سیاسیات

عوام نے فوج کے نو مئی کے بیانیے کو مسترد کیا ہے: مولانا فضل الرحمان

جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ عوام نے نو مئی کا بیانیہ مسترد کیا ہے۔

جیو نیوز کے اینکر حامد میر کے ساتھ گفتگو کے دوران انھوں نے کہا کہ ’نو مئی پر ہم نے بھی احتجاج کیا تھا۔ پوری قوم نے ریاستی اداروں پر حملے کا نوٹس لیا تھا۔ مگر سوال پیدا ہوتا ہے کہ ڈی جی آئی ایس پی آر کی پریس کانفرنس اپنی جگہ پر، یہ بتایا جائے الیکشن میں دھاندلی ہوئی یا نہیں۔‘

’یا تو وہ تسلیم کریں کہ دھاندلی کی گئی ہے۔ اگر وہ تسلیم نہیں کرتے تو (یہ واضح ہے کہ) عوام نے اس (فوج) کے نو مئی کے بیانیے کو مسترد کر دیا ہے۔‘

ان کا اشارہ آٹھ فروری کے عام انتخابات کی طرف تھا جس میں تحریک انصاف کے حمایت آزاد امیدواروں نے سب سے زیادہ نشستیں جیتی تھیں۔

تاہم جے یو آئی ف کے سربراہ نے کہا کہ ان کے چند روز بعد نو مئی کو احتجاجی مظاہرے کا تعلق گذشتہ سال نو مئی کو فوجی تبصیبات پر حملوں سے نہیں ہے۔

ادھر وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ نو مئی ہمیشہ اس بات کی یاد دلائے گا کہ ایک شخص اور گروہ نے ذاتی ایجنڈے اور اقتدار کی ہوس میں وطن عزیز کی اثاث پر حملہ کیا۔

’ایک سوچے سمجھے منصوبے پر عمل کیا گیا۔۔۔ ان کرداروں کی سزا کا فیصلہ آئین و قانون کرے گا۔‘

تجزیہ کار سلمان مسعود نے ایکس پر ایک پیغام میں لکھا ہے کہ ڈی جی آئی ایس پی آر کی پریس کانفرنس میں نو مئی کا معاملہ سرفہرست تھا اور دوران روابط قائم کرنے کے کچھ اصول طے کیے گئے ہیں۔ ’نو مئی کے واقعات کی معافی مانگیں، پُرتشدد حملوں پر ملوث افراد کا احتساب کیا جائے اور پھر آگے بڑھا جائے گا۔‘

’پی ٹی آئی کی قیادت نے عوامی سطح پر معافی مانگنے سے اب تک انکار کیا ہے۔۔۔ انھیں لگتا ہے کہ وہ دباؤ ڈال سکتے ہیں۔‘

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button