مودی کے شیطانی منصوبے کا پردہ فاش!

برصغیر کی تقسیم کو 76سال سے زائد کا عرصہ بیت گیا ہے۔ آزادی کے بعد سے بھارت سے کبھی بھی پاکستان کا وجود گوارا نہیں ہوا۔ بھارت کی جانب سے وطن عزیز کو نقصان پہنچانے کی سازشیں ابتدا سے تاحال جاری ہیں، جنہیں افواج پاکستان بُری طرح ناکام بناتی چلی آئی ہیں۔ بھارت کے ہر ایڈونچر کا پاکستان نے منہ توڑ جواب دیا ہے۔ بھارت دراصل خطے میں اپنی چوہدراہٹ قائم کرنا چاہتا ہے اور اس کی راہ میں حائل سب سے بڑی رُکاوٹ پاکستان اور چین ہیں۔ چین کے ساتھ فوجی تصادم کرنے کی بھارت کئی بار غلطی کر چکا اور ہر بار بُری مار کھا چکا ہے۔ پچھلے برسوں اس کے فوجیوں نے لداخ کی طرف ایڈونچر کرنے کی کوشش کی تو برادر ملک چین کے فوجیوں کے ہاتھوں ان کی بُری طرح درگت بنی تھی۔ پاکستان کے خلاف بھی اس کی ہر فوجی کارروائی بُری طرح ناکامی سے دوچار ہوتی ہے۔ پاک افواج کی جانب سے اسے دندان شکن جواب دیا جاتا ہے۔ بھارت میں جب سے مودی برسراقتدار آیا ہے تو انتہاپسندی کے واقعات میں خاصی شدّت آچکی ہے۔ ہجوم مسلمانوں پر الزام لگاکر اُن سے حق زیست چھین لیتا ہے۔ مسلمان خواتین کی عزتیں محفوظ نہیں۔ اُنہیں بدترین تعصب کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ بھارت میں گزشتہ روز بھی ایک مسلم طالب علم کے ساتھ اُس کی خاتون ٹیچر کی جانب سے انتہائی متعصبانہ رویہ اختیار کیا گیا۔ ساتھی ہندو طلباء کے ہاتھوں ناصرف اُس پر تھپڑوں کی برسات کروائی گئی بلکہ ٹیچر کی جانب سے اسلام مخالف ہرزہ سرائی بھی کی گئی۔ مسلمانوں کو وہاں سماج میں وہ عزت و مقام حاصل نہیں جو اُن کا حق ہے۔ اُنہیں بہتر ملازمتیں میسر ہیں نہ اُن کا طرز زندگی بہتر قرار دیا جاتا ہے۔ اُنہیں ہر سطح پر بدترین تعصب کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ مسلمانوں پر ہی کیا موقوف بھارت اقلیتوں کے لیے جہنم کی سی حیثیت رکھتا ہے۔ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی جب سے اقتدار میں ہے، ان واقعات میں شدّت محسوس کی جارہی ہے۔ مودی دونوں بار ہی پاکستان کے خلاف سازش کے تانے بانے بُن کر برسراقتدار آیا اور اس دوران اس نے بھارت میں ہندو انتہاپسندی کو انتہائوں پر پہنچا ڈالا۔ اقتدار کی ہوس کے اس پُجاری نے انتخابی معرکہ جیتنے کے لیے اپنے ہی ملک ( بھارت) کے خلاف سازش کی۔ کئی جھوٹے ڈرامے رچائے اور پاکستان پر ان کے الزامات لگائے اور اس بنیاد پر انتخابی دنگل جیتے۔ اس کا پاکستان کارڈ دو بار کامیاب ہوچکا ہے۔ اب بھارت میں اگلے برس عام انتخابات ہونے والے ہیں۔ مودی ابھی سے اگلے الیکشن میں کامیابی کے لیے بڑی سازش رچا رہا ہے، جس کا پردہ فاش بھارت سے ہی تعلق رکھنے والے قانون دان نے کیا ہے۔ بھارتی سپریم کورٹ کے ایڈووکیٹ پرشانت بھوشن نے مودی سرکار پر پلوامہ اور بالا کوٹ کی ریپیٹ ٹیلی کاسٹ کا الزام لگا دیا۔ معروف بھارتی قانون دان پرشانت بھوشن کا کہنا ہے کہ 2024کے انتخابات سے پہلے مودی سرکار رام مندر ایودھیا پر جعلی دہشت گرد حملہ کروائے گی۔ دہشت گرد حملے کا ملبہ پاکستان پر ڈال کر جنگ کی فضا بنائی جائے گی۔
