Column

راہِ حق کے ابابیل .. غلام العارفین راجہ

غلام العارفین راجہ

ماہ رمضان پوری اُمت کے مسلمانوں کیلئے نہ صرف عبادات بلکہ دوسروں کے ساتھ نرمی ، صبر اور احساس جیسے جذبات کو فروغ دینے کیلئے آتا ہے۔ لیکن ہم دیکھتے ہیں اس ماہ کی آمد کے ساتھ کہی مسلمان اپنے مسلمان بھائی کو نقصان پہنچانے میں لگ جاتا ہے تو کہی اہل کفار مسلمانوں کو اس بابرکت مہینے کی برکات سے دور رکھنے کیلئے مختلف حربے اختیار کرتے ہیں۔ ہم دیکھتے ہیں کہ فلسطین میں کئی سالوں سے جاری بربریت ماہ رمضان شدت اختیار کر جاتی ہے۔ بیت المقدس جو کہ اُمت مسلمہ کا قبلہ اول ہے وہاں پر مسلمان نمازیوں پر پُرتشدد حملے تیز کر دئیے جاتے ہیں ہر ممکن کوشش کی جاتی ہے کہ مسلمانوں کو اس روحانیت سے بھرپور مہینے میں عبادات سے روکا جائے۔ اس بار بھی کچھ ایسا ہی ہوا مسجد اقصیٰ پر حملہ کیا گیا، مسلمان نمازیوں کو مارا گیا۔ بے تحاشہ مظالم کئے گئے۔ مگر ایک بار پھر عالمی دنیا خاموش تماشائی بنی رہی، اس سے بھی بڑھ کر اپنے ہی مسلمان ممالک عملی طور پر کچھ نہ کر سکے۔ ملک پاکستان میں کچھ تنظیمیں متحرک ہوئیں، انھوں احتجاج ریکارڈ کروائیں۔ انہی میں غیر سیاسی طلبہ تنظیم انجمن طلبہ اسلام شامل ہے جو ریاست پاکستان میں کافی مدت سے کام کر رہی ہے، طلبہ کو حقیقی معنوں میں راہ حق کی طرف متوجہ کر رہی ہے۔ انہوں نے بھرپور کردار ادا کرتے ہوئے طلبہ میں اس مسئلہ کو اُجاگر کیا۔ ہر شہر میں پُرامن مظاہرے کئے اس سلسلے میں راولپنڈی میں بھی انجمن طلبہ اسلام ضلع راولپنڈی کے زیر اہتمام لبیک القدس احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ یہ مظاہرہ طلبہ پریس کلب راولپنڈی کے سامنے کیا گیا۔ جس میں طلبہ نے شرکت کی۔ جنرل سیکرٹری انجمن طلبہ اسلام راولپنڈی ڈویژن وصی الحسن نے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے اسرائیل کی جانب سے جاری فلسطین میں بدترین جارحیت کی بھرپور الفاظ مذمت کرتے ہوئے عالمی دنیا کو مسئلہ فلسطین کو اُجاگر کرنے پر زور دیا۔ ناظم انجمن طلبہ اسلام ضلع راولپنڈی محمد رضوان نے کہا کہ نہایت افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ 57اسلامی ممالک اب تک حالیہ اسرائیل کے پرتشدد مظالم پر خاموش ہیں۔ طلبہ کا کہنا تھا کہ آخر کیوں اب تک سب خاموش ہیں۔ ہمارے حکمران اور مسلم اقوام آخر کب تک ایک ایک کر کہ اغیار کے سامنے سر جھکائے کھڑے رہے گے۔ انجمن طلبہ اسلام اس وقت راولپنڈی میں سب سے پہلے اپنے مسلمان بھائیوں سے اظہار یکجہتی کیلئے نکلی ہے۔ اس موقع پر انوار الحق ، اشعر احمد سمیت دیگر طلبہ اور نوجوان موجود تھے۔ آخر میں شرکا نے فلسطین اور اُمت مسلمہ کے اتحاد و اتفاق کیلئے دعا کی گئی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button