آج یوم استحصال کشمیر منایا جا رہا ہے
مودی سرکار کی طرف سے مقبوضہ کشمیر کو ہڑپ کرنے کے واقعے کے خلاف آج یوم استحصال کشمیر منایا جا رہا ہے، یوم استحصال کشمیر پر پورے ملک میں احتجاجی مظاہرے ہوں گے۔
یوم استحصال کشمیر کے دن کے موقع پر وزیراعظم پاکستان آج آزاد کشمیر کی قانون ساز اسمبلی کے خصوصی اجلاس سے خطاب کریں گے جبکہ اسلام آباد میں واک کا بھی اہتمام کیا گیا ہے جس میں پارلیمنٹرینز سمیت مختلف مکاتب فکر کے لوگ شریک ہوں گے۔
بھارت کی مودی سرکار نے پانچ اگست 2019 کو کشمیریوں سے ان کے رہے سہے حقوق بھی چھین لیے تھے۔
مودی سرکار نے بھارتی آئین سے آرٹیکل 370 ختم کرکے مقبوضہ کشمیر کے تین ٹکڑے کر دیے تھے اور مقبوضہ کشمیر کی ریاستی حیثیت بھی ختم کر دی تھی۔
وزیراعظم شہباز شریف نے یوم استحصال کے موقع پر کشمیری عوام کے بے مثال حوصلے، جرأت اور بہادری کو سلام پیش کرتے ہوئے کہا ہے بھارت 5 اگست 2019 کے یکطرفہ اور غیرقانونی اقدامات کو واپس لے۔
یوم استحصال پر اپنے خصوصی پیغام میں وزیراعظم پاکستان نے کہا کہ پاکستان کشمیریوں کی حق خود ارادیت کے حصول تک ان کی اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گا۔
یوم استحصال کے موقع پر اپنے خصوصی پیغام میں صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر کی متنازع حیثیت کمزور کرنے کیلئے 5 سال قبل یکطرفہ اور غیرقانونی اقدامات کئے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کی داخلی قانون سازی اور عدالتی فیصلے کشمیری عوام کی منصفانہ جدوجہد کو دبا نہیں سکتے۔
اس موقع پر صدر مملکت آصف زرداری نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل کیلئے بھی بھارت پر زور دیں۔
یوم استحصال کشمیر پر مسلح افواج کی قیادت نے مقبوضہ کشمیر کے بہادر اور غیور عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔
چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی اور افواج پاکستان کے سربراہان آرمی چیف جنرل عاصم منیر ، چیف آف ائیر اسٹاف ائیر چیف مارشل ظہیر احمد سدھو اور نیول چیف ایڈمرل نوید اشرف نے اپنے پیغام میں کہا کہ پاکستان حق خودارادیت کیلئے کشمیری عوام کی جائز اور طویل جدوجہد کی حمایت کرتا ہے۔
آئی ایس پی آر کے بیان میں کہا گیا کہ بھارتی فورسزکی مقبوضہ کشمیرمیں بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزیاں قابل مذمت ہیں، بھارت کے غیرمنصفانہ اقدامات اور ریاستی جبر علاقائی استحکام کیلئے مستقل خطرہ ہے۔