دلچسپ و حیرت انگیز

8 مہینے قبل کراچی ایئرپورٹ پر انڈونیشیا کے طیارے کے ساتھ کیا ہوا تھا؟

انجن خرابی کے شکار انڈونیشین طیارے کی 8 ماہ بعد بھی مرمت نہ ہو سکی۔

انڈونیشیا کا ایک طیارہ گزشتہ 8 مہینوں سے پی آئی اے انجینئرنگ میں موجود ہے، جس کے انجن میں خرابی آئی تھی، تاحال اس طیارے کی مرمت نہیں ہو سکی ہے، اب اس طیارے کو اڑان کے لیے بیرون ملک سے انجن کی آمد کا انتظار ہے۔

انجن تبدیلی کے منتظر طیارے کے لیے آٹھ ماہ سے دنیا بھر میں مطلوبہ انجن کہیں بھی دستیاب نہیں ہے، جب کہ پی آئی اے کی جانب سے طیارے کی پارکنگ کی مد میں یومیہ 5 سو ڈالرز وصول کیے جا رہے ہیں، انجن نہ ملنے پر کچھ عرصے میں طیارے کو کراچی ایئرپورٹ پر ہی مستقل طور پر کھڑا کر دیا جائے گا، کراچی ایئرپورٹ کے رن وے پر مختلف ایئر لائنز کے اس طرح کے بیش تر طیارے پہلے ہی سے موجود ہیں۔

گرودا انڈونیشیا انٹرنیشنل ایئر لائن کا اے ٹی آر 600-72 طیارہ 26 جولائی کو کراچی پہنچا تھا، رجسٹریشن نمبر پی کے جی اے ڈی کا حامل طیارہ ری فیولنگ کے لیے کراچی اترا تھا، تاہم متحدہ عرب امارات جانے کے لیے ٹیک آف سے قبل طیارے کے انجن میں فنی خرابی پیدا ہو گئی تھی۔

طیارے نے 19 اگست کو صبح 10 بجکر 25 منٹ پر کراچی ایئرپورٹ سے ٹیسٹ فلائٹ کی تھی، ایئرپورٹ ذرائع کے مطابق 21 منٹ کی ٹیسٹ پرواز کے بعد انجن میں خرابی کے باعث طیارہ واپس کراچی اتر گیا تھا، 9 سال پرانا طیارہ کراچی چھوڑ کر عملے کے ارکان انڈونیشیا روانہ ہو گئے تھے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button