تازہ ترینحالات حاضرہخبریںروس یوکرائن جنگ

یوکرین کی درخواست پر ترکی نے جنگی بحری جہازوں کیلئے آبنائے باسفورس بند کر دی

یوکرین پر روس کے حملے سے پیدا ہونے والے بحران کو کم کرنے کے لیے ترکی نے جنگی بحری جہازوں کے لیے آبنائے باسفورس اور آبنائے ڈارڈینیلس کو بند کر دیا۔

غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق نیٹو ممبر ترکی نے یہ اقدام بین الاقوامی مونٹریکس کنونشن کے تحت اٹھایا ہے، جس پر عمل درآمد کے لیے یوکرین نے ترکی کی درخواست کی تھی۔

آبنائے باسفورس اور آبنائے ڈارڈینیلس بحیرہ ایجین، بحیرہ مارمارا اور بحیرہ اسود کو ملاتے ہیں۔ روس نے یوکرین کے جنوبی ساحل پر اسی مقام سے حملہ شروع کیا۔

ترک وزیر خارجہ میولود چاوش اولو کا کہنا تھا کہ انقرہ مونٹریکس کنونشن کو فعال اور دونوں ممالک کو متنبہ کر رہا ہے کہ وہ جنگی جہازوں کو ترکی کے آبی گزرگاہوں سے نہ گزاریں۔

سال 1936 کا مونٹریکس معاہدہ ترکی کو جنگ کے دوران جنگی بحری جہازوں کو آبنائے باسفورس اور آبنائے ڈارڈینیلس سے روکنے کا اختیار دیتا ہے۔

واضح رہے کہ فیصلے سے قبل رواں ماہ کم از کم چھ روسی جنگی بحری جہاز اور ایک آبدوز ترک آبنائے سے گزر چکی ہے۔

ترک وزیر خارجہ کی جانب سے یہ فیصلہ صدر رجب طیب اردوان کی جانب سے اعلان کے بعد سامنے آیا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ ترک حکومت بحران کو کم کرنے کے لیے مونٹریکس معاہدے کا استعمال کرے گی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button