تازہ ترینخبریںپاکستان

دہشت گردوں کی فائرنگ سے آئی ایس آئی کے بریگیڈیئر مصطفیٰ کمال برکی شہید

وانا (رپورٹ آدم خان وزیر سے) حساس ادارے سے تعلق رکھنے والے پاک آرمی کے بریگیڈیئر مصطفیٰ کمال برکی کو قبائلی ضلع جنوبی وزیرستان لوئر کے وانا انگور اڈہ روڈ پر خامرنگ کے قریب نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے شہید کردیا گیا،

مصطفیٰ کمال برکی پاک افغان سرحد انگور اڈہ گئے تھے۔ واپسی پر انگور اڈہ وانا روڈ پر خامرنگ کے قریب گھات میں بیٹھے نامعلوم مسلح افراد نے ان کی گاڑی پر اندھا دھند فائرنگ کردی، جس کے نتیجے میں وہ جامہ شہادت نوش کر گئے،

واقعہ کے بعد حکام نے شہید بریگیڈیئر کی ڈیڈ باڈی ایس ڈبلیو ایس کیمپ وانا ہسپتال پہنچا دیا گیا۔

یاد رہے کہ بریگیڈیئر مصطفیٰ کمال برکی کا تعلق قبائلی ضلع جنوبی وزیرستان اپر کی تحصیل لدھا لوئر کانیگرم ٹاؤن سے تھا، انکے والد حاجی گل محمد گورنمنٹ ہائی اسکول سام کانیگرم کے پرنسپل تھے جوکئی سال قبل دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کرگئے،

شہید بریگیڈیئر مصطفیٰ کمال برکی نے ابتدائی تعلیم کانیگرم ہائی اسکول سام میں حاصل کی، بعد میں کیڈٹ کالج رزمک میں داخلہ لیا کیڈٹ کالج رزمک میں اچھے نمبروں پر ایف سی پاس کرنے کے بعد پاکستان کی انچ انچ کی حفاظت کیلئے پاک آرمی جوائن کیا اور پاک آرمی کے بریگیڈیئر کے عہدے تک ترقی کی۔

شہید بریگیڈیئر کچھ عرصہ بعد میجر جنرل کے عہدے پر ترقی پانے والے تھے، شہید بریگیڈیئر کی والدہ چند سال قبل وفات پا چکی ہے۔ پسماندگان میں بیواء کے علاوہ ایک بیٹا اور دو بیٹیاں شامل ہیں، کانیگرم کے برکی قبائل نے مصطفیٰ کمال برکی کے شہادت پر تین روزہ سوگ منانے کا اعلان کردیا ہے۔

ایک بیان میں کانیگرم برکی قبائل کا کہنا ہے کہ شہید بریگیڈیئر ایک فرض شناس آفیسر تھے اور پاک فوج میں انکے بہترین کردار کی وجہ سے برکی قبائل پر فخر کرتے تھے۔

انہوں نے کہا کہ کہ مصطفیٰ کمال برکی کی شہادت سے پاک فوج بھی ایک نڈر آفیسر سے محروم ہوا ہے اور برکی قبائل بھی ایک تگڑے آفیسر سے محروم ہوئے ہیں۔

برکی قبائل نے مصطفیٰ کمال برکی کی شہادت کو ملک اور قوم برکی کیلئے ناقابل تلافی نقصان قرار دے دیا ہے۔ برکی قبائل نے مصطفیٰ کی شہادت پر مغفرت کی دعاکی ہے اور پسماندگان کو صبر جمیل عطاء کرنے کی دعا کی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button