ColumnImtiaz Ahmad Shad

ہم شاندار لوگ ہیں

امتیاز احمد شاد
اطمینان قلب اور ذہنی سکون کیا ہوتا ہے اس کا اندازہ تب ہوا جب ایک اسی سالہ بزرگ سے ملاقات ہوئی جو کھیت کو پانی چھوڑ کر درخت کے سائے میں آرام کر رہا تھا۔ سلام دعا کے بعد گپ شپ شروع ہوئی۔ اتنا ہشاش بشاش اور پر رونق چہرہ اس سے پہلے کبھی دیکھنے کو نہ ملا۔ ملکی سیاسی ، معاشی صورتحال پر بات شروع ہوئی تو انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات کو ابتر کہنے سے پہلے قیام پاکستان سے پہلے اور فوری بعد کے حالات کا مطالعہ کرو تاکہ اندازہ ہو کہ حالات بہتر ہوئے یا بدتر۔ سیاست پر بات کے دوران کچھ سیاسی رہنمائوں کا ذکر آیا تو انہوں نے فوری ٹوکتے ہوئے کہا کہ یاد رکھو ان سے بھی بدترین لوگوں کا مقابلہ کر کے یہ ارض پاک وجود میں آئی ہے۔ تم یہ دیکھو کہ پاکستان کتنی بڑی نعمت ہے اور اللہ نے اس وطن کو کس قدر خزانوں سے بھر رکھا ہے۔ اگر سیاسی اور معاشی گرو گھنٹالوں کے چکر میں پڑو گے تو مایوسی اور ناامیدی تمہارا مقدر بن جائیں گے۔ کبھی غور کیا ہے کہ سات دہائیاں پہلے ہمارے پاس تن پر پہننے کو کپڑے نہ تھے آج ہم دنیا کی ساتویں ایٹمی قوت ہیں۔ اس بات پر کبھی ضرور غور کرنا کہ ہمارا حریف جب چاہتا ہمیں پچھاڑ دیتا مگر آج ہم اس کے حملہ آور جہاز کو چھ سیکنڈ میں فضا سے زمین پر دے مارنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ اقوام یقین محکم اور جذبہ حب الوطنی سے آگے بڑھتی ہیں نہ کہ مال و دولت کے انبار اور آسائشوں کی فراوانی سے۔ ہر قوم کے لئے تشخص ہی اس کا فخر ہوتا ہے۔ انسان کو پیدائش کی بعد اپنے تشخص اور پہچان کے لیے نام اور شناخت درکار رہتی ہے، آپ چاہے کسی نسل قوم، فرقے، رنگ یا قبیلے سے وابستہ ہوں، اپنی انفرادیت بڑی عزیز رکھتے ہیں، لیکن وطن اور اس کی محبت اپنے اندر اس قدر معجزاتی طاقت رکھتی ہے کہ بہت بار ایسا ہوتا ہے کہ انسان کی بنیادی پہچان ہی اس کا وطن بن جاتا ہے۔ اس میں کوئی شک نہیں کے پروردگار عالم کی عطاء کردہ نعمتوں میں سے اپنا وطن، اپنا ملک اور اپنی دھرتی عظیم ترین نعمت ہے۔ لیکن اس کے علاوہ بھی بہت سے ان گنت عوامل ایسے ہیں کہ جن کی وجہ سے آپ کو اپنے وطن سے عشق ہوجائے گا۔ اس گفتگو کے بعد میں نے غور کیا کہ وطن عزیز کس قدر شاندار لوگوں اور نعمت خداوندی سے سرشار ہے۔ جلسے جلوس، تیرا لیڈر میرا لیڈر ، یہ چور وہ چور کی تکرار یقینی بات ہے کہ پاکستان کی جڑوں کو کھوکھلا کر رہی ہے۔ آج کی نسل کو معلوم ہونا چاہیے کہ لاکھوں جانوں کی قربانی کے بعد معرض وجود میں آنے والی مادر وطن پاکستان دنیا میں بہت اہم بنیادوں پر منفرد ہے۔ پاکستان میں دنیا کی قدیم ترین انسانی تہذیب کے نشانات آج بھی موجود ہیں، موجودہ پاکستان کے علاقے قدیم ترین دنیا میں وہ علاقے تھے جن میں موہنجوداڑو اور انڈس سولائزیشن مہر گڑھ اور ٹیکسلاشامل ہیں۔ اس علاقے پر راجپوت ایرانی یونانی عرب، بدھ مت، سکھ، مغل، اور ترک حملہ آوروں کی حکومت بھی رہی اور یہ خطہ برطانوی راج کا اہم حصہ بھی رہا ۔ فخریہ بات یہ ہے کہ صدیوں کی غلامی کے باوجود آزادی کا طبل بجتے ہیں اقوام عالم میں خود کو منوا لیا۔ یہ وہ ملک ہے جس کا دارالحکومت اسلام آباد دنیا کے دس خوبصورت ترین دارالحکومتوں میں سے ایک ہے، جس کا پرچم دنیا کے حسین ترین جھنڈوں میں سے ایک اور قومی ترانے کی دھن پوری دنیا میں اول نمبر پر ہے۔ زراعت میں دلچسپی کا عالم یہ ہے کہ پاکستان میں ایشیاء کا سب سے بڑا نہری نظام موجود ہے جبکہ پاکستان کا شمار دنیا کے ان چوٹی کے 4 ممالک میں ہوتا ہے جہاں ذہین ترین لوگ موجود ہیں۔ مایوسی اور افراتفری پھیلانے والوں کو معلوم ہونا چاہئے کہ پاکستان دنیا کے ان چند ممالک میں سے ہے جہاں سب سے زیادہ ڈاکٹر اور انجینئر موجود ہیں، دنیا کا چوتھا سب سے بڑا انٹرنیٹ براڈ بینڈ سسٹم ہمارے ملک میں موجود ہے، تربیلا ڈیم مٹی سے بنا دنیا کا عظیم ترین ڈیم ہے، چھانگا مانگا کا جنگل مصنوعی طور پر اگایا جانے والا سب سے بڑا جنگل ہے، دنیا کی سب سے بڑی نجی ایمبولینس سسٹم ایدھی فائونڈیشن بھی ارض وطن میں ہی ہے۔
وطن عزیز کو یہ نمایاں ترین اعزاز بھی حاصل ہے کہ اس کا شمار دنیا کے سب سے زیادہ خیرات، صدقات اور فلاحی عطیات والے ممالک میں سر فہرست ہے۔ اس بات کو کیسے نظر انداز کیا جا سکتا ہے کہ پاکستان دنیا میں سب زیادہ سرجیکل آلات اور فٹبال بنا کر بیچنے اور ایکسپورٹ کرنے والا ملک ہے۔ دنیا کی دوسری سب سے بڑی نمک کی کان کھیوڑہ میں موجود ہے، سیاحتی اعتبار سے پاکستان کے شمالی علاقہ جات کی وادیوں کا موازنہ ہر لحاظ سے سوئٹزرلینڈ سے کیا جاسکتاہے۔ ادب اور فنونِ لطیفہ ہو یا فن مصوری ، خطاطی، سنجیدہ نثر نگاری ہو یا مزاح نگاری، شاعری ہو یا فن موسیقی، سٹیج ہو یا ٹی وی ڈرامہ پاکستان کو دنیا بھر میں منفرد مقام حاصل ہے۔ کھیل کے میدانوں میں ہمیشہ سبز ہلالی پرچم لہراتا رہا۔ 1992ء میں کرکٹ کا ورلڈ کپ جیتا ، ہاکی ہمارا قومی کھیل ہے جب کہ آج بھی سکواش کے کھیل میں سب سے زیادہ فتوحات حاصل کرنے کا اعزاز بھی وطن عزیز کو ہی حاصل ہے۔ اس سے بڑا فخر اور کیا ہو سکتا ہے کہ پاکستان کی بری، بحری اور فضائی افواج پیشہ ورانہ مہارت کی بناء پر نہ صرف اہم ترین مقام کی حامل ہیں بلکہ دنیا بھر میں اقوام متحدہ کے امن مشن میں اپنے اعلیٰ ترین کارکردگی کا مظاہرہ کرکے اپنی سبقت کو منوا چکے ہیں۔ پاکستان میں جہاں موٹر ویز کے جال بچھے ہیں وہیں موٹر وے پولیس سسٹم کو دنیا میں ایک ماڈل کے طور پر لیا جاتا ہے،۔ یاد رہے پاکستان کی ریسکیو ایمرجنسی سروس کو پیشہ ورانہ مہارت اور قابلیت کی وجہ سے دنیا کے چند اعلیٰ ترین اداروں میں شمار کیا جاتا ہے۔ اس قدر فروانی نعمت کے باوجود مایوسی سوائے کفران نعمت کے کچھ نہیں۔ یقینا اس وقت معاشی اعتبار سے ہم ایک امتحان سے گزر رہے ہیں ، انشاء اللہ یہ وقت بھی گزر جائے گا۔ ہمارا وطن دنیا کے عظیم ترین ممالک میں سے ایک ہے، اس ملک کی تاریخ شاہد ہے کہ پاکستانیوں کا جذبہ حب الوطنی بے مثال و بے نظیر ہے۔ جب بھی اس ملک پر کڑا وقت آیا ہے ہم نے یکجا ہو کر اس کا مقابلہ کیا ہے۔ انتشار اور مایوسی پھیلانے والوں کویہ پیغام جانا ضروری ہے کہ پاکستان ہماری جان ، شان اور پہچان ہے۔ چند لیڈران کے اندر باہر ہونے کا یہ مطلب نہیں کہ پاکستان خدانخواسطہ ختم ہو گیا ہے۔ پاکستان خدا داد صلاحیتوں سے لبریز ملک ہے۔ مشکلات آتی ہیں گزر جاتی ہیں بہرحال ہمت سے کام لینا ہو گا۔ یہ وہ خطہ نہیں ہے جہاں ڈالر کے اوپر نیچے ہونے سے ریاست کو خطرات ہوں گے۔ یاد رکھیں اگر ہم کچھ چیزیں دنیا سے لیتے ہیں تو بہت سی اشیاء دنیا ہم سے بھی لیتی ہے۔ ریاست ہمیشہ بہادروں کی جرات کی مرہون منت ہوتی ہے اور وہ جرات الحمدللہ ہمارے بہادروں میں بدرجہ اتم موجود ہے۔ اس وقتی الجھن اور افراتفری میں یہ مت بھولیں کہ ہمارے آباء نے لازوال قربانیوں کی تاریخ رقم کر رکھی ہے۔ ان شاء اللہ وہ وقت دور نہیں جب وطن عزیز اقوام عالم میں بلند پرچم کے ساتھ سرخرو ہو گا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button