Editorial

نوجوان وزیراعلیٰ حمزہ شہبازکیلئے بڑے چیلنجز

میاں حمزہ شہبازشریف نے پنجاب کے 21ویں وزیراعلیٰ کی حیثیت سے حلف اٹھا لیا ہے۔
لاہورہائیکورٹ کےحکم پرسپیکرقومی اسمبلی راجہ پرویزاشرف نےنومنتخب وزیراعلیٰ حمزہ شہبازسےحلف لیااور چیف سیکرٹری نے حلف لینے کے حوالے سے لاہور ہائیکورٹ کا حکم پڑھ کرسنایا۔وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز نے غیررسمی گفتگو کرتے ہوئے اُنہی چیلنجز کا ذکر کیا جو اِن سطور میں ہم بیان کرنا چاہتے تھے۔ وزیراعلیٰ پنجاب میاں حمزہ شہبازشریف نے کہا کہ ہمارے پاس وقت تھوڑا اور چیلنجز بہت زیادہ ہیں،گزشتہ حکومت نے صحت اور تعلیم سمیت کئی چیلنجز چھوڑے ہیں، امن و امان کی صورتحال کا بھی مسئلہ ہے۔یہ صرف نون لیگ کی حکومت نہیں بلکہ یہ سیاسی جماعتوں کا اتحاد ہے، جس میں سب کومل کر فیصلہ لینا ہوتا ہے اور ہم چاہتے ہیں کہ لوگوں کو ریلیف دیں۔حلف برداری کے بعد نوجوان وزیراعلیٰ میاں حمزہ شہبازشریف نے باقاعدہ کام کا آغاز کردیا ہے اوراپنے والد میاں محمد شہبازشریف کی طرح چھٹی کے روز بھی اجلاس طلب کیے جن میں صوبے میں امن و امان کی صورتحال، ڈیزل کی مصنوعی قلت اور سستا آٹا کی فراہم کی تازہ صورت حال پر تفصیلی غور کیا گیا علاوہ ازیں بہائولپور کا اچانک دورہ کیا اور وہاں ہسپتالوں میں علاج معالجے کی صورتحال، ترقیاتی کاموں کی رفتار کا جائزہ لینے سمیت مختلف امور نمٹائے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ وزیراعظم میاں محمد شہبازشریف اور وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز کو ایسے وقت میں اقتدار ملے ہیں جب ہر طرف مسائل اور چیلنجز ہیں۔ ہم جناب وزیراعلیٰ پنجاب میاں حمزہ شہباز سے کہنا چاہیں گے کہ اِس قلیل مدت میں انہوں نے نہ صرف پاکستان مسلم لیگ نون بلکہ اتحادی جماعتوں کا مان بھی رکھنا ہے کیوں کہ تمام اتحادی جماعتوں نے حکومتی امور چلانے کے حوالے سے تجربہ کار سیاست دانوں کی بجائے میاں محمد شہبازشریف اور آپ کو بھاری ذمہ داری سونپی ہے اور اس قلیل عرصے میں آپ نے اپنی کارکردگی کی بنیاد پر ’’پنجاب سپیڈ‘‘ کا مقابلہ کرنا ہے کیوں کہ وزیراعظم میاں محمد شہبازشریف کو ملک بھر میں بہترین ایڈمنسٹریٹر کے طور پر جانا جاتا ہے اور یقیناً اُن کا تجربہ اور رہنمائی بھی آپ کے ساتھ ہوگی، ایسے تجربہ کار افسران اور وزرا جو اُن کے ساتھ اُن کی رہنمائی میں صوبے میں خدمات انجام دیتے رہے ہیں یقیناً آپ کو بھی میسر آئیں گے لیکن اِس کے باوجود کانٹوں کی اِس سیج کو آپ نے دن رات کی محنت کے ساتھ پھولوں کا مسند بنانا ہے اور جس رفتار سے آپ نے کام کا آغاز کیا ہے یقیناً اِس میں اضافہ ہوگا اور آپ کی ٹیم یعنی آپ کے وزرا پہلے سے زیادہ جانفشانی
کے ساتھ اپنی خدمات انجام دیں گے۔ صوبے میں مہنگائی، زخیرہ اندوزی، تعلیم، صحت اور امن و امان فوری حل طلب معاملات ہیں ، آپ بھی بخوبی جانتے ہیں کہ مختلف شعبوں میں بیٹھے مافیاز حکومت اور عوام کے لیے ہر وقت پریشانی پیدا کرنے کے لیے موقعے کے منتظر رہتے ہیں جیسا کہ حالیہ دنوں گندم کی کٹائی کے دوران ڈیزل کا مصنوعی بحران پیدا کیاگیا ہے، میاں محمد شہبازشریف تین بار وزیراعلیٰ پنجاب رہے اور انہوں نے اول تو بحران پیدا کرنے کی جرأت نہیں ہونے دی یا پھر بہترین حکمت عملی کے ساتھ بحران سے نمٹا گیا حتیٰ کہ قدرتی آفات سیلاب، زلزلہ اور ڈینگی جیسے مسائل بھی سامنے آئے لیکن اُنہوں نے بروقت اور درست فیصلوں سے کم از کم نقصان کا سامنا کیا ہمیں آپ سے بھی ایسے ہی بروقت اور درست فیصلوں کی توقع ہے۔ یہاں ہم بتانا ضروری سمجھتے ہیں کہ وزیر اعلیٰ پنجاب محمدحمزہ شہبازشریف نے ذمہ داریاں سنبھالنے کے بعد پہلے ہی روز صوبے کے بعض شہروں میں ڈیزل کی قلت کا سخت نوٹس لیتے ہوئے انتظامیہ کو ذخیرہ اندوزی کرنے والوں کے خلاف بلاامتیاز ایکشن کا حکم دیا ہے اور ڈیزل کی دستیابی یقینی بنانے کے لیے وفاقی حکومت سے بھی فوری رابطہ کیا جائے گا۔ایک اور اجلاس میں انہوں نے صوبے کے عوام کو کم نرخوں پر آٹے کی فراہمی کو یقینی بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ صوبے کے عوام کو کم نرخوں پرآٹا ملنا ان کا حق ہے اِس لیے پنجاب کے عوام کے حقوق کے تحفظ کے لیے سستے آٹے کی فراہمی ہر صورت یقینی بنائیں گے۔ سیاست یا الیکشن کو چھوڑ دیں،صرف اللہ کی مخلوق کا سوچیں اورانہیں ریلیف دیں۔عوام کو ریلیف دینے کے لیے جو انسانی بس میں ہوا وہ کرگزروں گا۔ وزیراعلیٰ نے مزید ہدایت کی کہ صوبے کے داخلی و خارجی راستوں کی نگرانی کی جائے اورگندم و آٹے کی غیر قانونی نقل و حرکت کوسختی سے روکا جائے۔اجلاس میں گندم کی خریداری کے ہدف اورآٹے کی قیمتوں کابھی جائزہ لیاگیا۔ نظر آتے عام انتخابات کو مدنظر رکھتے ہوئے ہم سمجھتے ہیں کہ نوجوان وزیراعلیٰ کو مکمل ادراک ہے  اُن کی موجودہ کارکردگی کے نتائج عام انتخابات کے نتائج کی صورت برآمد ہوں گے اس ِلیے وہ پوری جانفشانی سے اِس چیلنج کو پورا کریں گے۔

جواب دیں

Back to top button