تازہ ترینخبریںپاکستان

سی پی این ای کا میڈیا پر پابندیوں کیخلاف جدوجہد جاری رکھنے کا عزم

کونسل آف پاکستان نیوز پیپرز ایڈیٹرز (سی پی این ای) نے آزادی صحافت اور آزادی اظہار رائے کو نصب العین قرار دیتے ہوئے میڈیا پر قدغنوں اور پابندیوں کے خلاف جدوجہد جاری رکھنے کا عزم کیا ہے۔

میڈیا دشمن کالے قوانین کے تحت صحافیوں اور میڈیا اداروں کو ہراساں کرنا انتہائی تشویشناک اور ناقابل برداشت ہے۔ جدید ٹرانسفارمیشن کے دور میں بھی پرنٹ میڈیاسے بہتر کوئی مسلمہ جرنلزم نہیں ہے۔

حکومت پرنٹ میڈیا کو بندش سے بچانے کے لئے نیوز پرنٹ اخراجات پر سبسڈی اور کاغذ درآمد کے لئے فوری طور پر ایل سیز کھولے۔ یہ مطالبہ سی پی این ای کے صدر کاظم خان کی زیر صدارت گزشتہ روز منعقدہ اسٹینڈنگ کمیٹی کے اجلاس میں کیا گیا۔

اجلاس میں ملک بھر سے اخبارات و جرائد کے ایڈیٹروں نے شرکت کی۔ اجلاس میں آزادی صحافت اور آزادی اظہار سمیت پرنٹ میڈیا اور اخباری اداروں کو درپیش مشکلات پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔

اجلاس میں کہا گیا کہ آزادی اظہار رائے ہمارا نصب العین ہے جس سے ہم کبھی پیچھے نہیں ہٹیں گے تاہم آزادی اظہار کے ساتھ ساتھ میڈیا کو بھی کوڈ آف کنڈکٹ پر عمل پیرا ہوناچاہئے ، اگرکوئی ایک ادارہ اس پر عمل پیرا نہ ہو تو قانونی دائرہ کار میں سزا صرف اسے ہی ملنی ہی چاہئے۔

اجلاس میں میڈیا کیلئے مشترکہ کوڈآف کنڈکٹ پر عملدرآمدضرور ی قرار دیتے ہوئے کہا گیا کہ ہر ادارے کو حق حاصل ہے کہ وہ اپنابھی کوڈ آف کنڈٹ بنائے۔ اجلاس میں نیوزپرنٹ اخراجات میں ہوش ربا مہنگائی پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا کہ اخباری ادارے معاشی طور پر شدید متاثر ہو رہے ہیں،جس کی وجہ سے متعدد اخبارات و جرائد نیوز پرنٹ خریدنے کی سکت نہیں رکھتے ۔

اجلاس میں سی پی این ای کے پلیٹ فارم سے نیوز پرنٹ کیلئے ری سائیکلنگ پلانٹ لگانے کی بھی تجویز دی گئی اور حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ اس سلسلے میں مالی طور پر تعاون کرے تاکہ مقامی طور پر اخباری اداروں کی ڈیمانڈ کے مطابق کاغذ کی فراہمی یقینی بنائی جا سکے۔

اجلاس میں سی پی این ای کے مطالبہ پر وزیراعظم پاکستان میاں محمد شہباز شریف کی جانب سے پیکا ایکٹ کی ظالمانہ شقوں کے خاتمے کے لئے سی پی این ای کی تجاویز پر ایک ہفتے میں عمل اور اشتہارات کے نرخوں میں 35 فی صد اضافہ کے لئے وفاقی وزیر اطلاعات کو احکامات جاری کرنے پر وزیراعظم پاکستان کا شکریہ ادا کیاگیا۔

اجلاس میں سرکاری اشتہارات کے واجبات کی ادائیگیوں کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے سی پی این ای کی کوششوں کے باعث پنجاب حکومت کی جانب سے اشتہاراتی ایجنسیوں کے توسط سے جاری اشتہارات کے واجبات کی اخبارات کو براہ راست ادائیگیاں کرنے کا نوٹی فکیشن جاری کرنے اور بلوچستان حکومت کی جانب سے جنوری2023ء تک اخبارات کے تمام واجبات ادا کرنے پر صوبائی حکومتوں کا شکریہ ادا کیا گیا جبکہ خیبر پختونخوا میں اخبارات و جرائد واجبات کی ادائیگیاں کافی عرصے سے التوا ہونے کی شکایات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے محکمہ اطلاعات خیبرپختونخوا سے مطالبہ کیا گیا کہ مقامی اخبارات و جرائد کے واجبات کی فوری ادائیگی کے لئے اقدامات کیئے جائیں۔

اجلاس میں پی ائی اور مبشر حسن اور آئی ٹی این ای کے چیئرمین شاہد محمود کھوکھر نے بھی خصوصی طور پر شرکت کی۔ انہیں اخبارات و جرائد کو درپیش مشکلات کے حوالے سے آگاہ کیا گیا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی جانب سے اشتہارات کی ادائیگیوں میں تاخیر صحافیوں کی اجرت میں تاخیر کا باعث ہے آئی ٹی این ای کے چیئرمین شاہد محمود کھوکھر نے کہا کہ اس حوالے سے ایک میکنزم بنایا جا رہا ہے تاکہ اخبارات کی فوری ادائیگیاں ہوں اور تمام صحافیوں کو وقت پر ان کی اجرت دی جائے،

اجلاس نے آئی ٹی این ای کے چیئرمین شاہد محمود کھوکھر کے اس اقدام کو سراہتے ہوئے قابل تحسین اقدام قرار دیا ۔ پی ائی او مبشر حسن نے بھی اجلاس کو یقین دلایا کہ سی پی این ای کی تمام تجاویز بہت اہم ہیں ان پر عمل کیا جائے گا، اجلاس نے ان کی یقین دہانی پر شکریہ ادا کیا۔اجلاس میں سینئر نائب صدر ایاز خان، سیکریٹری جنرل عامر محمود ، ڈپٹی سیکریٹری جنرل یوسف نظامی، نائب صدور ڈاکٹر جبار خٹک، ارشاد احمد عارف، طاہر فاروق، عارف بلوچ، فنانس سیکریٹری غلام نبی چانڈیو، انفارمیشن سیکریٹری ڈاکٹر زبیر محمود، جوائنٹ سیکریٹریز مقصود یوسفی، ضیا تنولی، ممتاز احمد صادق، یحیی خان سدوزئی، سینئر اراکین اعجازالحق، سردار خان نیازی، حامد حسین عابدی، محمد حیدر امین، خلیل الرحمان، عبدالخالق علی، ذوالفقار احمد راحت، محمد اویس رازی، تنویر شوکت، شیر محمد کھاوڑ، وقاص طارق فاروق، شکیل ترابی ، تزئین اختر، سجاد عباسی، محمد اکمل چوہان، اعتزاز حسین شاہ، محمود عالم خالد، محمد طاہر، فضل حق، سید سفیر حسین شاہ، قصور جمیل روحانی، عبدالسلام باتھ، منزہ سہام اور بلقیس جہاں نے شرکت کی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button