پنجاب میں نئےوزیراعلیٰ کے انتخاب کےلیے پرویزالہیٰ اور حمزہ شہبازمیں مقابلہ ہوگا۔
پنجاب میں وزارت اعلی کے حوالے سے مشاورت کا سلسلہ جاری ہے۔
پاکستان مسلم لیگ(ن) نےعلیم خان گروپ سے رابطہ کیا ہے۔(ن)لیگ کی جانب سے تصدیق کی گئی کہ علیم خان گروپ اورجہانگیرترین گروپ نے حمزہ شہباز کی حمایت کا یقین دلایا ہے۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) نے حمزہ شہباز کا نام وزیراعلی پنجاب کے لیے متحدہ اپوزیشن کودے دیا۔متحدہ اپوزیشن کی جانب سے حمزہ شہباز کے نام پر اتفاق کیا گیا ہے۔
حمزہ شہبازنےکہا ہے کہ وزارت اعلیٰ کے لیے نمبر گیم مکمل ہے۔
نون لیگ نے تمام اراکین پنجاب اسمبلی کو آج ہی لاہور طلب کرلیا ہے۔
اس سے قبل جمعہ یکم اپریل کو گورنر پنجاب نے وزيراعلیٰ پنجاب کا استعفی منظورکیا تھا۔ پنجاب اسمبلی کا اجلاس 2 اپريل کو طلب کرلیا گیا۔اجلاس کے ایجنڈے میں نئے وزیر اعلی کا انتخاب شامل ہے۔عثمان بزدار کا استعفیٰ منظورہونےکے بعد تحريک عدم اعتماد غيرموثر ہوگئی۔
وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے جمعرات کو راولپنڈی میں آخری سرکاری تقریب میں شرکت کی تھی۔ عثمان بزدار نےاپنا سرکاری دفترجمعرات کوخالی کردیا تھا۔
وزيراعلیٰ پنجاب کے استعفیٰ کی منظوری کے بعد گورنرہاؤس نےاسمبلی سيکرٹريٹ کوآگاہ کردیا۔
واضح رہے کہ عثمان بزدارنے3روزقبل استعفیٰ وزيراعظم عمران خان کوپيش کيا تھا۔ عثمان بزدار کے مستعفیٰ ہونے پر اسپیکرپنجاب اسمبلی پرویز الہیٰ کو پی ٹی آئی کی جانب سے نیا وزیراعلیٰ پنجاب نامزد کیا گیا۔
تیس مارچ بروز بدھ کوعلیم خان گروپ نے (ق) لیگ کو وزیراعلیٰ پنجاب کا ووٹ دینے سے انکار کردیا۔علیم خان گروپ کے ترجمان میاں خالد محمودنےبتایا تھا کہ عمران خان جن القابات سے پرویز الہی کو بلاتے تھے ہم تو انہیں دہرانے کی جسارت بھی نہیں کرسکتے۔
انھوں نے کہا کہ پہلے 4سال ایک بے ایمان اور نکمے شخص عثمان بزدار کو مسلط رکھا اور اب پرویز الہی کو نامزد کردیا۔