ColumnRaza Al Rehman

بچوں کیلئے آداب معاشرت ۔۔۔۔ ماہرتعلیم رضا الرحمان

ماہرتعلیم رضا الرحمان

آداب، ادب کی جمع ہے جس کے معنی رتبہ کا لحاظ رکھنا ہے۔ آداب سے مراد انسانی طرز عمل کو چلانے والے ایسے رسم و رواج یا اصول لیتے ہیں جو معاشرتی یا پروفیشنل زندگی میں درست یا قابل قبول سمجھے جاتے ہیں۔معاشرت کے معنی ہیں مل جل کر زندگی گزارنا۔گروہی زندگی میں انسان کو رہنے سہنے اور ترقی کرنے کے لیے دوسرے افراد کے تعاون اور اشتراک کی ضرورت پڑتی ہے۔
آداب معاشرت سے مراد ایسے قوانین ہیں جن پر عمل کر کے انسان اپنے معاشرے کی بہتری اور ترقی میں اہم کردار ادا کرتے ہیں اور آپس میں مل جل کر رہنے کے قابل ہوتے ہیں۔کہا جاتا ہے کہ انسان معاشرتی حیوان ہے۔ اس دنیا میں پیدا ہوتا ہے نشونما اور بالیدگی کے عمل سے گزرتا ہے اور پھر اس معاشرے کی بہتری میں اپنے مفید کردار ادا کرتا ہے۔اس کے لیے یہ بہت ضروری ہے کہ معاشرے میں رہنے کے لیے مناسب عادات و اطوار اپنائے۔دوسرے لفظوں میں معاشرے میں ذمہ دارانہ رویہ اپنا کر رہنے کو آداب معاشرت کہتے ہیں۔ہمارا دین تو ہے ہی اخلاق۔ ارشاد ربانی ہے : آپ ﷺ اخلاق کا اعلیٰ ترین نمونہ ہیں۔ہمارے آقا کریمﷺنے مسلمانوں کے سامنے نہ صرف تمام آداب بیان فرمائے بلکہ ان پر عملی نمونہ بھی پیش کیا۔ زندگی کے ہر شعبے میں آپ ﷺنے اپنے کردار اور عمل کی قوت سے ثابت کر دیا ہے کہ اسلام کی تعلیمات صرف خدا اور بندے کے تعلق تک محدود نہیں بلکہ ان میں معاشرے کے ہر پہلو کا احاطہ کیا گیا ہے۔جو لوگ اپنے اہل خانہ، دوستوں اور جاننے والوں کے ساتھ باعزت طریقے سے پیش آتے ہیں، دوسروں کے لیے ہمدردی اور رحمدلی کا جذبہ رکھتے ہیں، وہ معاشرے میں زیادہ پسند کئے جاتے ہیں اور لوگ انہیں قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ معاشرتی آداب کو سیکھنا اور ان پہ عمل کرنا ہمارے اندر احسان، غوروفکر اور عاجزی کو فروغ دیتا ہے۔ ان سے ہی ہمیں زندگی میں مختلف حالات سے نمٹنے کے لیے اعتماد ملتا ہےاور ہمیں زندگی جینے کی مہارت حاصل ہوتی ہے۔اچھے آداب کے حامل بچے اپنی زندگیوں میں مضبوط
رشتے قائم کرنے اور انہیں برقرار رکھنے میں کامیاب ہوتے ہیں اور بچوں کو ان آداب سے آگاہی دینے میں سب سے اہم کردار والدین ادا کرتے ہیں۔ والدین ہی بچوں کو معاشرتی آداب اور حقوق و فرائض سے آگاہ کرنے میں مناسب رہنمائی کرتے ہیں۔ سوال یہ ہے کہ معاشرتی آداب جاننا بچے کے لیے کیوں ضروری ہے تو اس سلسلے میں ہم یہ مشاہدہ کر سکتے ہیں کہ اچھے آداب و اخلاق انسان کو اچھی تعلیم سے زیادہ کامیابی کی منازل عطاکرتے ہیں۔ اچھے آداب و عادات کا مالک بچہ ہی پراعتماد اور باعزت شہری بن سکتا ہے ۔ اخلاق اور معاشرے میں رہنے کے آداب بچوں کو ان کے ساتھی بچوں کے ساتھ قدم سے قدم ملا کر چلنے میں مدد فراہم کرتے ہیں۔ ایسے بچے اپنا حلقہ احباب وسیع رکھتے ہیں اور گھل مل کر رہنے کو ترجیح دیتے ہیں۔اچھے آداب ہمارے ماحول میں موجود دوسرے لوگوں کے ذہنوں میں ہمارے انفرادی امیج کو بہتر بناتے ہیں۔ معاشرتی آداب کی مدد سے ناگوار رویوں کو ختم کیا جا سکتا ہے اور پسندیدہ روئیے اپنانے کی حوصلہ افزائی کی جاسکتی ہے۔ اچھا اخلاق ہی انسان کو سکھاتا ہے کہ دوسروں کی عزت کی جائے جس کے نتیجے میں ایک
