کاروبار

ایک دن انٹرنیٹ کی بندش سے پاکستان کو کتنے ملین ڈالرز کا نقصان ہوتا ہے؟ حیران کن انکشاف

پاکستان میں کافی دنوں سے انٹرنیٹ بندش کا مسئلہ پیدا ہو گیا ہے، جہاں انٹرنیٹ چل رہا ہے وہاں بہت ہی سلو ہے، اور ایکس (سابقہ ٹوئٹر) کی ایپ بند کر دی گئی ہے، اس حوالے عدالت میں مقدمہ بھی چل رہا ہے۔

بتایا جا رہا ہے کہ اس کی وجہ سوشل میڈیا پر فیک نیوز کا پھیلاؤ ہے، اسی لیے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر پابندی لگائی گئی ہے، اس میں کوئی شبہ نہیں ہے کہ فیک نیوز کا ایک طوفان ہر وقت سوشل میڈیا پر جاری رہتا ہے لیکن پابندیوں کی وجہ سے انٹرنیٹ کی رفتار ہی بہت سست ہو گئی ہے، تو یہ سوال اپنی جگہ اہم ہے کہ کیا اس کا واحد علاج سوشل میڈیا پر پابندی ہے؟

اب ہماری اسمبلیوں میں سوشل میڈیا پر پابندیوں کی قراردادیں پیش ہونے لگی ہیں، لیکن یہ نہیں سوچا جا رہا ہے کہ اس سے جڑی ہماری معیشت کتنی متاثر ہوگی، سوشل میڈیا پلیٹ فارمز بین الاقوامی رابطے کے لیے ضروری ہیں، اور معیشت میں آئی ٹی سیکٹر کا اہم کردار ہے، اس لیے ایک دن میں انٹرنیٹ کی بندش سے پاکستان میں 53 ملین ڈالرز کا نقصان ہوتا ہے۔

پڑوسی ملک میں ہونے والی ایک شادی میں فیس بک کے بانی مارک زکربرگ اور بل گیٹس شرکت کرتے ہیں، یعنی ٹیکنالوجی کے سلسلے میں وہ اتنے آگے جا چکے ہیں، اور ہمارے ہاں اس پر پابندیاں لگائی جا رہی ہیں، جس کا نتیجہ معیشت کے اس جدید ترین شعبے کی تباہی کی صورت میں نکلے گا، کیوں کہ اس سے کاروبار اور آرڈرز متاثر ہو رہے ہیں، ایک ایسی صورت حال میں کہ ملک کی مجموعی معیشت پہلے ہی زبوں حالی کی شکار ہے۔

سینئر وائس چیئرمین پاکستان سوفٹ ویئر ہاؤسز ایسوسی ایشن (پاشا) علی احسان نے کہا سوشل میڈیا میں ہماری ڈیجیٹل ایجنسیاں آپریٹ کرتی ہیں، پہلے جب پاکستان میں یوٹیوب پر پابندی لگی تھی تو اس کی وجہ سے ہم اس دوڑ میں پیچھے رہ گئے تھے اور نیشنل سیکیورٹی کے نام پر ہم نے لاکھوں ڈالرز کی کمائی کا نقصان کیا تھا۔ انھوں نے کہا کہ اگر اس سے ہماری اگلی نسل خراب ہو رہی ہے تو اس پر بات کی جا سکتی ہے لیکن یہ بھی دیکھا جائے کہ یہ معیشت کے حوالے سے قومی مفاد ہی کا معاملہ ہے۔

علی احسان نے کہا اس وقت ہم روزانہ کئی ملین ڈالرز کا نقصان برداشت کر رہے ہیں، قومی مفاد کا تحفظ کیا ہے، اکانومی میں آئی ٹی کا کتنا بڑا کردار ہے، انٹرنیٹ اور وی پی اینز کی فری روانی یہ وہ موضوعات جو سیاست میں سوشل میڈیا سے زیادہ اہم ہونے چاہیئں۔

انھوں نے کہا کہ اگر آپ ٹوئٹر کو بند کرتے ہیں تو لوگ وی پی این کے ذریعے اسے چلانے لگتے ہیں، اب آپ وی پی این پر بھی پابندی لگا دیتے ہیں، اب مسئلہ یہ ہے کہ تمام ٹاپ کی آئی ٹی کمپنیاں جو انٹرنیشنل کمپنیوں کے ساتھ کام کرتی ہیں، یہ ہمیں ان کمپنیوں سے ایک انکرپٹڈ لائن کے ساتھ کنیکٹ کرتی ہیں، اس کے بغیر انٹرنیشنل کمپنیاں کام کی اجازت ہی نہیں دیتیں، اس سے پاکستان کو اربوں ڈالر کا بزنس پیدا ہوتا ہے، تو اس طرح کی رکاوٹیں آتی ہیں تو یہ کمپنیاں اپنا بزنس یہاں سے اٹھا کر دوسرے ممالک چلی جاتی ہیں۔

 

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button