
روس نے افغانستان میں طالبان کی حکومت کو سرکاری سطح پر تسلیم کرتے ہوئے نئے افغان سفیر کی سفارتی اسناد کو قبول کر لیا ہے۔ اس عمل کے بعد روس طالبان حکومت کو باضابطہ طور پر تسلیم کرنے والا پہلا ملک بن گیا ہے۔
انٹرنیشنل میڈیا کے مطابق روسی وزارت خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ’ہم سمجھتے ہیں کہ امارت اسلامیہ افغانستان کی حکومت کو باضابطہ طور پر تسلیم کرنے کا اقدام مختلف شعبوں میں ہمارے ممالک کے درمیان دو طرفہ تعمیری تعاون بڑھانے کے عمل کو تیز کرے گا۔‘
یاد رہے کہ بعض ممالک کی جانب سے افغان سفارت خانے کے کچھ حصے طالبان نمائندگان کے حوالے کر دیے ہیں لیکن ابھی تک طالبان کی حکومت کو تسلیم نہیں کیا ہے۔
گزشتہ سال (2024) کے آخر میں روسی پارلیمنٹ نے طالبان حکومت کو تسلیم کرنے والے قانون کے حق میں ووٹ دیا تھا جس کے تحت طالبان کو روس کی کالعدم دہشت گرد تنظیموں کی فہرست سے بھی نکال دیا جائے گا۔
روس کا یہ اقدام ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب مغربی سفارت کاروں نے واضح کر رکھا ہے کہ طالبان کو تسلیم کرنے کا راستہ اس وقت تک بند ہے جب تک ان کی حکومت خواتین کے حقوق کا احترام نہیں کرتی۔