تازہ ترینخبریںسیاسیات

ملک ریاض کو گرفتار نہیں کیا جاتا تو عمران خان کے خلاف کیس کا کوئی نتیجہ نہیں نکلے گا، اسلم بھوٹانی

رکن قومی اسمبلی اسلم بھوٹانی نے کہا ہے کہ مبینہ طور پر عمران خان نے ملک ریاض سے رشوت لی ہے لیکن حیران کن طور پر کوئی اس پراپرٹی ٹائیکون سے سوال نہیں کررہا جو مرکزی ’مجرم‘ ہے۔

قومی اسمبلی میں پوائنٹ آف آرڈر پر اظہارِ خیال کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اگر ملک ریاض کو گرفتار نہیں کیا جاتا تو عمران خان کے خلاف کیس کا کوئی نتیجہ نہیں نکلے گا۔

اسلم بھوٹانی نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ ملک ریاض نیب، اسٹیبلشمنٹ اور حتیٰ کہ میڈیا سے زیادہ طاقتور ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگر 9 مئی کے واقعات بلوچستان یا سندھ میں ہوتے تو ہزاروں لوگ پی او ایف(پاکستان آرڈیننس فیکٹریز، واہ) کی تیار کردہ گولیوں کا نشانہ بن چکے ہوتے۔

یہ احساس ہے کہ چونکہ حملہ آور اپنے لوگ تھے، سیکیورٹی ادارے بھی انہی لوگوں کے ہیں اور جج بھی اسی علاقے سے تعلق رکھتے ہیں اس لیے انہیں تھوک کے حساب سے ضمانتیں مل رہی ہیں‘، انہوں نے 9 مئی کو ملکی تاریخ کا سیاہ دن قرار دیا۔

انہوں نے حکومت سے کہا کہ 9 مئی کے واقعات میں ملوث تمام افراد کو عبرتناک سزا دی جائے تاکہ چھوٹے صوبوں کے عوام کو یہ پیغام دیا جائے کہ ان سب کا تعلق ایک پاکستان سے ہے اور ان میں کوئی امتیاز نہیں ہے۔

گوادر سے تعلق رکھنے والے ایم این اے نے بھی مظاہرین کو لاہور کے کور کمانڈر کی رہائش گاہ جسے جناح ہاؤس کے نام سے جانا جاتا ہے، پر حملہ کرنے سے روکنے میں فوجی حکام کی ناکامی پر حیرت کا اظہار کیا۔

اسلم بھوٹانی نے ان رپورٹس کی تحقیقات کا بھی مطالبہ کیا کہ لاہور کور کمانڈر ’عمران خان کے مداح‘ تھے اور امید ظاہر کی کہ آرمی چیف جنرل عاصم منیر اس معاملے کی تحقیقات کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ جناح ہاؤس تین گھنٹے تک جلتا رہا اور اس کے مکین اسے بچا نہ سکے، جو شخص اپنا گھر نہیں بچا سکا وہ ہمیں کیسے بچائے گا، اسے سزا ملنی چاہیے، مجھے نہیں معلوم وہ (کور کمانڈر لاہور) کہاں ہے، اگر وہ مزاحمت کرتے ہوئے شہید ہو جاتے تو آج پوری پارلیمنٹ انہیں سلام پیش کر رہی ہوتی۔

اسی طرح کے خیالات کا اظہار پی ٹی آئی کی منحرف رکن جویریہ ظفر نے بھی کیا جنہوں نے میڈیا کے کردار پر سوالیہ نشان لگاتے ہوئے کہا کہ کسی میڈیا میں پراپرٹی ٹائیکون کا نام نشر کرنے کی ہمت نہیں ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button