معروف بھارتی قانون دان پرشانت بھوشن کے مطابق بالاکوٹ کی طرز پر بھارتی فوج آزاد کشمیر میں جعلی زمینی کارروائی کر کے مودی کے انتخابات جیتنے کی راہ ہموار کرے گی۔ ان منصوبوں کی اطلاعات اور ذرائع انتہائی مصدقہ ہیں۔ انتخابات جیتنے کے لیے پاکستان مخالف بیانیہ، جعلی سرجیکل سٹرائیک اور جنگی ماحول بنانے کی مودی سرکار کی روایت پرانی ہے۔ سینئر بھارتی قانون دان نے کہا کہ مودی سرکار نے 2019میں بھی پلوامہ اور جعلی سرجیکل سٹرائیک کا ڈرامہ رچا کر انتخابات کو متاثر کیا، مودی انتخابات جیتنے کے لیے کچھ بھی کر سکتا ہے، انتخابات پر اثرانداز ہونے کا منصوبہ شروع ہوچکا۔ انہوں نے کہا کہ ہریانہ فسادات اور مہاراشٹرا ریلوے فائرنگ اسی منصوبے کا حصہ ہیں، مودی کے سیاسی عزائم بھارت کو منی پور کی طرح دولخت کر دیں گے۔ پرشانت بھوشن نے بتایا کہ پلوامہ حملے کی انکوائری رپورٹ پانچ سال بعد بھی منظر عام پر نہیں آئی، گیارہ انٹیلی جنس رپورٹس کو نظرانداز اور ستیا پال ملک کو خاموش رہنے کا کہا گیا۔ مقبوضہ کشمیر کے سابق گورنر ستیا پال ملک نے بھی مودی سرکار کا سیاسی مقاصد کیلئے پلوامہ ڈرامے کا الزام پاکستان پر لگانے کا اعتراف کیا تھا۔ پرشانت بھوشن نے بھارتی میڈیا کی مودی نواز پالیسیوں پر بھی کڑی تنقید کرتے ہوئے اپیل کی ہے کہ بھارتی عوام مودی سرکار کے چنائو جیتنے کیلئے اپنائے جانے والے اوچھے ہتھکنڈوں سے باخبر رہیں۔ بھارتی قانون دان پرشانت بھوشن نے مودی کا کچا چٹھا کھول کے رکھ دیا ہے۔ مودی کے مکروہ اور سفّاک چہرے سے نقاب ہٹا دیا ہے۔ اگر اب بھی بھارتی عوام اُس کے گھنائونے کردار کو نہ پہچان سکیں تو یہ اُن کی سب سے بڑی بدقسمتی ہوگی۔ اُنہیں اگلے انتخابات میں مودی اور اس کی انتہا پسند جماعت بی جے پی کو ووٹ نہ دے کر انتقام لینا چاہیے۔ بھارتی عوام کو سمجھنا چاہیے کہ مودی نے اُن کے ملک کے سماج کی اینٹ سے اینٹ بجادی ہے۔ اُسے ٹوٹ پھوٹ اور تعصب کا شکار کردیا ہے۔ انتہاپسندی کی جڑیں مضبوط کی ہیں۔ مسلمانوں سمیت اقلیتوں کے خلاف نفرتوں کو پروان چڑھایا ہے۔ بھارت کو مکمل ہندو ریاست بنانے کی داغ بیل ڈالی ہے۔ یہ تمام اوامر بھارت کے ٹوٹنے کی وجہ بن سکتے ہیں۔ ویسے بھی بھارت میں اس کے دور میں علیحدگی کی ڈھیروں تحاریک مضبوط ہوئی ہیں اور یہ کیوں نہ ہوتیں کہ ظلم کا سلسلہ جاری رہے تو اُس کے خلاف آوازیں ضرور اُٹھتی ہیں۔ مودی یہیں تک محدود نہیں رہا۔ اُس نے کشمیر کے بے گناہ مسلمانوں پر ظلم کی انتہا کی۔ 19اگست 2019کو اُس نے کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ کیا۔ کشمیری مسلمانوں پر عرصہ حیات تنگ کیا۔ اُن کے لیے زیست مشکل ترین بنا ڈالی۔ کشمیر اس کے دور میں دُنیا کی سب سے بڑی جیل بن کر رہ گیا، جہاں ظلم اور ستم کی داستانیں بکھری پڑی ہیں۔ کشمیری مسلمانوں کے ساتھ روا مودی دور میں بدترین سلوک کے خلاف عالمی سطح پر بھی آوازیں اُٹھنے لگی ہیں۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے جی 20ممالک سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم بند کرائیں۔ دوسری جانب خطے کے دیگر ممالک کے ساتھ مودی کے دور وزارت عظمیٰ میں بھارت کے تعلقات انتہائی خراب رہے۔ مودی ایسے سازشی کے ساتھ بھارتی عوام کو اگلے انتخابات میں بدترین انتقام لیتے ہوئے اپنے ملک کو مزید تباہی کے راستے پر جانے سے بچانا ہوگا۔
