تحریک انصاف کے مرکزی رہنما اور سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے الیکشن کی تاریخ کا اعلان نہ کرنے کی صورت میں حکمران اتحاد کو پنجاب اور خیبر پختونخوا اسمبلیاں توڑنے کی تاریخ بتا دی۔
اگر PDM بیس دسمبر تک ملک بھر میں عام انتخابات کا کوئ حتمی فارمولا سامنے نہیں لاتی تو پنجاب اور خیبر پختونخواہ اسمبلیاں تحلیل کر دی جائیں گی اور پنجاب اور خیبر پختونخواہ میں بیس مارچ سے پہلے عام انتخابات کا عمل مکمل ہو گا۔ اس ضمن میں اتحادیوں کا مکمل اعتماد حاصل ہے
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) December 11, 2022
فواد چوہدری نے سوشل میڈیا پر جاری بیان میں کہا کہ امپورٹڈ حکومت کے اکابرین الیکشن نہیں چاہتے لیکن ملک کیسے چلانا ہے کوئی پتہ نہیں، صرف وزیر بنانا اور بیرونی دورے کرنے سے ملک نہیں چلتے یہ ایک پیچیدہ اور مشکل کام ہے جس کی اہلیت ان حکمرانوں میں نہیں ، پاکستان کو سیاسی استحکام کی ضرورت ہے اور یہ مستحکم حکومت کے بغیر ممکن نہیں۔
انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم 20 دسمبر تک عام انتخابات کا فارمولا نہیں لاتی تو پنجاب اور خیبر پختونخوا اسمبلیاں توڑ دی جائیں گی۔ پنجاب، خیبر پختونخواہ میں 20 مارچ سے پہلےعام انتخابات کا عمل مکمل ہو گا، کہا کہ اسمبلیوں کو توڑنے کے لیے تمام اتحادیوں کا مکمل اعتماد حاصل ہے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل فواد چوہدری نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ اگر حکومت نے نئے الیکشن کا اعلان نہ کیا تو زیادہ انتظار نہیں کریں گے، اسمبلیاں دسمبر میں ہی توڑی جائیں گی۔
دوسری جانب وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا عمران خان ہمت کریں اور اسمبلیاں توڑنے کا اعلان کریں، ہم پوری طرح تیار ہیں، 90 روز کے اندر ان اسمبلیوں میں دوبارہ انتخابات کرائیں گے۔