تازہ ترینجرم کہانیخبریںخواتین

خاتون خودکش بمبار ایم فل کررہی تھی، اس نے اپنے ٹوئٹر اکاونٹ پر آخری پیغام کیا بھیجا؟

جامعہ کراچی میں ہونے والے خودکش بم حملے  میں چار افراد ہلاک ہوئے جن میں تین چینی شہری اور ایک پاکستانی شہری شامل ہے۔

یہ دھماکا جہاں ملک کے متعلقہ حلقوں کی توجہ حاصل کر رہا ہے اس کی ایک وجہ تو  غیر ملکیوں کو نشانہ بنانہ ہے تو وسری اور اہم وجہ خودکش بمبار کا خاتون ہونا ہے۔

اس سے بھی زیادہ حیران کن بات یہ ہے کہ خاتون حملہ آور ایک پڑھے لکھے خاندان سے تعلق رکھتی تھی۔

جب شری عرف برمش نے دھماکے کے وقت اپنے ٹوئٹر ہینڈل پر الوداع کا پیغام پوسٹ کیا، تو کوئی بھی واقعی اس بات سے واقف نہیں تھا کہ وہ آگے کیا کرنے جا رہی ہے یا اس کے مستقبل کے کیا ارادے ہیں۔

 خاتون خودکش بمبار کا آخری ٹوئٹ:

برمش کے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر اگر سرسری نگاہ ڈالی جائے تو انہوں نے 26 اپریل یعنی کراچی دھماکے والے دن، دوپہر 2  بج کر 10منٹ پر ایک ٹوئٹ شیئر کیا جس میں اس نے الوداعی پیغام جاری کیا۔

اس ٹوئٹ کی ٹائمنگ کا بغور جائزہ لیا جائے تو جامعہ کراچی دھماکے کی سی سی ٹی وی فوٹیج بتاتی ہے کہ دھماکا 2 بج کر 6  منٹ پر ہوا، تو سوال یہاں یہ پیدا ہوتا ہے کہ اس خاتون کے اکاؤنٹ سے ’الوداعی ٹوئٹ‘ کس نے شیئر کیا؟

اگر اس اکاؤنٹ پر طائرانہ نگاہ ڈالی جائے تو خاتون کتابوں کی شوقین لگتی ہیں، اور پڑھائی میں بھی آگے آگے رہتی ہیں۔

مہاتما گاندھی اور نیلسن منڈیلا جیسی معروف شخصیات کے اقتباس بھی ہمیں کہیں کہیں دکھائی دیتے ہیں۔

یاد رہے کہ خاتون حملہ آور کی تفصیلات سامنے آنے پر یہ انکشاف ہوا کہ خاتون کوئی ان پڑھ نہیں تھی بلکہ اعلیٰ تعلیم یافتہ تھی جبکہ خاندان کے کسی فرد کا بھی کوئی کرمنل ریکارڈ نہیں۔

خودکش حملہ آور خاتون کے خاندان کے مطابق حملہ آور خاتون ڈیڑھ ماہ پہلے اپنی بہن کی شادی کیلئے کیچ آئی تھی، خاتون خودکش حملہ آور مزید تعلیم کیلئے چھ ماہ پہلے اپنے شوہر کے ساتھ کراچی شفٹ ہوئی تھی۔

خاتون خودکش بمبار ایم فل کررہی تھی جبکہ اس کے ڈاکٹر شوہر کوئی ڈپلومہ کررہے تھے، خاندان کے دیگر افراد سرکاری عہدوں پر فائز ہیں۔

خاتون حملہ آور کے والد کچھ عرصہ پہلے تک بلوچستان یونیورسٹی تربت کے رجسٹرار رہے ہیں، اس کے ایک بھائی تحصیلدار جبکہ ایک بھائی ڈپٹی منیجر ہیں۔

جامعہ کراچی میں خودکش حملہ آور خاتون کے خاندان کو خاتون کی سرگرمیوں کے بارے میں پتا نہیں تھا، خودکش حملہ آور خاتون کے خاندان نے مجید بریگیڈ کی طرف سے جاری تصویر کو کنفرم کردیا ہے کہ یہ خاتون ان ہی کے خاندان سے ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button