سپیشل رپورٹ

’’پاکستان کا نازک موڑ‘‘ امریکی اسکول میں پڑھایا جانے لگا

پاکستان اس وقت نازک موڑ پر ہے یہ جملہ پاکستانی ہر سیاسی لیڈر یا حکمراں سے سنتے رہتے ہیں مگر اب ایک امریکی اسکول اس کو ایک مضمون کے طور پر پڑھا رہا ہے۔

پاکستان کے حکمراں سیاسی ہوں یا غیر سیاسی ایک جملہ ان کا 7 دہائیوں سے یکساں رہا ہے کہ ’’پاکستان اس وقت نازک موڑ سے گزر رہا ہے جس پر ہر پاکستانی یہ سوچتا ہے کہ یہ نازک موڑ نہ جانے کب ختم ہوگا۔

تاہم دلچسپ بات یہ ہے کہ اب پاکستان کے 75 سال سے جاری اسی نازک موڑ کو امریکا کے معروف اسکول ہارورڈ نے اپنا مضمون بنا لیا ہے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق ہارورڈ بزنس اسکول میں پروفیسر البرٹو کاوالو کے دی بزنس، گورنمنٹ اینڈ دی انٹرنیشنل اکانومی اسپرنگ 2024 پروگرام میں اس کو کیس اسٹڈی کے طور پر پڑھایا جا رہا ہے جس کا اب سوشل میڈیا پر بھی چرچا ہو رہا ہے۔

رپورٹ  کے مطابق سکول کا ایم بی اے پروگرام دنیا بھر میں 11ویں نمبر پر ہے اور یہ یہ کیس اسٹڈی ہارورڈ بزنس اسکول کی پروفیسر میگ رتھمائر، سالار اے شیخ (ایم بی اے) نے تیار کی تھی۔ اس کا مقصد مستقبل کے لیڈرز اور مینجرز کو تعلیم دینا ہے۔

اس کیس اسٹڈی کے عنوان میں پاکستان کے اُس ’نازک موڑ‘ کا حوالہ دیا گیا ہے، یہ ایک جملہ سیاسی بیانات میں بار بار استعمال ہوتا ہے جو پاکستان کے سیاسی عدم استحکام اور تیزی سے بڑھتے ہوئے معاشی مسائل کو بیان کرتا ہے۔ دوسرا حوالہ 75 سال کا ہے جو اس بات کی جانب اشارہ ہے کہ 1947 سے اب تک ملک کو درپیش مسائل میں کوئی کمی نہیں آسکی۔

واضح رہے کہ تعلیمی اداروں میں کیس سٹڈیز طلبا کو پڑھانے کا عام طریقہ ہے جس میں پروفیسرز حقیقی زندگی کی مثالیں پیش کر کے طلبا کو ان کی فیلڈ میں پیش آنے والے مسائل کو حل کرنا سکھاتے ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button