کارروائیاں سامنے آرہی ہیں۔ سیکیورٹی فورسز ان کے خاص نشانے پر ہیں۔ کبھی سیکیورٹی چیک پوسٹوں پر حملے ہوتے ہیں، کبھی قافلوں کو نشانہ بنایا جاتا ہے، کبھی اہم تنصیبات پر دھاوا بولا جاتا ہے۔ کبھی سرحد پار سے دراندازی کی کوشش کی جاتی ہے، ان مذموم کارروائیوں کو ہماری بہادر سیکیورٹی فورسز انتہائی جانفشانی سے ناکام بنا ڈالتی ہیں۔ فتنۃ الخوارج کے قلع قمع کے لیے سیکیورٹی فورسز ناصرف پُرعزم بلکہ تندہی سے مصروفِ عمل بھی ہیں۔ اس ضمن میں اُن کی جانب سے مختلف آپریشنز ہورہے ہیں، جن میں بڑی کامیابیاں مل رہی ہیں، متعدد دہشت گردوں کو ہلاک اور گرفتار کیا جاچکا ہے، بہت سے علاقوں کو ان سے کلیئر کرا کر امن قائم کیا جا چکا ہے۔ گزشتہ روز بھی شمالی وزیرستان میں ایک کامیاب آپریشن میں تین خوارج کو ہلاک کیا گیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق شمالی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز کے آپریشن میں3 خوارج ہلاک ہوگئے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ( آئی ایس پی آر) کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے شمالی وزیرستان کے علاقے دتہ خیل میں خفیہ اطلاع پر آپریشن کیا۔ آئی ایس پی آر نے بتایا کہ آپریشن میں 3خوارج کو ہلاک کردیا گیا۔ ہلاک خوارج علاقے میں دہشت گردی کی متعدد کارروائیوں میں ملوث تھے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق آپریشن کے دوران سیکیورٹی فورسز نے خوارج کے ٹھکانے کو موثر طریقے سے نشانہ بنایا، خوارج برقعہ پہن کر فرار ہونے کی کوشش کر رہے تھے۔ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ مارے گئے خوارج کے قبضے سے اسلحہ و گولا بارود برآمد کرلیا گیا ہے۔ سیکیورٹی فورسز ملک سے دہشت گردی کی لعنت کو ختم کرنے کے لیے پُرعزم ہیں۔ دوسری جانب وزیراعظم شہباز شریف نے سیکیورٹی فورسز کو خراجِ تحسین پیش کیا ہے۔ بلاشبہ اس کارروائی پر سیکیورٹی فورسز کی جتنی تعریف کی جائے، کم ہے۔ قوم کو سیکیورٹی فورسز پر بے پناہ فخر ہے، وہ ان کے شانہ بشانہ ہیں۔ پاکستان کو بہادر افسران و جوان وافر تعداد میں میسر ہیں، جو ملک و قوم کے لیے ہر وقت جان قربان کر دینے کی خاطر تیار رہتے ہیں۔ پاکستان پہلے بھی تن تنہا دہشت گردی کے جن کو بوتل میں بند کر چکا ہے۔ اس بار بھی اس کے لیے ایسا کرنا چنداں مشکل نہ ہوگا۔ ان شاء اللہ کچھ ہی عرصے میں فتنۃ الخوارج کے تمام تر دہشت گردوں کا مکمل خاتمہ کر دیا جائے