Editorial

غزہ میں بچوں کا ہولوکاسٹ!

بچے معصوم اور پھول ایسے ہوتے ہیں۔ اس دُنیا کی رونقیں انہی کے دم سے قائم و دائم ہیں۔ ان کی معصوم شرارتیں، شوخیاں، مسکراہٹیں کائنات کے حُسن میں بے پناہ اضافے کا باعث بنتی ہیں۔ بچوں سے ہر کوئی پیار کرتا اوران کی شرارتوں سے لطف اندوز ہوتا ہے۔ دُنیا بھر کے مختلف خطوں میں اطفال کے حوالے سے صورت حال کسی طور موافق قرار نہیں پاتی۔ بہت سے ممالک میں بچوں کے استحصال کے سلسلے دراز نظر آتے ہیں۔ اُن کی زندگیاں مشکل میں ہیں۔ اُن پر تشدد کے واقعات عام ہیں۔ پاکستانی معاشرے میں بھی بچوں کے حوالے سے صورت حال تسلی بخش قرار نہیں پاتی۔ گزشتہ روز دُنیا بھر میں بچوں کا عالمی دن منایا گیا۔ اس موقع پر پوری دُنیا میں فلسطین کے اُن ساڑھے 5ہزار شہید بچوں کا بھی تذکرہ بھی پوری شدّت سے سننے کو ملا، جو پچھلے 45، 46روز میں اسرائیلی دہشت گردی کے نتیجے میں شہید ہوچکے ہیں۔ اسرائیل پچھلے مہینے سے غزہ پر آتش و آہن برسا رہا ہے۔ غزہ میں پورا انفرا اسٹرکچر تباہ ہوچکا ہے۔ عمارتوں کے ملبے ہیں اور ان ملبوں کے ڈھیر تلے ہزاروں لوگ دبے ہوئے ہیں، ہر سو لاشے ہی لاشے ہیں، بدترین انسانی المیہ جنم لے چکا ہے۔ اُس نے 13ہزار کے قریب لوگوں کو شہید کیا ہے، جن میں محض بچوں کی تعداد ساڑھے پانچ ہزار سے زائد ہے۔ غزہ میں بچوں کا ہولو کاسٹ ہورہا ہے۔ دُنیا مجرمانہ خاموشی اختیار کیے ہوئے ہے۔ خود کو مہذب کہلانے والے ممالک اسرائیل کی پیٹھ تھپتھپا رہے ہیں۔ وہ اسرائیلی حملوں کو درست ٹھہرارہے ہیں۔ دُنیا کی مشہور سوشل سائٹس بھی اسرائیلی ظالمانہ کارروائیوں اور فلسطینیوں کی مظلومیت کا احاطہ کرتی پوسٹوں کو ڈیلیٹ کررہی ہیں۔ ہر طرح سے اسرائیل کے ہاتھ مضبوط کیے جارہے ہیں اور اُس کے ظلم کو مزید پروان چڑھانے کے بندوبست کیے جارہے ہیں۔ اقوام متحدہ اور دیگر ممالک بس مطالبات تک محدود ہیں۔ جنگ بندی کے مطالبے کیے جارہے ہیں، جنہیں اسرائیل کسی خاطر میں نہیں لارہا اور جنگی اصولوں کو بالائے طاق رکھتے ہوئے ناصرف اطفال کی جانوں کے درپے ہے، بلکہ اسپتالوں، اسکولوں، عبادت گاہوں کو متواتر نشانہ بنارہا ہے۔ اُس کے حملے شدّت اختیار کررہے ہیں۔ پاکستان نے بھی اسے ’’چلڈرن ہولو کاسٹ’’ قرار دیا ہے۔ گزشتہ روز نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے غزہ میں اسرائیلی افواج کی بالخصوص بچوں کے خلاف وحشیانہ کارروائیوں کو ’’چلڈرن ہولو کاسٹ’’ قرار دیا، انہوں نے کہا غزہ میں معصوم بچوں اور خواتین کا قتل عام اقوام متحدہ کے کنونشن برائے حقوق اطفال، انسانی حقوق، حقوق نسواں سمیت تمام حقوق کی صریح خلاف ورزی ہے، غزہ میں یہ قتل عام بند ہونا چاہیے۔ انہوں نے یہ بات پیر کو یہاں بچوں کے عالمی دن کے موقع پر زارا الرٹ موبائل ایپ کے اجراء کے موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر وزیراعظم کو بچوں نے چارٹر آف ڈیمانڈ بھی پیش کیا۔ وزیراعظم نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بچوں کے عالمی دن کے موقع پر غزہ کے بچے میرے ذہن میں آئے جہاں اسرائیلی افواج کی جانب سے بارود کے زور پر انہیں بربریت کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، وہ جسمانی اعضاء سے محروم کیے جارہے ہیں، ان کا قتل عام کیا جارہا ہے۔ انہوں نے غزہ میں اسرائیلی افواج کی وحشیانہ کارروائیوں کو چلڈرن ہولوکاسٹ قرار دیتے ہوئے کہا کہ پیشہ ورانہ فوج کا مقابلہ پیشہ ورانہ فوج سے ہی ہوتا ہے، وہ کبھی بھی نہتے شہریوں، معصوم بچوں اور خواتین کو نشانہ نہیں بناتیں۔ انہوں نے کہا کہ حضرت موسیٰؑ کی پیدائش سے قبل فرعون کے حکم پر بنی اسرائیل کے بچوں کو قتل کیا گیا، ستم ظریفی کہ حضرت موسیٰؑ کے پیروکار ہونے کے دعویدار حضرت موسیٰؑ کی پیروی کے بجائے فرعون کے نقش قدم پر چل رہے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ غزہ میں معصوم بچوں اور خواتین کا قتل عام اقوام متحدہ کے کنونشن برائے حقوق اطفال، انسانی حقوق، خواتین کے حقوق سمیت تمام حقوق کی صریح خلاف ورزی ہے ، بے حسی کے ساتھ یہ قتل عام آج ایک بہت بڑا چیلنج ہے۔ انہوں نے اس صورتحال میں اقوام متحدہ اور عالمی برادری کے ذمے دارانہ کردار پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ صورتحال فوری توجہ کی متقاضی ہے، غزہ میں بچوں، خواتین کا یہ قتل عام بند ہونا چاہیے، دنیا میں لوگوں کی اکثریت اسرائیلی وحشیانہ کارروائیوں کی مذمت کررہی ہے، دنیا میں 8ارب کی آبادی میں شاید ہی کوئی ایسا ہو جو اس بربریت کا دفاع کرتا ہو، بچے، بوڑھوں، خواتین سمیت سب اس کی مذمت کررہے ہیں، ہم او آئی سی سمیت دیگر پلیٹ فارمز سے امریکا سمیت دیگر عالمی طاقتوں پر زور دے رہے ہیں کہ وہ اپنا کردار ادا کریں اور فوری جنگ بندی یقینی بنائیں اور انسانی راہداری کا قیام عمل میں لایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ بچوں، بوڑھوں، خواتین سمیت ہر ایک کو نشانہ بنایا جارہا ہے، اسے ہم نسل کشی کہہ سکتے ہیں، ہمیں اپنی آوازیں بلند اور اپنا کردار ادا کرنا چاہیے تاکہ اس بربریت کا خاتمہ ہو سکے۔ انوار الحق کاکڑ نے حکومت کے بچوں کے حقوق کے تحفظ اور ان کی فلاح و بہبود کیلئے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے معاشرے کے ہر طبقے کا فرض ہے کہ وہ اس مقدس مشن کیلئے اپنا کردار ادا کرے۔ وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے بالکل درست فرمایا۔ اسرائیلی درندگی، سفّاکیت، جنون، ظلم و جبر اسی امر کو ظاہر کرتا ہے کہ غزہ میں معصوم بچوں کا ہولو کاسٹ جاری ہے۔ ساڑھے 5ہزار معصوموں کا خون اُن ممالک کے سر بھی ہے، جو اسرائیل کی حمایت میں پیش پیش رہے۔ بچوں کے ہولو کاسٹ میں وہ بھی مجرم ہیں۔ تاریخ اُنہیں کبھی معاف نہیں کرے گی۔ ہمیشہ اُن کا شمار دُنیا کے بدترین ظالموں میں کیا جائے گا۔ اب تو دُنیا کے سوئے ہوئے ضمیروں کو خود کو بیدار کرتے ہوئے اسرائیل کی اس جارحیت کے خلاف اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔ اسرائیل کو ہر صورت جنگ بندی پر آمادہ کیا جائے۔ اُس کے خلاف عالمی عدالت انصاف میں مقدمات چلائے جائیں۔ فلسطینیوں کو اُن کی آزادی اور خودمختاری لوٹائی جائے۔ کسی پر ظلم و جبر کے ذریعے حکومت نہیں کی جاسکتی۔ فلسطین کی خودمختاری کے لیے دُنیا اپنا کردار ادا کرے۔
