کراچی ( رپورٹ شکیل نائچ ) سندھ کے سرکاری افسران سرکاری گاڑیوں کو مال غنیمت سمجھ کر پوری زندگی اپنے پاس رکھ لیتے ہیں لیکن چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نے مثال قائم کرتے ہوئے 14 گاڑیاں حکومت سندھ کو واپس کردی ہیں سندھ ہائی کورٹ کے رجسٹرار عبدالرزاق کی جانب سے سیکریٹری محکمہ قانون و پارلیمانی امور کو ایک مراسلہ ارسال کیا ہے جس میں چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نے 14 گاڑیاں اضافی ہونے پر حکومت سندھ کو واپس کررہے ہیں ان میں جی ایس سی 712 ماڈل 2016ء ، جی ایس اے 911 ماڈل 2012ء ، جی ایس اے 922 ماڈل 2012ء ، جی ایس اے 431 ماڈل 2011ء ، جی ایس بی 886 ماڈل 2014ء ، جی ایس 6177 ماډل 2009ء ، جی ایس اے 012 ماڈل 2011ء ، جی ایس 6080 ماڈل 2009ء ، جی ایس اے 049 ماڈل 2011ء ، جی ایس 5998 ماڈل 2009ء ، جی ایس 6801 ماڈل 2009ء ، جی ایس 5939 ماڈل 2009ء ، جی ایس 6867 ماڈل 2009ء اور جی ایس 5914 ماڈل 2009ء شامل ہیں مراسلہ میں رجسٹرار سندھ ہائی کورٹ نے سیکریٹری محکمہ قانون و پارلیمانی امور سے کہا ہے کہ وہ کسی بھی افسر کو تعینات کریں جو 7 روز میں یہ گاڑیاں سندھ ہائی کورٹ سے لے جائیں ۔
Read Next
16/05/2024
کیوں نہ پارلیمنٹ کو ہی معطل کردیں؟ نیب ترامیم کیس میں چیف جسٹس کے ریمارکس
16/05/2024
اسلام آباد ہائی کورٹ نے سیکریٹری دفاع اور سیکٹر کمانڈر کو ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا
16/05/2024
ہمیں کہاجا رہا ہےکہ پگڑیوں کو فٹبال بنائیں گے، ایسا کہنے والے خود کو ایکسپوز کررہے ہیں، جسٹس اطہر من اللہ
16/05/2024
ججز تعیناتی کیس : عدالت کا وزیراعلیٰ پنجاب کو بلانے کا عندیہ
16/05/2024