اسرائیل نے امریکہ سے جنگ بندی کی ڈیل میں حزب اللہ سے خطرے کے خاتمے کی ضمانت مانگ لی
اسرائیلی وزیر اعظم نے امریکی نمائندوں سے لبنان میں جنگ بندی کے امور پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے امریکیوں سے کہا ہے کہ وہ اس بات کی ضمانت لے کر دیں کہ حزب اللہ اسرائیل پر راکٹ اور میزائل یا ڈرون حملے نہیں کرے گا۔ نیز یہ کہ حزب اللہ سے اسرائیلی سلامتی کو کوئی مسئلہ پیدا نہیں ہوگا۔
ان کا کہنا تھا ہمارے لیے اصل ایشو یہ نہیں ہے کہ ہم کس فریم ورک پر ڈیل کر کے جنگ بندی معاہدہ کرتے ہیں۔ اصل مسئلہ اسرائیلی سلامتی کی یقین دہانی کا حصول ہے کہ اسرائیلی سلامتی کے لیے کوئی خطرہ نہ ہو اور حزب اللہ سے ہمیں خطرہ نہ رہے۔
یہ بات اسرائیلی وزیر اعظم کے دفتر کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہی گئی ہے۔ امریکی نمائندوں سے نیتن یاہو کی یہ ملاقات وزیر اعظم کے دفتر میں ہی ہوئی تھی۔
اسرائیل پر حزب اللہ کے حالیہ دنوں کے میزائل اور ڈرون حملے نے نہ صرف اسرائیلی عوام کو پناہ گاہوں کی طرف دوڑا دوڑا کر تھکا دیا ہے بلکہ اسرائیل کے دفاعی نظام کو بھی ناکام ثابت کر رہے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ اسرائیلی فوج نے نئے دفاعی نظام کی ضرورت محسوس کر لی ہے کہ حزب اللہ کے ڈرون حملے روکنے کے لیے اسرائیلی دفاعی استعداد میں اضافہ ضروری ہے۔
دوسری جانب اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے بھی امریکی نمائندوں کے ساتھ جاری جنگ بندی کے لیے مشاورت میں حصہ لیا ہے۔ خیال رہے امریکہ اس جنگ میں اسرائیل کا سب سے اہم اتحادی اور مددگار بھی ہے اور حماس سے یا حزب اللہ کے ساتھ ثالثی میں بھی اہم کردار کا حامل ہوتا ہے۔
امریکہ کی کوشش ہے کہ کسی طرح اسرائیلی یرغمالی کی غزہ سے رہائی کی ڈیل طے کرا دے۔ نیز اسرائیل کو خطرے سے بچاتے ہوئے زیادہ ملکوں سے تسلیم کروا سکے۔