سیاسیات

نواز شریف بڑی مشکل میں پھنس گئے

نواز شریف چوتھی بار تو وزیراعظم نہ بن سکے لیکن حالیہ عام انتخابات میں رکن قومی اسمبلی منتخب ہونے کے بعد وہ بڑی مشکل میں پھنس گئے ہیں۔

سابق وزیراعظم نواز شریف جو 8 فروری کے الیکشن میں لاہور سے حلقہ این اے 130 سے کامیابی حاصل کر کے رکن قومی اسمبلی بنے ہیں اور الیکشن کمیشن کے جاری کردہ نتائج کے مطابق انہوں نے پی ٹی آئی رہنما یاسمین راشد کو شکست دی تھی۔

تاہم قائد ن لیگ کے لیے مشکل یہ کھڑی ہو گئی ہے کہ ان کی حریف پی ٹی آئی امیدوار یاسمین راشد نے مذکورہ حلقے سے نواز شریف کی کامیابی کو لاہور ہائیکورٹ کے الیکشن ٹریبونل میں چیلنج کر دیا ہے۔

ڈاکٹر یاسمین راشد نے سابق وزیراعظم کی کامیابی کیخلاف لاہور ہائیکورٹ میں انتخابی عذرداری دائر کی ہے جس میں  موقف اختیار کیا گیا ہے کہ فارم 45 کے مطابق وہ کامیاب ہوئیں مگر فارم 47 میں نواز شریف  کو جتوا دیا گیا۔

درخواست گزار کے مطابق انتخابی نتائج میں رد وبدل کیا گیا اور ان (ڈاکٹر یاسمین راشد) کی کامیابی کو شکست میں تبدیل کیا گیا۔

یاسمین راشد نے انتخابی عذرداری میں استدعا کی ہے کہ نواز شریف کی کامیابی کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیا جائے۔

قائد ن لیگ کیخلاف انتخابی عذرداری پر لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس سلطان تنویر احمد پر مشتمل الیکشن ٹربیونل سماعت کرے گا۔

واضح رہے کہ قائد ن لیگ چار سال بعد وطن واپس آئے تھے اور انہوں نے 8 فروری کے الیکشن میں دو حلقوں سے الیکشن میں حصہ لیا تھا جس میں مانسہرہ سے قومی اسمبلی کے حلقے این اے 15 سے انہیں پی ٹی آئی کے شہزادہ گشتاسپ خان نے شکست دی تھی۔

مذکورہ حلقے سے پی ٹی آئی امیدوار نے ایک لاکھ 5 ہزار 259 ووٹ حاصل کیے تھے جب کہ نواز شریف کو اس حلقے سے 80 ہزار 413 ووٹ پڑے تھے یوں سابق وزیراعظم کو 25 ہزار سے زائد ووٹوں سے شکست ہوئی تھی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button