Editorial

یوم تکریم شہدا پر قوم کا دشمنوں کو دوٹوک پیغام

9 مئی قومی تاریخ کا سیاہ ترین دن تھا جب شرپسندوں نے ملک بھر میں آگ لگائی ہوئی تھی۔ شرپسندوں کی جانب سے سرکاری اور نجی املاک کو نقصان پہنچایا گیا، شہداء کی یادگاروں کی بے حرمتی کی گئی، فوجی تنصیبات پر حملے کیے گئے۔ یہ انتہائی قابل مذمت ہونے کے ساتھ ناقابل برداشت امر تھا، نا صرف قوم بلکہ شہدا کے اہل خانہ کے جذبات کو بُری طرح مجروح کیا گیا، اُن کی بدترین دل آزاری کی گئی۔ ایسا تو دشمن پچھلے 75برس میں باوجود مذموم کوششوں کے نہ کر سکا، جو ملک کے اندر موجود خانہ جنگی پر آمادہ شرپسندوں نے قیادت کے اُکسانے اور اشتعال دلانے پر کر ڈالا۔ شرپسندوں، انہیں اُکسانے اور اشتعال دلانے والوں کے خلاف کارروائیاں تواتر کے ساتھ جاری ہیں اور ان تمام کو ان کے کیے کی سزا ضرور ملے گی۔ شہداء کی یادگاروں کی بے حرمتی پر قوم میں شدید غصہ پایا جاتا تھا۔ ایسے میں شہداء کی توقیر اور تکریم کی خاطر قومی دن منانے کا فیصلہ کیا گیا۔ اسی سلسلے میں گزشتہ روز یوم تکریم شہدائِ پاکستان پورے ملک میں انتہائی عقیدت و احترام کے ساتھ منایا گیا۔ اس موقع پر ملک بھر میں اُنہیں خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے محب وطن عوام سڑکوں پر نکلے اور پاک افواج کے ساتھ مکمل اظہار یکجہتی کا مظاہرہ کیا۔ شہداء کی تکریم سے متعلق ملک بھر میں تقریبات کا بھی انعقاد کیا گیا۔ اس حوالے سے مرکزی تقریب جی ایچ کیو راولپنڈی میں ہوئی، جس کے مہمان خصوصی چیف آف آرمی اسٹاف جنرل عاصم منیر تھے۔جی ایچ کیو میں راولپنڈی میں یادگار شہدا پر مرکزی تقریب ہوئی، جس میں چیف آف آرمی اسٹاف بطور مہمان خصوصی شریک ہوئے، چیف آف نیول اسٹاف، چیف آف ایئر اسٹاف نے بھی یادگار شہدا پر خراج عقیدت پیش کیا۔ تقریب کا آغاز کیپٹن بلال صادق نے تلاوت قرآن پاک سے کیا۔ آرمی چیف نے یادگار شہدا پر پھول رکھے اور فاتحہ خوانی کی۔ اس کے علاوہ سابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے بھی یادگار شہدا پر پھول رکھے۔ اینٹی نارکوٹکس فورس کے سربراہ، آئی جی، کمشنر اسلام آباد نے بھی یاد گار شہدا پر پھول رکھے اور فاتحہ خوانی کی۔ تقریب میں کپتان قومی کرکٹ ٹیم بابر اعظم اور محمد رضوان نے بطور مہمان شرکت کی۔ دوسری طرف ملک بھر میں شہدا کے ایصال ثواب کیلئے مساجد میں قرآن خوانی اور دعائیں کی گئیں۔ پاکستان ایئرفورس، نیول ہیڈ کوارٹرز، فارمیشنزہیڈ کوارٹر اور پولیس کی یادگار شہدا پر تقریبات منعقد ہوئیں۔ اسکولوں، کالجز میں بھی خصوصی تقریبات کا انتظام کیا گیا۔ صوبائی دارالحکومتوں، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں بھی یادگار شہدا پر تقریبات کا انعقاد کیا۔ ملک بھر میں شہدا کی قبور پر فاتحہ خوانی کی گئی، عوام نے بھی بھرپور شرکت کی۔ اسلام آباد کی شاہراہ دستور، صوبائی دارالحکومتوں میں شہدا کے ساتھ اظہار عقیدت کیلئے واک بھی منعقد کی گی۔ آئی ایس پی آر، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی، سروسز چیفس نے شہدا پاکستان کو شاندار خراج عقیدت پیش کیا۔ ریٹائرڈ فوجی افسران، سول سوسائٹی کے نمائندوں نے شہدا پاکستان کو خراج عقیدت پیش کیا۔ آءی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ شہدا کی لازوال قربانیاں وطن عزیز کی آنے والی نسلوں کیلئے مشعل راہ ہیں، آج پوری قوم کیلئے ہر شہید کو یاد کرنے اور خراج عقیدت پیش کرنے کا دن ہے۔ شہدائِ پاکستان ہمارے ہیرو اور ملک کا عظیم اثاثہ ہیں۔ قوم شہدا اور ان کے قابل فخر خاندانوں کی مقروض رہے گی۔ شہدا ہمارا فخر تھے، ہیں اور ہمیشہ رہیں گے۔ کسی کو شہدا کی لازوال قربانیوں کو مجروح کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔ بعدازاں آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا پاک فوج، پولیس اور قانون نافذ کرنے والے ادارے ریاست کی علامت اور سیسہ پلائی دیوار کی مانند ہیں، جو کچھ 9 مئی کو ہوا وہ انتہائی افسوس ناک اور قابل مذمت ہے، شہدا کی یادگاروں کی بے حرمتی اور وقار کو مجروح کرنے والوں کو قوم معاف کرے گی نہ ہی بھولے گی۔ جمعرات کو یوم تکریم شہداء پاکستان کے حوالے سے آرمی چیف نے اسلام آباد پولیس لائنز کا دورہ کیا، پولیس لائن آمد پر آرمی چیف کا استقبال آئی جی اسلام آباد پولیس اکبر ناصر خان نے کیا۔ اسلام آباد پولیس کے شہدا کے لواحقین سے خطاب کرتے ہوئے آرمی چیف نے کہا کہ جو کچھ 9مئی کو ہوا وہ انتہائی افسوس ناک اور قابل مذمت ہے، شہدا کی یادگاروں کی بے حرمتی اور وقار کو مجروح کرنے والوں کو قوم معاف نہیں کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ شہدا کی یادگاروں کی بے حرمتی جیسے امر کو برداشت نہیں کیا جائے گا، شہدا کو اللہ نے حیات جاوداں عطا فرما دی، ان کی قربانیوں کو کوئی زائل نہیں کرسکتا، پاک فوج، پولیس اور قانون نافذ کرنے والے ادارے ریاست کی علامت ہیں۔ آرمی چیف نے کہا کہ پاک فوج، پولیس اور قانون نافذ کرنے والے ادارے سیسہ پلائی دیوار کی مانند ہیں، قانون نافذ کرنے والے ادارے ملک کی خاطر کسی قربانی سے دریغ نہیں کرتے، وارثین کو پیغام ہے کہ پاک فوج اور عوام شہدا کے لواحقین کے ساتھ ہمیشہ رہیں گے۔ ملک کے گوشے گوشے میں یومِ تکریم شہدائِ پاکستان شایان شان مناکر قوم نے شرپسندوں، اُن کو اُکسانے، اشتعال دلانے والوں اور ملک دشمن عناصر کو دوٹوک پیغام دے ڈالا ہے کہ آئندہ کوئی ایسی ناپاک جرأت نہ کرے، ورنہ اُسے اپنے کیے کا بھاری خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔ قوم ان عناصر کو کبھی معاف نہیں کرسکتی، جنہوں نے شہداء کی یادگاروں کے وقار کو مجروح کرکے بدترین دل آزادی کی نظیر قائم کی۔ 9مئی کا سانحہ کبھی بھلایا نہیں جاسکے گا۔ شہداء قوم کا فخر تھے، ہیں اور ہمیشہ رہیں گے۔ ملک و قوم کے لیے اپنی جانیں نچھاور کرنے والوں سے محب وطن عوام بے پناہ محبت اور عقیدت رکھتے ہیں۔ اس انمول رشتے کو کوئی سازش، مذموم کوشش کبھی نہیں توڑ سکتی۔ ہر شہید لائق عزت و احترام ہے اور اسی طرح شہدا کے اہل خانہ بھی ہر طرح سے عزت و توقیر کے مستحق ہیں۔ ان کی قربانیاں قوم کبھی فراموش نہیں کرسکتی۔ دشمن کو اس موقع پر قوم نے اپنے اتحاد و یکجہتی سے واضح پیغام دے کر ثابت قدمی کا مظاہرہ کیا ہے۔ قوم کا اتحاد کبھی پارہ پارہ نہیں کیا جاسکتا۔ عوام کو اپنی افواج پر پورا اعتماد ہے اور وہ ملکی سلامتی کے ضامن ادارے ہیں، قوم کسی بھی شرپسندی کی حمایت نہیں کرسکتی اور وہ سیکیورٹی اداروں کے شانہ بشانہ کھڑی ہے اور اُسے ان پر بے پناہ فخر ہے۔
بجلی کی قیمت میں پھر اضافہ!
