تازہ ترینتحریکخبریںسیاسیات

عدالتی فیصلہ نہ مانا گیا تو سڑکوں پر نکلیں گے، عمران خان کا اعلان

چیئرمین پی ٹی ۤآئی عمران خان نے عدالتی فیصلے کو خوش ۤآئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہم قانون کی بالادستی کی جانب جارہے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کے فیصلے پر پی ٹی آئی کے یوم تشکر سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ہمارے ملک میں شروع سےانصاف نہیں ہوا،نظریہ ضرورت کو سامنے لا کرآئین کی دھجیاں اڑائی جاتی رہی ،امیرملکوں میں انصاف ہے،غریب ممالک میں جنگل کا قانون ہے یادرکھیں انسانی معاشرہ وہ ہوتا ہےجہاں انصاف ہوتاہے۔

پی ڈی ایم الیکشن سے فرار چاہتی ہے

عمران خان نے کہا کہ پی ڈی ایم ٹولہ الیکشن سے فرار چاہتا ہے، ایسا کرنے والے توہین عدالت کرینگے، سن لیں الیکشن نہ کرانےکیلئےکوئی بھی کوشش کی گئی توپوری قوم نکلےگی،سپریم کورٹ کاحکم نہ ماناگیایاآئین کیخلاف گئےتوہم سب نکلیں گے۔

سپریم کورٹ پر واردات کی کوشش جاری ہیں

عمران خان نے کہا کہ یہ لوگ سپریم کورٹ پرواردات کرنے کی کوشش کررہےہیں ان کی صرف یہ کوشش ہے کہ الیکشن نہ ہوں، اس کے لئے یہ عدالت عظمیٰ میں بھی تقسیم پیدا کررہے ہیں تاکہ ان کو فائدہ مل سکے۔

سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ماضی میں چیف جسٹس نوازشریف کیخلاف فیصلہ کرنےلگاتوانہوں نےحملہ کیا، بعد ازاں پیسہ چلا کرچیف جسٹس کوعہدےسےہٹوایا۔ ان کی دوسری کوشش ہے کہ کسی طرح پی ٹی آئی اوراسٹیبلشمنٹ کولڑایاجائے۔

سپریم کورٹ کے ججز کی فیملیوں کیخلاف پروپیگنڈا شروع کردیا

سابق وزیراعظم نے لبرٹی چوک پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ نے نوے دن میں الیکشن کرانےکاحکم دیاتوانہوں نے دھمکاناشروع کردیا اور سپریم کورٹ کے ججز کی فیملیوں کیخلاف پروپیگنڈاشروع کردیا ہے،سپریم کورٹ کےایک جج نےانہیں سسلین مافیاکہاتھاجوبالکل درست تھا، یہ مافیازکی صورت میں کام کرتےہیں ججزکودھمکیاں دیتےہیں۔

عمران خان نے کہا کہ جب ہماری حکومت گرائی توصرف یہ تکلیف تھی کہ رات12بجےعدالتیں کھلیں،حکومت کے خاتمے کے بعد ہم نے کسی جج کیخلاف بات نہیں کی،کسی کی فیملی کوٹارگٹ نہیں کیا۔

ملکی معاشی صورت حال کا ذکر کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نے کہا کہ ہمارےدورمیں مہنگائی12فیصدتھی آج36فیصدہے،تنخواہ دارطبقےکےحالات پہلےبھی مشکل تھےاب تواوربھی بری صورتحال ہوگئی ان لوگوں کےپاس کوئی روڈمیپ نہیں،آگےملک کیساتھ کیاہوگاان کومعلوم نہیں۔

انہوں نے کہا کہ ان کےپاس کیاروڈ میپ ہے کہ آگےحالات بہترہوجائیں گے،یہ کہتےہیں کہ ہمارےپاس فنڈز نہیں، معیشت گررہی ہےتواکتوبرمیں کیسےفنڈزآئیں گے؟ جان لیں جب تک الیکشن نہیں ہوں گے معاشی حالات بہترنہیں ہوں گے،الیکشن ہوتےہیں تونیامینڈیٹ آجاتاہےحکومت پرلوگوں کواعتمادہوتاہے، یہاں سرمایہ کاروں کویہ ہی نہیں پتہ آئندہ ماہ کیاہوناہےتوکون ایسےپیسہ لگائےگا؟ یہ لوگ الیکشن سےبھاگنےاوراپنےمفادات کیلئےپاکستان کوبندگلی میں لےجارہےہیں۔

چیئرمین پی ٹی آئی کا خطاب پاکستان کے ستاون سے زائد شہروں میں براہ راست دکھایا گیا، سابق وزیراعظم کا خطاب سننے کے لئے اسکرینیں نصب کی گئیں تھیں جہاں عوام کی کثیر تعداد نے سابق وزیراعظم کا خطاب سنا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button