جماعت اسلامی کی عید بعد وزیراعلیٰ ہاؤس پر دھرنا دینے کی دھمکی
امیر جماعتِ اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے وزیراعلیٰ سندھ سے استعفے کا مطالبہ کردیا اور کہا اسٹریٹ کرائم پر قابو نہ پایا تو عید کے بعد وزیراعلیٰ ہاؤس پر دھرنا دیں گے۔
امیر جماعتِ اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ جو لوگ بھی ان دہشتگردوں کو مینڈیٹ دے رہے ہیں دنیا آخرت میں برباد ہونگے، پوری قوم کی رائے کیخلاف ان لوگوں کو مسلط کیا گیا لیکن عوام کا کام ہے اب خاموش نہ بیٹھیں۔
انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت اور اعلیٰ حکام سے پوچھتا ہوں عوام کا تحفظ کہاں ہے، شہریوں کے جان و مال کا تحفظ کرنا حکومت اور قانون نافذ کرنے والوں کا کام ہے، یہاں پر کتنی پٹرولنگ ہوتی ہے تھانوں کو کچھ پتا ہی نہیں ہوتا۔
حافظ نعیم کا کہنا تھا کہ جو یہ تباہی کررہے ہیں وہ بھگتیں گے مگر عوام کا کیا قصور ہے، کراچی کے شہریوں کا قصور کیا ہے عوام کے بچے محفوظ نہیں ہیں، والدین بچوں سے کہتے ہیں کوئی موبائل مانگے تو دے دینا، ہمارا کیا قصور ہے کہ ڈاکوؤں کو ہم پر مسلط کردیا جائے۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ اسٹریٹ کرائم پر قابو نہ پایا تو عید کے بعد وزیراعلیٰ ہاؤس پر طویل دھرنا دیں گے، اب عوام کو نکلنا پڑے گا جلد لائحہ عمل کا اعلان کرینگے، یہاں تھانے بکتے ہیں، وزیراعلیٰ کو یہ نہیں معلوم ڈاکوؤں کے پاس توپیں کہاں سے آئیں۔
ان کا کہنا تھا کہ تھانے میں کوئی اچھا ایس ایچ او ہو بھی تو وہ مجبور ہوتا ہے، ہم نہیں چاہتے کہ جگہ جگہ رکاوٹیں کھڑی ہوں، نوجوانوں کو اسلحہ لائسنس دیں تاکہ وہ خود اپنا تحفظ کریں، گلیوں میں رکاوٹیں لگائیں تو کوئی ہٹانے نہ آئے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے ٹیکسز سے ادارے اور انکی نوکریاں چلتی ہیں، پیپلز پارٹی حکومت کا 16واں سال ہے پولیس میں کیاکیاہے، پولیس کی اکثریت مقامی لوگوں پر مسلط ہوتی ہے، وزیرداخلہ بتائیں اس شہر کے کتنے لوگوں کی پولیس میں نمائندگی ہے۔