تازہ ترینخبریںپاکستان

قومی اسمبلی نے توہین پارلیمنٹ بل 2023 کثرت رائے سے منظور کرلیا

قومی اسمبلی نے توہین پارلیمنٹ بل 2023 کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا ہے جس کی تفصیلات سامنے آگئی ہیں۔

قومی اسمبلی میں توہین پارلیمنٹ بل 2023 کو کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا ہے۔ اسپیکر قومی اسمبلی راجا پرویز اشرف کی زیر صدارت اجلاس میں متعلقہ قائمہ کمیٹی کے چیئرمین رانا قاسم نون کے پیش کردہ بل کی اراکین نے شق وار منظوری دیتے ہوئے کثرت رائے سے یہ بل منظور کیا۔

توہین پارلیمنٹ بل کی تفصیلات بھی سامنے آگئی ہیں جس میں کن پر قانون لاگو ہوگا اور کیا سزائیں تجویز کی گئی ہیں وہ اس میں شامل ہیں۔

مذکورہ بل ایوان یا ایوان کی کسی بھی کمیٹی کے احکامات یا ہدایات کی خلاف ورزی پر لاگو ہوگا۔ یہ بل کسی رکن، ایوان یا کمیٹی کے استحقاق توڑنے پر بھی لاگو ہوگا اس کے علاوہ کمیٹی کے سامنے جھوٹے بیان، ثبوت یا ریکارڈ فراہمی سے انکار یا پھر کسی گواہ کو دھمکیوں یا طاقت کے ذریعے روکنے والے پر بھی پر بھی اس کا اطلاق ہوگا۔

بل کے تحت توہین پارلیمنٹ پر مختلف سزائیں تجویز کی گئی ہیں جس کے مطابق جرم ثابت ہونے پر 6 ماہ قید کی سزا اور 10 لاکھ روپے جرمانہ ہوگا۔ بل میں سینیٹ اور قومی اسمبلی کے لیے توہین پارلیمنٹ کا قانون تجویز کیا گیا ہے۔

توہین پارلیمنٹ کیسز کی تحقیقات 24 رکنی پارلیمانی کنٹمپٹ کمیٹی کرے گی جس میں حکومتی بینچز کے 14 اراکین ہوں گے جب کہ اپوزیشن کے 10 اراکین اس کمیٹی کا حصہ ہوں گے۔ سیکریٹری قومی اسمبلی اس کنٹیمپٹ کمیٹی کا سیکریٹری بھی ہوگا۔

کنٹمپٹ کمیٹی تحقیقات کے بعد شکایات کی رپورٹ پر اسپیکر یا چیئرمین سینیٹ کو سزا تجویز کرے گی اور اسپیکر یا چیئرمین سینیٹ متعلقہ فرد پر سزا کے تعین کا اعلان کرسکیں گے۔ سزا کے خلاف ایوان کی مشترکہ کمیٹی سے اپیل بھی کی جا سکے گی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button