تازہ ترینتحریکخبریں

سندھ ہاؤس میں چھپے ہوئے پی ٹی آئی کے منحرف ارکان کھل کر سامنے آنے لگے

وزیراعظم عمران خان کے دعوے کی تصدیق ہوگئی، سندھ ہاؤس میں چھپے پی ٹی آئی کے ارکان قومی اسمبلی منظرعام پر آگئے۔

تحریک عدم اعتماد سے قبل سندھ ہاؤس میں چھپے پی ٹی آئی کے ارکان اسمبلی میں خواتین بھی شامل ہیں، راجا ریاض، نواب شیرو سیر، نور عالم خان، باسط بخاری سمیت 27 ارکان کی جانب سے سندھ ہاؤس میں پناہ لی گئی ہے۔

رکن اسمبلی راجہ ریاض نے دعویٰ کیا کہ دو درجن سے زائد ارکان ہمارے ساتھ ہیں، عمران خان پارلیمانی پارٹی کا اجلاس بلائیں سب پتا چل جائے گا۔

سندھ ہاؤس میں ارکان قومی اسمبلی راجہ ریاض، باسط سلطان بخاری، نواب شیر وسیر ، نور عالم خان، رانا قاسم نون،غفار خان وٹو، ریاض مزاری، خواجہ شیراز، احمد حسین ڈیہڑ، نزہت پٹھان، وجیہہ اکرم , رمیش کمار  موجود ہیں۔

تحریک انصاف کے فیصل آباد سے منتخب ہونے والے رکن اسمبلی راجہ ریاض نے کہا کہ کہ کسی نے پيسہ نہيں ديا،ہم نے ووٹ ضمير کے تحت دينا ہے۔ ہمارے ايم اين ايز پر تشدد ہوا اور تھانے لے گئے، پوری قوم کو پتہ ہے پوليس سے لاجز پر حملہ کرايا گيا۔ پی ٹی آئی کے 24 ارکان سندھ ہاؤس میں موجود ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سندھ ہاؤس میں ہیں تو کیا وہ پاکستان سے باہر ہے۔ حکومت تو بڑے رابطے کر رہی ہے لیکن اب وقت گزر گیا۔ پرویز الہٰی کی معلومات درست نہیں ہیں اور بھی لوگ آئیں گے۔

رکن اسمبلی نور عالم خان نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کے 20 کروڑ والی بات پر افسوس ہوا، ميں 3برس سے کرپشن کيخلاف آواز اٹھا رہا ہوں، مہنگائی اور لوڈ شیڈنگ کی بات کر رہا ہوں۔

ایم این اے باسط بخاری نے کہا کہ ميں نے وزارت نہيں مانگی، وزراء ہم پر تہمت لگارہے ہیں، میں آزاد الیکشن لڑا اور منتخب ہوا،ان سے وزارت بھی نہیں مانگی۔ اختلافات ماں باپ ميں بھی ہوتےہيں اس کا یہ مطلب نہيں کہ وزراءتہمت لگاديں۔

رکن اسمبلی نواب شیر و سیر نے کہا کہ ووٹ ڈالنے کے لیے فواد چودھری کو جپھی ڈال کر جائیں گے، ان سے پوچھنے کی ضرورت نہیں ہے، وہ ہمارے برخوردار ہیں۔ یہ بڑھکیں ہیں، وہ ہمیں گدھے اور خچر کہیں تو بھلائی کی کیا توقع کریں، سیاست دان کو ایسی زبان استعمال نہیں کرنی چاہیے۔ اگلا الیکشن پی ٹی آئی کے ٹکٹ سے نہیں لڑیں گے، آزاد لڑنا ہے یا کوئی اور فیصلہ اپنی مرضی سے کریں گے۔

وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر لکھا کہ ایکشن کے ڈر سے لوٹے ظاہر ہونا شروع ہو گئے، پچھلے 5 لوگوں کو 15 سے 20 کروڑ ملے، خچروں اور گھوڑوں کی منڈیاں لگ گئیں، باضمیر ہوتے تو استعفیٰ دیتے سپیکر کو ان ضمیر فروشوں کو تاعمر نا ابل قرار دینے کی کاروائی کرنی چاہئے۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ حکومت کیخلاف مزید لوگ جلد سامنے آئیں گے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ایک بیان میں پی پی چیئر مین کا کہنا تھا کہ تحریک عدم اعتماد میں حصہ لینے پر ایم این ایز کو دھمکیاں دی جارہی ہیں۔ پیپلزپارٹی اور پی ڈی ایم ان کو بچانے کی ہر ممکن کوشش کرے گی، حکومت ہمیں اشتعال نہ دلائے۔

اپنے بیان میں انہوں نے لکھا کہ او آئی سی کانفرنس کی وجہ سے ہم اسلام آباد میں کوئی انارکی نہیں چاہتے، کچھ دوست ابھی عمران خان کے الزامات کا جواب دیں گے۔ حکومت کیخلاف مزید لوگ جلد سامنے آئیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم اپنے تمام کارڈ ابھی ظاہر نہیں کریں گے، پیپلزپارٹی اور پی ڈی ایم ایم این ایز کو بچانے کی ہر ممکن کوشش کرے گی۔ حکومت کیخلاف ارکان اسمبلی اپنے تمام ذرائع استعمال کریں گے۔ ارکان اسمبلی کی زندگی اور خاندان خطرے میں ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button