پاکستان میں اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم کے لیے گزشتہ روز ایک ہنگامہ خیز دن رہا جب کم از کم 3 قابل ذکر کمپنیوں نے اپنی سروس معطل، محدود اور برطرف کرنے کا اعلان کردیا۔
بدلتے ہوئے معاشی حالات کا حوالہ دیتے ہوئے معروف سروس ’کریم‘ نے کہا کہ اس نے پاکستان میں اپنی فوڈ سروس معطل کر دی ہے۔
کمپنی کی جانب سے جاری باضابطہ بیان میں کہا گیا کہ اس اقدام سے کمپنی کو صارفین کے لیے سواری اور نان فوڈ ڈیلیوری سروس بہتر انداز میں فراہم کرنے پر توجہ دینے میں مدد ملے گی۔
کمپنی نے اس عزم کا اظہار کیا کہ جب بھی معاشی صورتحال سازگار ہوگی تو سروس دوبارہ شروع کرنے کی کوشش کریں گے۔
کریم کے ایک ترجمان نے بتایا کہ کمپنی نے صرف ایک شخص کو ملازمت سے فارغ کیا جبکہ باقی افراد کو دیگر سروسز کے شعبے میں جگہ دے دی گئی، انہوں نے کہا کہ کمپنی صارفین کو سواری اور نان فوڈ ڈیلیوری سروسز فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔
کمپنی کی جانب سے باضابطہ بیان میں قطعی طور پر اس بات کا ذکر نہیں کیا گیا کہ کون سے معاشی اشاروں نے کمپنی کو اپنی فوڈ سروس معطل کرنے پر مجبور کیا۔
عالمی کساد بازاری جیسی وجوہات کا حوالہ دیتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ کمپنی 2019 میں شروع ہونے والی فوڈ ڈیلیوری سروس پر ’کیش برن‘ نہیں کر سکتی، انہوں نے یہ بتانے سے انکار کر دیا کہ پاکستان میں کریم کے آپریشنز بری طرح متاثر ہوئے ہیں یا نہیں۔
دوسری جانب ملٹی نیشنل ٹرانسپورٹ آپریٹنگ آن لائن سروس ’سیول‘ نے بھی عالمی معاشی بدحالی کے سبب 3 جون (آج) سے کراچی، لاہور اسلام آباد اور فیصل آباد میں اپنی سروس کو عارضی طور پر بند کر نے کا اعلان کردیا۔
’سیول‘ نے دو جون کو اپنے صارفین کو بھیجے گئے پیغام اور جاری کیے گئے بیان میں تصدیق کی کہ تین جون سے کراچی، اسلام آباد، لاہور اور فیصل آباد سمیت دیگر شہروں میں اندرون شہر چلنے والی سروس بند کردی جائے گی۔
اس سے قبل ایک اور آن لائن بس سروس ’ایئر لفٹ‘ نے بھی کورونا وبا کے دوران اپنے سروس ٹرانسپورٹ سے گروسری کی ترسیل کی جانب منتقل کر دی تھی۔
دریں اثنا سامان کی ترسیل کے آن لائن اسٹارٹ اپ ’ٹرک اِٹ اِن‘ نے اپنی ویب سائٹ پر ایک بلاگ پوسٹ میں کہا کہ ’عالمی معیشت کی غیر یقینی صورتحال اسے اپنی حکمت عملی کو دوبارہ ترتیب دینے پر مجبور کر رہی ہے‘۔
بلاگ میں مزید کہا گیاکہ کمپنی متاثرہ افرادی قوت کو روزگار کے متبادل مواقع تلاش کرنے میں مدد کرے گی۔