سپیشل رپورٹ

مارشل لا کا حکم٬ ٹرپل ون برگیڈ چل پڑی: جنرل راحیل شریف کا کردار کھل گیا

پاکستان کی سیاسی تاریخ کے آخری دس سال ہنگامہ خیز تھے۔ حکومتیں گریں٬ سازشیں ہوئیں٬ اداروں میں ساز باز ہوئی۔ سیاست لڑکھڑائی اور معیشت تباہ ہوئی۔ پاکستانیوں کو یاد ہوگا کہ اس دوران کئی بار مارشل لا لگنے کی صدائیں بھی لگتیں رہیں۔ تاہم اب ملک کے معروف صحافی سہیل وڑائچ نے اپنے کالم میں لکھا ہے کہ جنرل راحیل کے مارشل لا لگانے کی سنسنی خیز کہانی سنا دی ہے۔ اور اس کہانی میں انہوں نے موجودہ آرمی چیف کو اس کے نام سے پکارا ہے۔

وہ لکھتے ہیں کہ اہم ذریعہ نے جنرل راحیل شریف اور ’’اس‘‘ کا تقابل کرتے ہوئے بتایا کہ دونوں میں زمین آسمان کا فرق ہے۔ جنرل راحیل شریف کو جنرل باجوہ درشنی جرنیل کہتے تھے جبکہ اس اہم ذریعہ نے انہیں بھولے بادشاہ قرار دیا جو بغیر کوئی جنگ لڑے فیلڈ مارشل بننے کے متمنی تھے۔ اس درشنی جنرل نے ایک بار ترنگ میں آ کر مارشل لا نافذ کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

ٹرپل ون بریگیڈ کو مارچنگ آرڈر بھی دے دیئے۔ ابھی تک تین مختلف ذرائع اس آج تک خفیہ رہنے والی خبر کی تصدیق کر چکے ہیں۔ یہ خبر سنتے ہی تین حاضر سروس میجر جنرلز، بھولے بادشاہ کے پاس پہنچے اور اسے منت سماجت اور دلائل سے قائل کرکے اٹھے اورکہا کہ آپ یہ آرڈر واپس لیں جس پر انہوں نے یہ حکم واپس لے لیا مجھے اس میجر جنرل سے بھی ملنے کا اتفاق ہوا جوبعد میں لیفٹیننٹ جنرل بن گئے تھے اور ان تین میجر جنرلوں میں شامل تھے جنہوں نے جنرل راحیل شریف کو مارشل لا لگانے سے روکا تھا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button