پاک افواج کا ناقابل فراموش کردار

پاک افواج کا ناقابل فراموش کردار
پاک افواج ملک و قوم کا فخر ہیں، ان کی خدمات ناقابل فراموش ہیں، انہی کے دم سے قوم سکون کی زندگی جی رہی ہے، ورنہ دشمن نے تو وطن عزیز کو مٹانے میں کبھی کوئی کسر نہ چھوڑی، بھارت نے ہر بار پاکستان کے خلاف سازشیں کیں، ریشہ دوانیاں کرتا رہا، جنگیں مسلط کرنے کی کوششیں کیں، اپنے زرخریدوں کے ذریعے پاکستان کے امن و امان کے درپے رہا۔ بلوچستان اور خیبر پختون خوا میں اب بھی اپنے پالے ہوئے فتنوں کے ذریعے دہشت گردی کی کارروائیاں کروا رہا ہے۔ پاک افواج دشمن کی ان تمام سازشوں کے خلاف ناصرف برسرپیکار ہیں، بلکہ احسن انداز میں ان کا توڑ بھی کرتی چلی آئی ہیں اور اب بھی ان کے وار کو بیکار کررہی ہیں۔ دشمن نے 22اپریل کو پہلگام ڈرامہ رچاکر پاکستان کے خلاف اپنے ملک میں نفرت کی آگ کو بڑھاوا دیا۔ مودی کی انتہاپسند حکومت نے پہلگام واقعے کے پانچ منٹ کے اندر ہی بلاکسی ثبوت اور تحقیق کے الزام سیدھا پاکستان پر دھرا۔ بھارت کے گودی میڈیا نے اپنی حکومت کی ہمنوائی میں جھوٹ در جھوٹ کی بدترین تاریخ رقم کی۔ ڈیڑھ دو ہفتے کی لفظی گولا باریوں کے بعد دشمن نے پاکستان کی آبادی کو رات کی تاریکی میں بزدلوں کی طرح نشانہ بنایا۔ دُنیا کے بہترین جنگی طیاروں کے ساتھ پاکستان پر حملہ آور ہوا۔ اسرائیلی ساختہ ڈرونز پے درپے برساتا رہا۔ بھارت کے ان تمام وار کو ہماری پاک افواج نے انتہائی مہارت اور جانفشانی سے ناکام بنایا۔ دشمن کے 6جنگی طیارے مار گراکر اُسے بھاری نقصانات سے دوچار کیا۔ پاک افواج اس سے بھی زیادہ طیارے مار گرا سکتی تھی، لیکن ایسا نہیں کیا گیا۔ اس امر کا اظہار فیلڈ مارشل عاصم منیر اور وزیراعظم شہباز شریف بھی اپنی تقاریر میں کر چکے ہیں۔ دشمن چار روز تک مسلسل پاکستان پر حملہ آور رہا، ان حملوں کو بہادر پاک افواج ناکارہ کرتی رہیں۔ پاکستان نے جب پلٹ کر جوابی وار کیا تو معرکہ حق میں دشمن کی چند ہی گھنٹوں میں گگھی بندھ گئی اور وہ جنگ بندی کے لیے سپرپاور امریکا کے در کا گدا بن بیٹھا۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارتی منتوں ترلوں پر جنگ بندی میں ثالث کا کردار نبھایا۔ جنگ بندی ہوئی تو بھارت کو سانپ سونگھا ہوا تھا، کیونکہ اس سے قبل پاک افواج محدود وسائل، عسکری لحاظ سے کم تعداد میں ہونے کے باوجود دشمن کی جدید ہتھیاروں، طیاروں، میزائلوں سے لیس بھاری بھر کم افواج کا بٹہ بٹھاچکی تھیں۔ رب تعالیٰ کا لاکھ لاکھ شکر کہ اُس کی مدد شامل حال رہی۔ افواج پاکستان دُنیا کے امن کے لیے بھی کوشاں رہتی ہیں، اس حوالے سے اُن کی خدمات کو دُنیا بھر میں قدر و منزلت کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔ گزشتہ ہفتوں ایران اور اسرائیل کے درمیان 12روز تک جنگ جاری رہی، اسرائیل ایران پر حملہ آور ہوا، آرمی چیف سمیت اعلیٰ عسکری قیادت سمیت جوہری سائنس دانوں کو بھی ٹارگٹڈ نشانہ بناتے ہوئے شہید کر ڈالا، جس کا ایران نے ناجائز ریاست کو منہ توڑ جواب دیا۔ اسرائیل کو بھاری مالی و جانی نقصانات سے دوچار کیا۔ اُس کی کئی اہم تنصیبات کو تباہ و برباد کر ڈالا۔ یہ جنگ خطرناک صورت اختیار کر رہی تھی۔ پھر سیزفائر ہوا اور دُنیا نے سکون کا سانس لیا۔ اس جنگ کے خاتمے اور معرکہ حق میں پاکستان کی کامیابی اور پاک افواج کے اہم کردار سے متعلق وزیر داخلہ محسن نقوی نے لب کشائی کی ہے۔ وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ بھارت کے خلاف جنگ میں غیبی مدد آئی جب کہ ایران اسرائیل سیز فائر اور ایران کی نظر آنے والی کامیابی کے پیچھے بھی وردی ہے۔ اسلام آباد میں محسن نقوی کی زیر صدارت علمائے کرام کے ساتھ محرم الحرام میں امن و امان سے متعلق اہم اجلاس ہوا۔ اجلاس میں وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چودھری، رویت ہلال کمیٹی کے سربراہ مولانا عبدالخبیر آزاد سمیت دیگر اہم مذہبی شخصیات نے شرکت کی۔ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے محسن نقوی نے کہا کہ قیام امن میں علماء کرام نے ہمیشہ اہم کردار ادا کیا، چیئرمین رویت ہلال کمیٹی تمام مکاتب فکر کے لوگوں کو ساتھ لے کر چلیں، اپنا مسلک چھوڑو نہ، اور کسی کا مسلک چھیڑو نہ، کی تھیم رکھنی چاہیے۔ محسن نقوی نے کہا کہ پاک، بھارت جنگ کے دوران غیبی مدد آئی، دونوں ملکوں کی کشیدگی میں نہیں چاہتے تھے کہ کوئی بھارتی شہری ہلاک ہو، پاکستان نے میزائل فائر کیے، کچھ نمبر آگے پیچھے ہوگئے، ڈر تھا کہ شہری آبادی کو نقصان نہ ہو لیکن پاکستانی میزائل بھارت کے سب سے بڑے آئل ڈپو میں لگے۔ اس کے علاوہ بھارت نے ایک پاکستانی بیس پر قریباً 11میزائل فائر کیے، اس بیس پر ہمارے جہاز اور لوگ بھی موجود تھے، خدشہ تھا کہ بھارتی میزائلوں سے بہت نقصان ہوگا، ہمیں اطلاع ملی کہ بھارتی میزائلوں سے کوئی نقصان نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا یہ صرف دو قصے ہیں جو میں نے بتائے کہ کس طرح سے غیبی مدد آئی۔ وزیر داخلہ کا کہنا ہے کہ کسی ایک بھارتی میزائل سے پاکستان کے جہاز اور لوگوں کو نقصان نہیں پہنچا، آرمی چیف نے واضح کردیا تھا کہ حملہ کرنے پر بھارت اس سے زیادہ بھگتے گا۔ محسن نقوی نے کہا کہ اسرائیل کی ایران کے خلاف جارحیت اور جنگ بندی میں وزیر اعظم کا اہم کردار ہے اور اس کے پیچھے اور ایران کی نظر آنے والی کامیابی کے پیچھے بھی وردی ہے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ میں آگے ڈیٹیل میں نہیں جانا چاہتا، جس طرح سے انہوں نی بات کی، جس طرح سے عالمی رہنمائوں کو قائل کیا ہے، اس پر ہم سب کو فخر کرنا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں دہشت گردی عروج پر ہے، کے پی میں جاکر علما کرام سے بات کرنی چاہیے، جن علاقوں میں دہشت گردی ہے وہاں علما سے بات کرنی چاہیے، دہشت گردی صرف ایک صورت میں ختم ہوسکتی ہے، مقامی لوگ دہشت گردوں کی مدد نہ کریں تو دہشت گردی ختم ہوجائے گی۔