کاروبار

کابینہ کی تشکیل کے بعد مذاکرات شروع کرنے کو تیار ہیں٬ آئی ایم ایف

بین الاقوامی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف کی کمیونیکیشن ڈائریکٹر جولی کوزیک کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف پاکستان میں نئی کابینہ کی تشکیل کے فوراً بعد سٹینڈ بائی معاہدے کے دوسرے جائزے کے لیے مشن بھیجنے کے لیے تیار ہے۔

2024 میں پاکستان کی بیرونی مالی ضروریات اور ملک کے لیے اگلے آئی ایم ایف پروگرام کے تخمینے کے بارے میں بات کرتے ہوئے آئی ایم ایف ڈائریکٹر کا کہنا تھا کہ 11 جنوری کو، آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ نے پاکستان کے ساتھ سٹینڈ بائی ارینجمنٹ کے پہلے جائزے کی منظوری دی، جس کے بعد سٹینڈ بائی معاہدے کے تحت کل ادائیگی تقریباً 1.9 ملین ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔

کوزیک کا کہنا تھا کہ فی الحال بین الاقوامی ملیاتی ادارے کی توجہ موجودہ سٹینڈ بائی پروگرام کی تکمیل پر ہے، جو اپریل 2024 میں ختم ہو رہا ہے۔ ’ہم معاشی استحکام کو یقینی بنانے کے لیے نئی حکومت کے ساتھ پالیسیوں پر کام کرنے کے منتظر ہیں۔‘

ان کا کہنا تھا کہ نگراں حکومت کے دور میں، پاکستانی حکام نے معاشی استحکام کو برقرار رکھنے اور افراط زر کو کنٹرول کرنے کے لیے سخت مالیاتی پالیسی کے موقف کو برقرار رکھا اور زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافے کے لیے کوششیں جاری رکھیں۔

آئی ایم ایف ڈآئریکٹر کا کہنا تھا کہ اس دوران پاکستان نے توانائی کے شعبے میں بہتری کے لیے ٹیرف میں بروقت ایڈجسٹمنٹ بھی کیے۔

جب ان سے پاکستان کی موجودہ سیاسی صورتحال پر سوال پوچھا گیا تو انھوں نے اس پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا۔ تاہم، ان کا کہنا تھا کہ نئی حکومت کے قیام کے بعد آئی ایم ایف پاکستان اپنا مشن بھیجنے کو تیار ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button