سپیشل رپورٹ

قانون کے مطابق صارفین کی سمز اچانک بند نہیں کرسکتے، ٹیلی کام کمپنیاں

پاکستان میں کام کرنیوالی ٹیلی کام کمپنیوں کا کہنا ہے کہ قانون کے مطابق ٹیلی کام کمپنیاں صارفین کی موبائل سم اچانک بند نہیں کرسکتیں۔

نان فائلرز کی موبائل سمز بند کرنے کے معاملے میں ٹیلی کام کمپنیوں کی جانب سے وزارت آئی ٹی اور پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کو خط لکھا گیا ہے جس میں ٹیلی کام کمپنیز کی انکم ٹیکس جنرل آرڈر پر عملدرآمد کے حوالے سے قانونی رکاوٹوں کی نشاندہی کی گئی ہے۔

خط میں کہا گیا ہے کہ ٹیلی کام کمپنیاں ٹیلی کام ایکٹ کے تحت بلاتعطل سروسز فراہم کرنے کی پابند ہیں، قانون کے مطابق ٹیلی کام کمپنیاں صارفین کی موبائل سمز کو اچانک بند نہیں کرسکتی ہیں۔

آئی جی ٹو او پر عملدرآمد سے صارفین کی جانب سے قانونی چارہ جوئی کا سامنا ہوسکتا ہے۔ لاکھوں سموں کی بندش کے احکامات پی ٹی اے اور صارفین کے قانونی حقوق سے متصادم ہیں۔

ٹیلی کام انڈسٹری کی جانب سے لکھے گئے خط میں کہا گیا کہ سموں کی بندش کے فیصلے سے قبل آئینی اور قانونی پہلوؤں کا جائزہ نہیں لیا گیا۔

موبائل سموں کی بندش ٹیکس دہندہ ٹیلی کام کمپنیوں کے حقوق کی بھی خلاف ورزی ہے۔ سموں کی بندش سے قبل مروجہ قانونی تقاضے پورے کرنا ضروری ہیں۔ آئی ٹی جی او کے تحت موبائل سمز بند کرنے سے پہلے وسیع میڈیا مہم شروع کی جائے۔

خط میں کہا گیا کہ میڈیامہم کے ذریعے نان فائلرز کو سم بندش سے متعلق آگاہی فراہم کی جائے۔ ایف بی آر قانونی اور مجوزہ طریقہ کار کے مطابق شفاف طریقے سے ٹیکس قوانین کا نفاذ کرے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button