جنگ کے بعد غزہ پر کون حکومت کرے گا؟ حماس کا اہم بیان
حماس کا کہنا ہے کہ جنگ کے بعد غزہ پر فلسطینیوں کی حکومت اور انتظام ہو گا۔
حماس کے سیاسی بیورو کے نائب سربراہ نے کہا کہ غزہ کے مستقبل سے متعلق تمام فیصلے فلسطینیوں کے معاہدے سے کیے جانے چاہئیں۔
ال یحییٰ نے ایرانی پریس ٹی وی کو بتایا کہ "غزہ کا انتظام اور حکمرانی فلسطینی عوام کریں گے۔”
انہوں نے مزید کہا کہ قومی اتفاق رائے کی بنیاد پر حکومت تشکیل دی جانی چاہیے اور یہ کہ اسرائیل فلسطینیوں اور اس کی "تحریک مزاحمت” کے خلاف کوئی اختیار مسلط نہیں کر سکے گا۔
یحییٰ نے کہا کہ حماس الفتح کے ساتھ بات چیت کر رہی ہے لیکن فلسطینی اتھارٹی کے ساتھ نہیں اور اس کے باوجود وہ فلسطینی ریاست کی تشکیل کے لیے پُرعزم ہے۔
مقبوضہ مغربی کنارے کے کچھ حصوں میں محدود اختیارات رکھنے والی فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس نے وزیراعظم محمد مصطفیٰ کی پیش کردہ نئی حکومت کی منظوری دے دی ہے۔
نئے حکومتی ارکان اتوار کو عہدہ سنبھالنے والے ہیں۔
مصطفیٰ نے کہا کہ نئی حکومت کی "اعلی قومی ترجیح” غزہ میں جنگ کا خاتمہ ہو گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان کی کابینہ "غزہ کی ذمہ داری سنبھالنے سمیت اداروں کو دوبارہ متحد کرنے کے لیے ویژن مرتب کرنے پر کام کرے گی۔