وزیر داخلہ محسن نقوی نے بالکل درست فرمایا۔ دہشت گردی کے خاتمے کے حوالے سے اُن کا فرمانا صد فیصد بجا ہے۔ پاکستان قدرت کا عظیم تحفہ ہے۔ رب تعالیٰ کی غیبی مدد ہمیشہ اس کے شامل حال رہی ہے اور دشمن کے تمام عزائم ہمیشہ خاک ہوئے ہیں۔
ماحول دشمن پلاسٹک بیگز
پچھلے سالہا سال سے ملک بھر میں پلاسٹک بیگز کے استعمال پر پابندی عائد ہے، لیکن ان پابندیوں پر عمل درآمد نہیں ہوتا، اس وجہ سے پلاسٹک بیگز کا استعمال تسلسل کے ساتھ جاری رہا، جو ماحول کو بدترین آلودگی سے دوچار کرنے کی وجہ بنتے رہے۔ پاکستان ماحولیاتی آلودگی کے باعث پیدا شدہ موسمیاتی تغیر کے باعث سب سے زیادہ متاثرہ ممالک میں شامل ہے، وطن عزیز کو پچھلے برسوں میں ناقابل تلافی نقصانات کا منہ دیکھنا پڑا ہے۔ زلزلوں، شدید بارشوں، سیلابوں سے ناصرف بڑے پیمانے پر اموات ہوئیں، بلکہ مالی نقصانات بھی اتنے زیادہ ہوئے کہ جن کی تلافی کے لیے صدیاں بھی کم ہوں گی۔ پلاسٹک بیگز پر پابندی کے حوالے سے پنجاب میں وزیراعلیٰ مریم نواز شریف کی قیادت میں احسن اقدامات کیے جارہے ہیں۔ سندھ میں پلاسٹک بیگز کی روک تھام کے لیے صوبے بھر میں کوششیں جاری ہیں، جو بارآور ثابت ہورہی ہیں۔ اس حوالے سے وزیراعلیٰ پنجاب نے اپنے خیالات کا اظہار کیاہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے کہا ہے کہ الحمدللہ پنجاب روز بروز پلاسٹک فری ہونے کی طرف بڑھ رہا ہے۔ پلاسٹک بیگز کی جگہ ماحول دوست کپڑے اور کاغذ کی تھیلیوں کے استعمال کو فروغ دیا جارہا ہے۔ انہوں نے پلاسٹک بیگ فری ڈے پر اپنے پیغام میں کہا کہ پلاسٹک بیگز روزمرہ زندگی میں تھوڑی سی آسانی لاتے ہیں مگر صدیوں تک ماحول میں رہ کر تباہی پھیلاتے ہیں۔ انسان اپنی زمین، دریا، فضا، فصلوں اور صحت کو پلاسٹک کی آلودگی سے نقصان پہنچارہے ہیں۔ وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ پلاسٹک بیگز زمین کی زرخیزی ختم، نکاسی آب کے نظام بند اور آبی حیات کو ختم کرنے کا سبب بن سکتا ہے۔ پلاسٹک کا استعمال کینسر سمیت دیگر مہلک امراض کی وجہ بن سکتا ہے۔ پلاسٹک بیگز کے خاتمے کے لیے مارکیٹوں اور فیکٹریوں میں ماحولیات کے قوانین پر عمل درآمد کا کلچر متعارف کرایا جارہا ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کا فرمانا بالکل درست ہے۔ پنجاب اور سندھ میں جس طرح پلاسٹک شاپرز کی روک تھام کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں۔ بلوچستان اور کے پی کے میں بھی کیے جانے چاہئیں۔ ماحول کی بہتری کے لیے سب اپنا بھرپور حصہ ڈالیں۔