تازہ ترینخبریںپاکستان

شہریوں کی شکایات پر پنجاب پولیس کے 9 بدعنوان افسر برطرف

عوامی شکایات کے بڑھتے ہوئے رجحان کے باعث پنجاب پولیس نے صوبے بھر میں نااہل افسران کے گرد گھیرا تنگ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

احتسابی میکانزم کے طور پر راولپنڈی میں تعنیات 9 بدعنوان اسٹیشن ہاؤس آفیسرز (ایس ایچ اوز) کو عہدوں سے برطرف کرتے ہوئے فیلڈ پوسٹنگ سے روک دیا گیا ہے اور ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ مستقبل میں ان کا تقرر شہر یا ریجن کے کسی بھی پولیس اسٹیشن میں نہیں کیا جائے۔

ان کے خلاف کارروائی پنجاب کے دو اکیس گریڈ کے ایڈیشنل انسپکٹر جنرل کی جانب سے کی گئی انکوائری کی روشنی میں شروع کی گئی ہے۔

ایک عہدیدار نے ڈان کو بتایا کہ پنجاب پولیس کے انسپکٹر جنرل راؤ سردار علی خان نے راولپنڈی میں داغدار پروفائل کے حامل تھانیداروں کی تعنیاتی کی شکایت پر تحقیقات کا حکم دیا تھا۔

جس کے نتیجے میں دو سینئر پولیس افسران نے 19 تھانیداروں کا ریکارڈ چیک کیا اور ان کے خلاف کارروائی کی سفارش کی جنہیں حال ہی میں سٹی پولیس آفیسر راولپنڈی نے تعنیات کیا تھا۔

انکوائری رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ راولپنڈی میں تعنیات 9 تھانیدار بدعنوان ہیں اور مستقبل میں ان کی اس قسم کی تقرریوں پر پابندی لگانی چاہیے۔

ایک اہلکار نے بتایا کہ انکوائری رپورٹ آنے کے بعد سٹی پولیس آفیسر نے دو تھانیداروں کو عہدوں سے ہٹا دیا ہے جبکہ ریجنل پولیس آفیسر نے دیگر 7 افسران کو فیلڈ پوسٹنگ سے روک دیا ہے۔

آئی جی نے محکمہ جاتی احتسابی عمل کو تیز کیا اور صوبے بھر کے 50 دیگر پولیس افسران جس میں 26سپرنٹنڈنٹ آف پولیس اور 13 اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ آف پولیس شامل ہیں سے وضاحت طلب کی ہے کہ انہوں نے عوامی شکایات کا ازالہ کیوں نہ کیا۔

شکایتی مرکز 1787 کی کارکردگی کا جائزہ لینے والے سینئر اہلکاروں نے علیحدہ علیحدہ انکوائری رپورٹ کی روشنی میں ان کے خلاف کارروائی کی تجویز دی۔

مزید بتایا گیا کہ آئی جی کی جانب سے بڑی تعداد میں 18 گریڈ پولیس افسران کے خلاف شروع کیا گیا پہلا قدم ہے تاکہ پولیس سروس آف پاکستان اور اعلیٰ افسران کے خلاف سزا دیتے ہوئے امتیازی سلوک کے دیرینہ مسئلے کو ختم کیا جاسکے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button