ون ڈے رینکنگ میں اوّل نمبر
شاباش ٹیم پاکستان
پاکستان نے افغانستان کو ون ڈے سیریز کے آخری مقابلے میں 59رنز سے مات دے کر ناصرف مخالف ٹیم کو وائٹ واش شکست سے دوچار کیا بلکہ ون ڈے انٹرنیشنل کرکٹ کی عالمی رینکنگ میں پہلی پوزیشن بھی حاصل کرلی۔ اس پر کپتان بابراعظم سمیت پوری قومی ٹیم مبارک باد کی مستحق ہے۔ شاباش ٹیم پاکستان، دُنیا بھر میں سر فخر سے بلند کردیا۔ سیریز کے تیسرے مقابلے میں قومی ٹیم نے مقررہ 50اوورز میں پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 8وکٹوں کے نقصان پر 268رنز بنائے تھے، 269رنز کے ہدف کے تعاقب میں افغانستان کی ٹیم 48.4 اوورز میں 209رنز بناسکی اور اس کے تمام کھلاڑی آئوٹ ہوگئے۔ قومی ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔ پاکستان کی جانب سے محمد رضوان نے 67اور بابراعظم نے 60رنز کی اننگز کھیلی، محمد رضوان نے اپنی اننگز میں ایک چھکا اور 6چوکے لگائے جبکہ بابراعظم کی اننگز میں ایک چھکا اور 4چوکے شامل تھے۔ ان کے علاوہ آغا سلمان نے 38، محمد نواز نے 30، فخر زمان نے 27رنز کی اننگز کھیلی، امام الحق 13، سعود شکیل 9، شاداب خان 3اور فہیم اشرف 2رنز بناسکے۔ افغانستان کی جانب سے گلبدین نائب نے 2، فرید احمد نے 2، فضل الحق فاروقی، مجیب الرحمان اور راشد خان نے ایک ایک کھلاڑی کو آئوٹ کیا۔ 269رنز کے تعاقب میں افغانستان کی ٹیم 49ویں اوور میں 209رنز پر ڈھیر ہوگئی۔ مجیب الرحمان نے 64رنز کی دھواں دھار اننگز کھیلی، ان کے علاوہ شاہد اللہ 37اور ریاض حسن 34رنز بناکر نمایاں رہے۔ پاکستان کی جانب سے شاداب خان نے 3کھلاڑیوں کو آئوٹ کیا، شاہین آفریدی، فہیم اشرف اور محمد نواز نے 2،2وکٹیں حاصل کیں۔ پاکستان ٹیم آئی سی سی ون ڈے رینکنگ میں 119پوائنٹس کے ساتھ پہلی پوزیشن پر آگئی ہے، آسٹریلیا کی ٹیم 118پوائنٹس کے ساتھ دوسرے اور بھارت 113پوائنٹس کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے۔ پاکستان کرکٹ ٹیم نے اس سال 11میں سے 8 ون ڈے میچ جیتے ہیں۔ پاکستان کرکٹ ٹیم کے ہر کھلاڑی نے اس سیریز میں بہترین کھیل پیش کیا۔ افغانستان کے خلاف وائٹ واش کامیابی کے لیے تمام کھلاڑیوں نے جان توڑ محنت کی۔ امام الحق، بابر اعظم، شاداب خان، حارث رئوف، نسیم شاہ، شاہین شاہ آفریدی، محمد رضوان سبھی کھلاڑیوں نے بہترین کارکردگی دِکھائی۔ فیلڈنگ کا معیار بھی بہتر نظر آیا۔ پاکستان ٹیم اس جیت کی حق دار تھی۔ عالمی نمبر ون بننے پر پوری قوم میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے۔ یہ کامیابی یوں ہی نہیں مل گئی، اس کے لیے پوری ٹیم نے کڑی ریاضتیں کی ہیں۔ اب پاکستان کا اگلا پڑائو ایشیا کپ ہے، اس کے بعد بھارت میں ورلڈکپ کا مشکل چیلنج درپیش ہے۔ اس کے لیے پاکستان ٹیم کے تمام کھلاڑیوں کو کڑی محنت کرنے کی ضرورت ہے، بیٹر اور بولر اپنی کارکردگی میں مزید نکھار لائیں۔ فیلڈنگ کا معیار مزید بہتر کیا جائے، تاکہ ایشیا کپ اور ورلڈکپ میں پاکستان کامیابیاں سمیٹ کر قوم کا سر فخر سے بلند کر سکے۔





