سپیشل رپورٹ

بچوں پر تشدد اور منشیات:البغدادی کی خواتین قیدیوں کے خصوصی انٹرویو میں نئے انکشافات

عرب خبر رساں ادارے العربیہ اور الحدث چینلز کی جانب سے داعش کے رہنما ابوبکر البغدادی کی بیویوں اور ان کی بیٹی کے ساتھ کیے گئے خصوصی انٹرویوز کے سلسلے نے کئی طرح کے ردعمل کو جنم دیا۔ ان میں زندہ بچ جانے والی یزیدی خواتین کا غصہ بھی شامل ہے جو البغدادی کے ہاتھوں یرغمال بنی ہوئی تھیں، اور تنظیم کے کچھ رہنماؤں کا غصہ ہے، جنہوں نے خواتین قیدیوں کی جانب سے تشدد کے الزامات سے انکار کیا اور کہا کہ ان کے ساتھ اچھا سلوک کیا جاتا رہا ہے۔

العربیہ اور الحدث چینلز نے ایک حالیہ انٹرویو میں یزیدی زندہ بچ جانے والی خواتین سے بات چیت کی ہے، دو حصوں پر مشتمل ایک خصوصی انٹرویو میں، انھوں نے بیان کیا کہ ان کے ساتھ سخت سلوک کیا گیا اور انھیں عصمت دری کا نشانہ بنایا گیا
انٹرویو میں، ایک یزیدی زندہ بچ جانے والی اشواق حجی حمد نے داعش کے ارکان کی طرف سے اپنے اغوا کی تفصیلات کا انکشاف کیا۔ان کا کہنا تھا کہ داعش نے ان کی بہن کو اس وقت پکڑا جب وہ نو سال کی تھیں۔ اشواق نے مزید کہا کہ البغدادی نے یزیدی خواتین کی عصمت دری کی اور انہیں فروخت کے لیے پیش کیا، اور اس کی بیوی نے یزیدی خواتین کو مارا پیٹا اور ان کے ساتھ بدسلوکی کی۔

اشواق نے تنظیم کے ہاتھوں سے فرار ہونے کی تفصیلات بھی بیان کیں۔ پہلے انہوں نے بیمار ہونے کا بہانہ کیا اور انہیں نینویٰ کے ایک ہسپتال لے جایا گیا، جہاں وہ نیند کی گولی چرانے اور پھر اسے تنظیم کے افراد کے کھانے میں شامل کرنے میں کامیاب ہو گئی
داعش کے رہنماؤں کی بیویوں نے اسیروں کو سب سے زیادہ قیمت پر فروخت کرنے کا مقابلہ بھی کیا۔

انٹرویو میں، دوسری زندہ بچ جانے والی، سعاد حمید نے کہا کہ البغدادی کی بیویوں نے یزیدی خواتین قیدیوں کے ساتھ اچھے سلوک کے بارے میں جھوٹ بولا، اور کہا کہ البغدادی کی پہلی بیوی خواتین اسیروں کی فروخت کے بارے میں جانتی تھی۔

سعاد نے یہ بھی انکشاف کیا کہ ان کی رہائی کے لیے ان کے خاندان کو 40,000 ڈالر تاوان ادا کرنا پڑا
داعش نے بچوں کو پھنسایا اور انہیں منشیات دی
حجی حمید تعلو نے بتایا کہ کس طرح تنظیم کے ارکان نے ان کے خاندان کے افراد کو گرفتار کیا جن میں ان کی دو بیٹیاں بھی شامل تھیں جن کی عمریں دس سال تھیں۔ انہوں نے ڈوہوک میں سمگلروں، اور یرغمالیوں کی رہائی کے دفاتر کے ذریعے اپنے خاندان کو آزاد کرنے کے لیے $220,000 ادا کرنے کی بات کی۔ انہوں نے شدت پسند تنظیم کے بچوں کو بوبی ٹریپ کرنے اور تنظیم کے رہنماؤں کے احکامات پر عمل درآمد کے مقصد کے لیے منشیات دینے کی تفصیلات بھی ظاہر کیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button