تازہ ترینتحریکخبریںسیاسیات

ہمارے دور میں ملک کبھی ڈیفالٹ کے قریب نہیں گیا تھا، اسد عمر

سابق وزیر خزانہ اور رہنما پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اسد عمر نے سابق چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) شبر زیدی کے ڈیفالٹ سے متعلق دعوے کو مسترد کر دیا۔

اسد عمر نے کہا کہ ہمارے دور میں ملک کبھی ڈیفالٹ کے قریب گیا اور نی ہی چیئرمین پی ٹی آئی سے فون پر ڈیفالٹ سے متعلق بات ہوئی۔

اسد عمر نے کہا کہ شبر زیدی غلط بیانی کر رہے ہیں، چیئرمین پی ٹی آئی کو عوام کا مینڈیٹ ملا تھا، ان کو اختیار تھا کہ جس کو چاہیں ٹیم میں رکھیں۔

’میں وزرات سے ہٹا تو 8 ارب ڈالر سے زائد زرمبادلہ کے ذخائر تھے۔ ہمارے دور میں کم ترین ذخائر 7.2 دو ارب ڈالر تھے۔ابھی چند ماہ قبل ذخائر 3 ارب ڈالر سے بھی کم ہوگئے تھے لیکن اس کے باوجود ملک ڈیفالٹ نہیں کیا، تو ہمارے دور میں کیسے ہوتا؟‘

سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ ہماری حکومت کے ایک سال میں معیشت نے 5.8 فیصد پر گروتھ کی جبکہ ایکسپورٹس میں 8 ارب ڈالر کا اضافہ ہوا تھا، اس کے علاوہ ترسیلات زر 12 ارب ڈالر بڑھیں، ہم 13.4 فیصد مہنگائی چھوڑ گئے تھے اور موجودہ حکومت نے 36.4 فیصد پر پہنچا دی۔

انہوں نے کہا کہ سیاسی بنیادوں کی وجہ سے ٹیکس کے فیصلوں میں مشکل ہوئی، سیاستدان اپنے حلقوں کے مطالبات لاتے ہیں یہ دستور ہے، شاہ محمود قریشی کوئی وفد لے کر گئے کہ سن لیں تو کوئی انوکھی بات نہیں، میں 8 ماہ وزیر رہا لیکن سابق وزیر اعظم نے کبھی سیاسی دباؤ نہیں ڈالا۔

اسد عمر نے کہا کہ ہماری حکومت نے تمباکو کے اوپر ٹیکس لگایا تھا، تمباکو انڈسٹری کے لوگ ہمیں بریفنگ دیتے تھے کہ ایسا نہ کریں، تمباکو پر ٹیکس 85 ارب سے بڑھ کر 115 ارب ہوگیا تھا، فیصل سلطان نے تجویز دی تھی کہ تمباکو اور سوفٹ ڈرنکس پر بڑٖا ٹیکس لگائیں جس کی سابق وزیر اعظم نے حمایت کی تھی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button