ملک عزیز کے عوام کے لیے بجلی کی سہولت خطے کے دیگر ممالک کی نسبت خاصی مہنگی ہے۔ چین، بھارت، سری لنکا، بنگلادیش وغیرہ میں بجلی کے نرخ مناسب سطح پر ہیں جب کہ یہاں اس کے دام آسمان پر پہنچے ہوئے ہیں اور ہر کچھ عرصے بعد ان میں اضافے کی اطلاع سامنے آتی ہے۔ اکثر اوقات لاتعداد غریبوں کی پورے مہینہ کی آمدن بجلی بل کی ادائیگی میں صَرف ہوجاتی ہے۔ یہاں تو دو دو کمروں کے چھوٹے دڑبے نما گھروں میں لاکھوں روپے ماہانہ کے بجلی بل ارسال کرنے کی ڈھیروں نظیریں موجود ہیں۔ بجلی بل بھرتے وقت غریبوں کا بھرکس نکل جاتا ہے۔ بجلی کے گراں ہونے کے اسباب تلاش کیے جائیں تو وہی فرسودہ بجلی کشید کے طریقے سامنے آتے ہیں، جو آج کے دور میں انتہائی مہنگے ثابت ہورہے اور دُنیا بھر کے ممالک ان سے چھٹکارا حاصل کرکے انتہائی سستی بجلی کی پیداوار حاصل کرنے میں مصروف عمل ہیں۔ اب پھر عوام پر برق گرائی گئی ہے، بجلی کی قیمت میں فی یونٹ 79 پیسے اضافہ کردیا گیا ہے۔ اخباری اطلاع کے مطابق نیپرا نے بجلی مزید مہنگی کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ نیپرا نے ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کے تحت بجلی مہنگی کرنے کا فیصلہ جاری کردیا، مارچ کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کے تحت بجلی کے نرخوں میں 79 پیسے فی یونٹ کا اضافہ کیا جائے گا۔ صارفین کو مئی کے بجلی کے بلوں میں اضافی ادائیگیاں کرنا ہوں گی، اضافے کا اطلاق لائف لائن اور کے الیکٹرک صارفین پر نہیں ہوگا۔ نیپرا نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ مارچ میں مہنگے پاور پلانٹس سے مہنگی بجلی پیدا کی گئی۔ نیپرا نے سی پی پی اے این ٹی ڈی سی سے رپورٹ بھی طلب کرلی۔بجلی قیمت میں اضافہ کسی طور مناسب قرار نہیں دیا جاسکتا۔ عوام پہلے ہی بدترین مہنگائی کے بوجھ تلے دبے ہوئے ہیں جب کہ بے روزگاری کا عفریت بھی خاصا زور پکڑچکا ہے۔ لوگوں کے لیے روح اور جسم کا رشتہ برقرار رکھنا ازحد دُشوار امر بن چکا ہے۔ اس تناظر میں بجلی قیمت بڑھانے کا فیصلہ کسی طور صائب محسوس نہیں ہوتا۔ کیا ہی اچھا ہو کہ اس مسئلے کا مستقل حل نکالنے کی جانب توجہ مرکوز کی جائے۔ بجلی کے مہنگے ذرائع سے بتدریج نجات حاصل کی جائے اور برق کے حصول کے سستے ذریعوں (ہوا، پانی اور سورج) پر تمام تر توجہ دی جائے۔ اس حوالے سے زیادہ سے زیادہ منصوبے بنائے جائیں اور ہنگامی بنیادوں پر اُن پر کام کرتے ہوئے اُنہیں مکمل کیا جائے۔ آبی ذخائر چھوٹے ہوں یا بڑے زیادہ سے زیادہ تعمیر کیے جائیں۔ پانی کی قلت کے تناظر میں ان کی تعمیر ناگزیر ہے، ورنہ اگلے وقتوں میں صورت حال مزید سنگین شکل اختیار کرلے گی۔ حکومت نے نیک نیتی سے بجلی کے حصول کے سستے ذرائع سے متعلق منصوبوں کو پروان چڑھایا، پایۂ تکمیل تک پہنچایا تو بہت کم عرصے میں غریب عوام کو سستی بجلی کی سہولت میسر آسکتی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button