پرسکون معاشرہ تشکیل پاتا ہے۔اس لیے والدین کو چاہیے کہ اس سے قبل کہ بچہ غیرصحتمند رویہ اختیار کرے، وہ اسے اچھے معاشرتی آداب سکھائیں اور روزانہ کی بنیاد پر ان آداب کی مشق اور اعادہ یقینی بنائیں۔ بچوں کے لیے عمدہ اخلاق کی مثال قائم کریں تا کہ بچے کے سامنے ایک رول ماڈل موجود ہو جس کی وہ تقلید کر سکے۔بچوں کے اندر شروع سے ہی جن اقدار کو فروغ دینا چاہتے ہیں اس سے متعلق معلومات فراہم کریں۔ مثال کے طور پر اگر آپ ان میں حب الوطنی کا جذبہ پیدا کرنا چاہتے ہیں تو انہیں ایسے تعلیمی اور ملی پروگرامز دکھائیں جن سے انہیں اپنے قومی ہیروز کے بارے میں جاننے کا موقع مل سکے۔معاشرتی آداب کا تعلق احسان سے ہے، یہ دوستانہ اور شائستہ رویہ اپنانے کے بارے میں اصول ہیں اور ساتھی انسانوں کے ساتھ اچھے سلوک کے بارے میں رہنمائی کرتے ہیں۔ یہ آداب ہمیں دوسروں کے ساتھ بہترین سلوک کرنے کا طریقہ جاننے میں مدد کرتے ہیں اور بتاتے ہیں کہ ہمیں مختلف ماحول میں کیسے برتائوکرنا چاہیے۔ آداب معاشرت کا دائرہ بہت وسیع ہے۔ ان سے مراد ساتھیوں سے بہتر سلوک کرنا یا صرف براہ کرم اور شکریہ جیسے الفاظ بولنا ہی نہیں ہے۔ بلکہ یہ ہمیں سکھاتے ہیں کہ ہمیں خود کو دوسروں کے سامنے کس طرح پیش کرنا ہے اور ہمارا دوسروں کے ساتھ سلوک اور طرز تخاطب کیسا ہونا چاہیے۔یہی آداب معاشرت ہمیں اپنے طرز عمل کے بارے میں سوچنے اور اسے سمجھنے میں مدد کرتے ہیں، یہ دوسروں کے احساسات اور حقوق سے آگاہ ہونے میں بھی ہمیں رہنمائی فراہم کرتے ہیں۔ آداب معاشرت ہی ہمیں دوسروں کے ساتھ ملنے جلنے کا بہتر طریقہ بتاتے ہیں، جس سے افراد کے مابین عزت و احترام کے احساس کو فروغ ملتا ہے۔ انسان جو معاشرتی آداب سیکھتا ہے انہی کی روشنی میں وہ دوسرے مذاہب اور ثقافتوں کے حامل لوگوں کے احترام کا قائل ہوتا ہے۔ اس سے یہ بات بھی واضح ہو جاتی ہے کہ آداب ثقافت کے پابند ہیں۔ضروری نہیں کہ یہ آداب اور طور طریقے کامل (پرفیکٹ) ہوں یا معاشرے میں زمانہ قدیم سے رائج ہوں۔ بلکہ معاشرے کے افراد ان آداب کو اس لیے وضع کرتے ہیں تا کہ لوگوں کی زندگی کو آرام دہ اور پرسکون بنایا جا سکے۔ ہمارے آداب و اطوار ہماری تربیت اور اقدار کا پتہ دیتے ہیں اور ان سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہم دوسرے انسانوں کی کتنی قدر اور عزت کرتے ہیں۔بہر کیف آداب معاشرت سے آگاہی ہمارے بچوں کے لیے بہت اہمیت کی حامل ہے۔ جدید دور میں ہر طرف سے ہونے والی ثقافتی یلغار نے اس بات کی اہمیت کو اور بھی مسلم کر دیا ہے کہ بچے اپنے کردار اور اخلاق کی حدود و قیود سے آگاہ ہوں۔

یہ بھی پڑھیے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button