دنیا

کراکس ہال حملہ، روسی صدر کا انتہائی اہم بیان سامنے آگیا

روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن کا کہنا ہے کہ انہیں معلوم ہے کہ ماسکو میں حملہ مسلم انتہاپسندوں نے کیا مگر روس کی دلچسپی حملہ آوروں کے گاہک میں ہے، پیوٹن نے کہا کہ آخر حملے کے بعد دہشتگرد یوکرین ہی فرار ہونا کیوں چاہتے تھے اور وہاں کون ان کا انتظار کررہا تھا؟

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق روسی صدر پیوٹن کراکس ہال پر حملے کے بعد کے انتظامات کا جائزہ لینے سے متعلق اجلاس کے موقع پر گفتگو کررہے تھے۔

روسی صدر کا کہنا تھا کہ مسلم انتہاپسندوں کے نظریات کا تو اسلامی دنیا صدیوں سے مقابلہ کررہی ہے مگر جس بات میں روس کو دلچسپی ہے وہ یہ کہ ایسے انتہاپسندوں کا گاہک ہے کون؟

روسی صدر کا مزید کہنا تھا کہ مجرموں کو سزا دینے کی خواہش اپنی جگہ مگر واقعہ کی تحقیقات بغیر تعصب کے اور معروضی انداز سے ہوں گی۔

روسی صدر نے کہا کہ ضروری ہے کہ کئی سوالات کے جواب حاصل کیے جائیں جس میں یہ بھی شامل ہے کہ کیا واقعی مسلم انتہاپسندوں نے فیصلہ کیا تھا کہ وہ روس پر حملہ کریں جبکہ روس مشرق وسطی کے تنازع میں منصفانہ حل کیلئے کھڑا ہے۔

پیوٹن نے کہا کہ 22 مارچ کو روس کے دارالحکومت پر کیا گیا حملہ ایک دھمکی ہے جس سے یہ سوال اُٹھتا ہے کہ آخر کار اس سے فائدہ کسے حاصل ہوا؟

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button