فورسز کی کارروائیاں: 7دہشتگرد گرفتار، ایک ہلاک
ملک میں جہاں دہشت گرد اپنی حشر سامانیاں بپا کررہے ہیں، سیکیورٹی فورسز کے قافلوں پر حملے کررہے، چیک پوسٹوں کو نشانہ بنارہے ہیں، کئی جوان جام شہادت نوش کرچکے ہیں، وہیں ان کے خلاف سیکیورٹی فورسز کی کارروائیاں بھی جاری ہیں، جن میں بڑی کامیابیاں نصیب ہورہی ہیں، کئی دہشت گردوں کو مارا جاچکا ہے، اُن کے ٹھکانوں کو تباہ کیا جاچکا ہے، متعدد علاقوں کو کلیئر کرایا جاچکا ہے، اب بھی دہشت گردی کے قلع قمع کے لیے آپریشنز جاری ہیں۔ گزشتہ روز 7دہشت گردوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سی ٹی ڈی نے پنجاب کے مختلف اضلاع میں کارروائیوں کے دوران ٹی ٹی پی کمانڈر سمیت 7دہشت گردوں کو گرفتار کرلیا۔ سی ٹی ڈی حکام کے مطابق کارروائیاں راولپنڈی، سرگودھا، بہاولپور، پاکپتن، ساہیوال میں کی گئیں۔ بہاولپور سے ٹی ٹی پی کا اہم کمانڈر سلمان بھی پکڑا گیا۔ دہشت گردوں سے بارودی مواد، اسلحہ، خودکُش جیکٹ بنانے کا سامان برآمد ہوا ہے۔ دہشت گرد اہم تنصیبات پر حملوں کی منصوبہ بندی کررہے تھے۔ ترجمان سی ٹی ڈی کے مطابق گرفتار دہشت گردوں کی شناخت موسیٰ، خالد، ندیم، اکمل اور یاسر یاسین کے نام سے ہوئی ہے۔ ادھر ٹانک میں دہشت گردوں نے گزشتہ رات پولیس چوکی کوٹ اعظم پر فائرنگ کردی، جوابی کارروائی میں ایک دہشت گرد ہلاک ہوگیا۔ ٹانک کے ڈی پی او افتخار علی شاہ کے مطابق پولیس کی جوابی کارروائی کے بعد دہشت گرد فرار ہوگئے۔ سرچنگ کے دوران صبح ایک دہشت گرد کی لاش ملی ہی۔ ہلاک ہونے والے دہشت گرد کے قبضے سے ایم فور رائفل، 8میگزین اور واکی ٹاکی برآمد ہوا۔ٹی ٹی پی کے اہم کمانڈر سمیت سات دہشت گردوں کی گرفتاری بڑی پیش رفت ہے۔ یہ ملک میں دہشت گردی کی مذموم کارروائیوں اور اہم تنصیبات پر حملوں کی منصوبہ بندی کررہے تھے۔ ملک دشمنوں کی بڑی سازش کو ناکام بنادیا گیا۔ دہشت گردوں کے خلاف سیکیورٹی فورسز کی کارروائیاں قابل تحسین ہیں۔ دہشت گردی کے خلاف سیکیورٹی فورسز کا کردار ناقابل فراموش ہے۔ قوم انہیں قدر و تحسین کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔ ضروری ہے کہ ملک بھر میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشنز کو جاری رکھا جائے۔ ملک بھر سے ان کا صفایا کیا جائے۔ امن و امان کی فضا کو دوبارہ سے بحال کیا جائے۔ پاکستان پہلے بھی تن تنہا دہشت گردی کے عفریت کو قابو کرچکا ہے۔ ان شاء اللہ اس بار بھی اپنی سیکیورٹی فورسز کی بدولت دہشت گردی کے چیلنج سے احسن انداز میں نمٹے گا اور ملک میں ناصرف امن و امان کی صورت حال بہتر ہوگی، بلکہ ملکی معیشت کا ترقی کی جانب سفر بھی تیزی سے شروع ہوگا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button