تازہ ترینخبریںپاکستان

سپر ٹیکس کانفاذ ملک، معیشت اور مینو فیکچرننگ شعبے کیلئے ہرگز سود مند نہیں

پنجاب بار کونسل کے سابق وائس چیئرمین فرحان شہزاد نے کہا ہے کہ بڑی صنعتوں پر 10فیصد سپر ٹیکس کا نفاذ صرف ایک بار کیلئے ٹیکس جمع کرنے کا بہترین ذریعہ تو ہو سکتا ہے لیکن مستقبل بنیادوں پر نفاذ ملک ،معیشت اور مینو فیکچرننگ کے شعبے کیلئے ہرگز سود مند نہیں ، لا محالہ اس ٹیکس کی قیمت بھی عام عوام نے ہی ادا کرنی ہے

اس لئے اگر یہ کہا جائے 10فیصد سپر ٹیکس عام عوام پر ہی لگایا گیا ہے تو غلط نہ ہوگا ۔ اپنے بیان میں فرحان شہزاد نے کہا کہ جن بڑی صنعتوں پر سپر ٹیکس عائد کیا گیا ہے اس کی کیا گارنٹی ہے کہ وہ اس کا بوجھ نیچے عام عوام پر منتقل نہیں کریں گی ،اس اقدام سے ملک میں مہنگائی کی ایک اور شدید لہرآئے گی ۔

تنخواہ دار طبقے کے لئے بھی ایک خاص حد تک چھوٹ کو واپس لے لیا گیا ہے جس سے ریلیف کی ساری توقعات ختم ہو گئی ہیں ۔ موجودہ صورتحال میں حکومت کو اپنے اخراجات کم کرنا ہوں گے ،ترسیلات زر اور برآمدات کو بڑھانے کے لئے عملی اور فوری اقدامات نا گزیر ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مقامی انڈسٹری کو مارچ 2022ء میں جو مراعات دی گئی تھیں وہ بھی واپس لے لی گئی ہیں ایسے میں مقامی انڈسٹری کیسے گروتھ دکھائے گی ۔انہوںنے کہا کہ سپر ٹیکس کا نفاذ قطعی طو رپر مناسب نہیں اس کی قیمت عوام برداشت کریں گے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button